Monday, April 14, 2025
اردو

Fact Check

کیا مصنوعی رحم کے ذریعے سائنس لیب میں سالانہ 30000 بچے پیدا ہوسکتے ہیں؟

banner_image

سائنس لیب میں بچوں کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اب مصنوعی رحم کے ذریعے سائنس لیب میں سالانہ 30000 بچے پیدا ہوسکتے ہیں۔ ایکٹولائف کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “دنیا کی پہلی مصنوعی رحم کی سہولت، ایکٹولائف، ایک سال میں 30,000 بچوں کو جنم دے سکتی ہے۔ اب فارمی مرغیوں فارمی مچھلیوں کی طرح فارمی بچوں کی بھی پیدائش”۔

مصنوعی رحم کے ذریعے سائنس لیب میں انسانی بچے کی پیدائش والا دعویٰ فرضی ہے۔
Courtesy: FB/atifbilaldhubi

وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک آپ یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

Fact Check/Verification

مصنوعی رحم کے ذریعے سائنس لیب میں بچے پیدا ہونے والے دعوے کی سچائی جاننے کے لئے سب سے پہلے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ہاشم الغیلی کے یوٹیوب چینل پر 9 دسمبر 2022 کو اپلوڈ شدہ وائرل ویڈیو ملی۔ ویڈیو کے مکمل ہونے سے ٹھیک پہلے تقریباً 8:25 منٹ پر دیئے گئے کریڈٹ میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ یہ سہولت اور تکنیک فی الحال محض ایک خیالی ہے۔

Courtesy:YouTube/ Hashem Al-Ghaili

مزید سرچ کے دوران ہمیں ہاشم الغیلی کی ویب سائٹ بھی ملی، جس کے مطابق ہاشم الغیلی برلن، جرمنی میں مقیم ایک پروڈیوسر، فلم ساز اور سائنس کمنیوکیٹر ہیں۔

ساتھ ہی ہاشم الغیلی کے ویری فائڈ فیس بک پیج پر بھی 9 دسمبر 2022 کو اپلوڈ شدہ مذکورہ ویڈیو ملی۔ جس کے کمنٹ باکس میں “اور جانیں کمنٹ کے ساتھ 3 لنک” موجود تھے۔ پہلا لنک سائنس اینڈ اسٹف ڈاٹ کام پر شائع ایک آرٹیکل کا تھا۔ جس کا عنوان ہے”خصوصی: دنیا کی پہلی مصنوعی رحم سہولت کا خیال منظرِ عام پر”۔ یہ سائنس اینڈ اسٹف ہاشم الغیلی کی مشترکہ قائم کردہ ویب سائٹ ہے۔

دوسرے لنک میں ایک فائل شیئر کی گئی ہے جس میں ایکٹولائف کا لوگو، تصویر، ویڈیو و 3 پیج پر مشتمل ایک پریس کانفرینس موجود ہے۔ پریس کانفرینس میں ہاشم الغیلی کا مختصر تعارف بھی شامل ہے۔ تیسرا لنک ان کے یوٹیوب چینل کا ہے۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں ہاشم الغیلی کا 14 دسمبر 2022 کو شیئر شدہ ایک انسٹاگرام پوسٹ بھی ملا۔ جس میں ‘ہفنگٹن یو کے’ میں شائع آرٹیکل کا ایک پیراگراف تھا۔ جس میں کنگ کالج لندن کے پروفیسر اینڈریو شینان کے خیالات لکھا ہے۔

Courtesy:Instagram @hashem.alghaili

اس کے علاوہ ہاشم الغیلی کا ایک اور 21دسمبر 2022 کو شیئر شدہ فیس بک پوسٹ ملا، جس میں انہوں نے واضح طور پر بتایا ہے کہ یہ فی الحال محض ایک خیالی ہے جو کہ 100 فیصد سائنسیی ریسرچ پر مشتمل ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس پروجیکٹ کی راہ میں کچھ اخلاقی پابندیاں بھی درپیش ہیں۔ اگر ہم ان سبھی پابندیوں میں کچھ ڈھیل دی گئی تو ممکن ہے کہ آنے والے 10-15 سالوں میں یہ خیال سچ کی صورت اختیار کر لے گا۔

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں واضح ہوتا ہے کہ مصنوعی رحم کے ذریعے سائنس لیب میں پیدا ہوں گے سالانہ 30000 انسانی بچے والا دعویٰ فرضی ہے۔ فی الحال یہ محض ایک خیال ہے۔

Result: Missing Context

Sources

Youtube video of Hashem Al-Ghaili on December 9,2022

Website of Hashem Al-Ghaili

Facebook post of Hashem Al-Ghaili on December 9,2022

Article in the website scienceandstuff.com on  December 9, 2022

 Instagram post of Hashem Al-Ghaili on December 13, 2022

Facebook post of Hashem Al-Ghaili on December 21, 2022

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔ 9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
No related articles found
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,782

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔