Saturday, March 22, 2025
اردو

Crime

سوشل میڈیا پر پاکستانی لیڈرمولانا فضل الرحمٰن کی شراب کے ساتھ تصویر ہورہی ہے وائرل،سچ جاننےکےلئے پڑھیئے ہماری تحقیق

banner_image

فضل الرحمان کہ چاہنے والے جو اسے عالم مانتے ہیں۔ مجھے تو لسی لگ رہی ہے۔ تمھیں کیا لگتا ہے غالب ؟

Viral Image From Twitter

مولانافضل الرحمٰن کے حوالے سے کیا ہے وائرل پوسٹ؟

بھارت اور پاکستان کا سوشل میڈیا گزشتہ عام انتخات کے وقت سے بہت زیادہ ایکٹیو ہوا ہے۔ یوں کہیں تو غلط نا ہو گا کہ سیاسی جماعتوں نے جلسسے جلوسوں کی بجائے سوشل میڈیا کا استعمال اپنی حریفوں کی پگڑیاں اچھالنے کے لئے شروع کر دیا۔

ان دنوں پاکستان کے معروف لیڈر مولانافضل الرحمٰن کی ایک تصویر شراب کے ساتھ وائرل ہورہی ہے۔دعویٰ ہے وہ شراب نوشی کرتے ہیں۔درج ذیل میں وائرل پوسٹ کے آرکائیو موجود ہیں۔

ٹویٹر پر حانیہ اون نامی یوزر نے شراب کے ساتھ مولانافضل الرحمٰن کی تصویر شیئر کی ہے۔جسے 425 یوزر س نے ری ٹویٹ کیا ہے۔جبکہ 1261لوگوں نے لائک کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

منجیت بگھا نے وائرل تصویر کے ساتھ لکھا ہے کہ زکاۃ کے پیسوں کا استعمال کرتے ہوئے۔آرکائیو لنک۔

عکشامغل نے بھی مذکورہ دعویٰ کے ساتھ تصویر شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

فیس بک پر ملیالم زبان میں مولانا کی تصویر کو شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

Fact check / Verification

وائرل تصویر کے حوالے سے ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں حقائق انفو نامی یوٹیوب چنیل پر20جولائی 2018 کا 5منٹ 20سکینڈ کاایک ویڈیو فراہم ہوا۔جس کے 3منٹ25سیکینڈ کے بعد یہ بتایا جارہا ہے کہ مولانا پر کچھ عرصہ پہلےلڑکیوں سےمساج اور شراب نوشی کا الزام لگائےگئے تھے۔جس پر مولانا کے قریبی ساتھی نے صفادی تھی کہ ان باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=EbxuAi7V99g
1st Finding

مذکورہ رپوٹ سے ہمیں تسلی نہیں ملی تو ہم نے پاکستانی صحافی کامران ساقی سے رابطہ کیا اور اس سلسلے میں ہم نے پوچھ تاچھ کی تو انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان اور عمران خان کے خراب تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اسی کا بدلا عمران خان کی ٹیم نے اس تصویر کو خوبصورتی سے ایڈیٹ کر کے لیا ہے۔پھر ہم نے انٹر نیٹ سے مولانا فضل الرحمٰن کے 4نمبرات حاصل کئے۔جس پر کال کیا تو سبھی نمبر مصروف بتایا(Busy) بتایا۔البتہ فضل الرحمٰن کی ایک دوسری وائرل تصویربھی ملی ۔جس میں مولانا کے پیچھے ایک برہنہ لڑکی کی تصویر تھی۔

پہلے اس طرح کے پوسٹ وائرل ہوچکے ہیں
Details Maulana Fazal Ur Rehman

پھر ہم نے تصویر کی حقائق جاننے کےلئے سوشل میڈیا پر کچھ ٹولس کی مدد سے تصویر کو تلاشا۔جہاں ہمیں فیس بک پر 3ستمبر 2020 کا پوسٹ ملا۔جس میں ہوبہو وائرل تصویر تھی۔لیکن اس میں شراب کی بوتل اور گلاس نہیں تھے۔تب ہمیں شک ہوا کہ تصویر کے ساتھ ضرور کوئی چھیڑخانی ہوئی ہے۔اس تصویر کے ساتھ ایک لمبا چوڑا مضمون میں ہے۔جس میں معروف عالم دین تقی عثمانی پر حملے کے سلسلے میں کچھ باتیں لکھی ہوئی ہیں۔

https://www.facebook.com/104802894231342/photos/a.104821890896109/353736036004692
3rd Finding

وہیں سرچ کے دوران ہمیں جمعیت طلباء اسلام بجور نامی 15اگست2019 کی ایک اور فیس بک پوسٹ ملا۔جس میں وائرل تصویر تھی۔لیکن اس جگہ شراب نہیں تھی۔ اب اور شک ظاہر ہوا کہ وائرل تصویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہوا ہے۔وہیں ایک اور ٹویٹ ملا۔جس میں تین تصاویر تھی۔جس کے مطابق مولانا اسلام آباد سے مدینہ کا سفر کررہے تھے تبھی یہ تصویر کلک کی گئی تھی۔

https://www.facebook.com/466786394068742/photos/a.472761570137891/517763745637673/

پھر ہم نے وائرل تصویر اور 2019 والی تصویر کو غور سے دیکھا تو دونوں میں ہمیں کافی کچھ الگ دیکھنے کو ملا۔جو درج ذیل میں نشان دہی کے ساتھ آپ دیکھ سکتے ہیں۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ مولانافضل الرحمٰن کی سفرحج کے دوران کی تصویر کو ایڈیٹ کر کے شراب کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا ہے۔مونالان کے حوالے سے کہیں بھی ایسا کوئی میڈیا رپوٹ نہیں ملا جس میں لکھا ہو کہ مولاناشراب پیتے ہیں۔

Result:Manipulated

Our Sources

nagovpk:https://www.na.gov.pk/en/profile.php?uid=697

YouTube:https://www.youtube.com/watch?v=EbxuAi7V99g

Facebook:https://www.facebook.com/466786394068742/photos/a.472761570137891/517763745637673/

Facebook:https://www.facebook.com/104802894231342/photos/a.104821890896109/353736036004692

Twitter:https://twitter.com/theabdullah_1/status/1309601738924658694?s=20

Pakistani Journalist:Kamran Saqi

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
No related articles found
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,500

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔