Monday, April 7, 2025

Fact Check

کیا بلوچستان میں سیلاب خشک ہونے کے بعد زندہ ملا نومولود بچہ؟جانیں سچ

Written By Mohammed Zakariya
Sep 7, 2022
banner_image

سوشل میڈیا پر نومولود بچے کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔ ویڈٰو میں بچے سے متعلق دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ بچہ پاکستان کے بلوچستان میں سیلاب خشک ہونے کے بعد زندہ ملا ہے۔ وائرل ویڈیو میں صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ نومولود بچے کو ایک شخص زمین سے نکال رہا ہے۔ جس کے جسم سے نابھی تک نہیں کٹا ہے۔

ایک ٹویٹر صارف کا دعویٰ ہے کہ یہ نومولود بچہ بلوچستان میں سیلاب خشک ہونے کے بعد زندہ ملا ہے۔ قیاس کیا جارہا ہے کہ اس کی ماں نے سیلابی ریلوں کے درمیان اس بچے کو جنم دیا ہوگا اس لیے اس کا نابھی تک نہیں کٹا ہے۔

سیلاب خشک ہونے کے بعد
Courtesy:Twitter @nasib1999

بلوچستان میں سیلاب خشک ہونے کے بعد نومولود بچہ ملنے والے دعوے کے ساتھ اس ویڈیو کو پاکستان کے معروف صحافی حامد میر نے 25 اگست 2022 کو اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے شیئر کیا ہے۔ جس کے کیپشن میں لکھا ہے کہ”جسے اللّٰہ رکھے اسے کون چکھے، اللّٰہ نے اس ننھی جان کو بچا لیا ہزاروں لاکھوں سیلاب متاثرین کو بھی اللّٰہ ہی کا آسرا ہے”۔

Courtesy:twitter @HamidMirPAK

Fact Check/ Verification

نیوز چیکر نے بلوچستان میں سیلاب خشک ہونے کے بعد نومولود بچہ ملنے والے دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو کو کیفریم کی مدد سے گوگل سرچ کیا۔ لیکن ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش نتائج نہیں ملے۔ پھر ہم نے ‘پاکستان، نومولود بچے کو زمین سے نکالا گیا’ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں سرفراز مینکن نامی فیس بک صارف کی جانب سے شیئر کردہ 10 دسمبر 2020 کی نیو نیوز کی ویڈیو رپورٹ ملی۔

ویڈیو میں دی گئی معلومات کے مطابق نومولود بچے کی یہ ویڈیو خوشاب کے نواحی گاؤں کے گروٹ کی ہے، جہاں نامعلوم ماں نے مبینہ طور پر اپنا گناہ چھپانے کے لیے اپنے ہی بچے کو زندہ زمین میں دفن کردیا تھا۔

یہاں سے ہمیں ایک سراغ ملا کہ وائرل ویڈیو کم از کم 2 سال پرانی ہے اور پاکستان میں آئے حالیہ سیلاب سے اس کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ گوگل میپ پر سرچ سے پتا چلا کہ خوشاب پاکستان کے ایک شہر کا نام ہے۔

پھر ہم نے فیس بک پر “خوشاب میں نومولود کے زندہ دفنانے کا معاملہ”کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 7نیوز ایچ ڈی پر 10 دسمبر 2020 کو شیئر شدہ ایک ویڈیو رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ میں بھی نومولود بچے کو خوشاب کا بتایا گیا ہے۔

Courtesy:Facebook/7News HD

سرچ کے دوران ہمیں پاکستان کی معروف نیوز ویب سائٹ 92 نیوز کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر وائرل ویڈیو سے متعلق رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ کے مطابق خوشاب کے گروٹ میں نامعلوم شخص نومولود بچے کو مٹی میں دفن کرکے فرار ہوگیا، بچاو ٹیم نے جائے وقوع پر پہنچ کر بچے کو اسپتال میں داخل کیا، جہاں اس کی موت ہوگئی تھی۔ اس کے علاوہ پاکستان کے 24نیوز ایچ ڈی کے ٹویٹر ہینڈل ہر بھی اس حوالے سے خبر کا اسکرین شارٹ شیئر کیا گیا ہے۔ یہاں واضح ہوگیا کہ نومولود بچہ بلوچستان میں سیلاب خشک ہونے کے بعد نہیں ملا ہے۔

https://twitter.com/92newschannel/status/1337017807607894016

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے پتا چلا کہ نومولود بچہ حالی ہی میں بلوچستان میں سیلاب خشک ہونے کے بعد نہیں ملا ہے، بلکہ یہ وائرل ویڈیو کم از کم 2 سال پرانی ہے۔

Result: False

Our Sources

Facebook Post by 7 News HD on 10 Dec 2020
Tweet by @92newschannel on 10 Dec 2020
Tweet by 24NewsHD on 10 Dec 2020

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,692

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔