Sunday, March 16, 2025
اردو

Crime

راشٹریہ علماء کونسل کے قومی صدر مولانا عامر رشادی سے متعلق قابلِ اعتراض پوسٹ سوشل میڈیا پر کی جارہی ہے شیئر

banner_image

تقسیم کی وجہ سے بھارت میں ہندو زندہ بچ گئے۔اس بار مسلمان بٹوارے کی غلطی نہیں کریں گے۔ہم اپنی #آبادی بڑھا کر پورے بھارت کو اندر سے اسلامی ملک بنارہے ہیں۔چھین کر لئے پاکستان ،چُپکے سے لے رہے ہیں ہندوستان۔کیا غزوہند کا خواب دیکھ رہے ہیں یہ لوگ؟مولانا عامررشادی،صدر راشٹریہ علماءکونسل کا بیان۔

مولاناعامررشادی کے حوالے سے کیاہے وائرل پوسٹ؟

ان دنوں راشٹریہ علماء کونسل کے قومی صدر مولاناعامر رشادی کی تصویر کے ساتھ ایک پوسٹر سوشل میڈیا پر خوب گردش کررہاہے۔جس میں دعویٰ کیاجارہاہے کہ مولانا نے ہندو اور مسلم کو تقسیم کرنے کی بات کررہے ہیں۔

اُماشنکر راجپوت کے ٹویٹر پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

راہل راجپوت کے پوسٹ کاآرکائیو لنک۔

Fact check / Verification

سوشل میڈیا پر علماء کونسل کے قومی صدر عامررشادی کی تصویر کےساتھ وائرل دعوے کی سچائی جاننے کےلئے ہم نے سب سے پہلے پوسٹر کو ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں سوشل میڈیا کے کئی لنک فراہم ہوئے جو ایک سال پہلے مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کیاجاچکا ہے۔درج ذیل میں اسکرین شارٹ موجود ہیں۔

مذکورہ جانکاری سے پتاچلا کہ عامر رشادی کے حوالےسے پہلے بھی اسی دعوے کے ساتھ وائرل پوسٹرشیئر کیاجاچکا ہے۔پھر ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں یو این اے نامی اردو نیوز ویب سائٹ پر 9اکتوبر2017 کی ایک خبر ملی۔جس کے مطابق وائرل دعویٰ فرضی ہے۔علماء کونسل کی جانب سے پوسٹر شیئر کرنے والے کے خلاف اعظم گڑھ اور کانپور کے ایک تھانے میں ایف آئی آر درج کروا ئی جاچکی ہے۔

مذکورہ جانکاری سے تسلی نہیں ملی تو ہم نے علماءکونسل کے قومی صدر عامررشادی کو فون کال کیا اور وائرل دعوے کے بارے جانکاری طلب کی تو انہوں نے اس دعوے کو فرضی بتاتے ہوئے کہا کہ ہم نے وائرل پوسٹرکے خلاف ایف آئی آر درج کرواچکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ پوسٹ تقریباً تین سال پرانہ ہے۔

عامررشادی سے ہوئی بات چیت کا آڈیوکلپ یہاں سنیں۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات سے پتاچلا کہ علماءکونسل کے قومی صدر عامر رشادی نے ہندو اور مسلم کو بانٹنے جیسا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔وہ وائرل پوسٹر کو شیئر کرنے والے کے خلاف ایف آئی آر درج کرواچکے ہیں۔

Result:False

Our Sources

UNANews:https://unanewsco.wordpress.com/2017/10/09/%D8%B1%D8%A7%D8%B4%D9%B9%D8%B1%DB%8C%DB%81-%D8%B9%D9%84%D9%85%D8%A7%D8%A1-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%DB%92-%DA%A9%D8%A7%D9%86%D9%BE%D9%88%D8%B1-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DA%A9%D9%86%D9%88%DA%BA/

Direct Contect :Aamir Rashshadi,President of National Ulema Council

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,450

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔