Tuesday, April 29, 2025

Crime

دہلی فساد: طاہر حسین کی چھت پر پولس فسادیوں کو چڑھا رہی ہے؟وائرل دعوے کا کیا ہے سچ؟ پڑھیئے ہماری پڑتال

image

دعویٰ

دہلی پولس کو نسلر طاہر حسین کی چھت پر پولس دنگائیوں کو چڑھنے میں مدد کررہی ہے۔تاکہ پیٹرول بم،غلیل اور پھتر وغیرہ رکھ کر طاہر کو پھنسایا جا سکے.

تصدیق

سوشل میڈیا پر ان دنوں دہلی پولس کی ایک تصویر خوب گردش کررہی ہے۔تصویر میں دہلی پولس کچھ لوگوں کو سیڑھی کی مدد سے چھت پر چڑھا رہی ہے۔دعویٰ کیا جارہاہے پولس شرپسندوں کو پیٹرول بم،غلیل اور پھتر وغیرہ رکھوانے کے لئے طاہرحسین کے گھر کی چھت پر چڑھا رہی ہے۔ان تصویر کو مختلف یوزر نے الگ الگ دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔واضح رہے کہ وائرل تصویر کو ہماری ایک خاتون قاری نے تحقیق کے لئے واہٹس ایپ نمبر(9999499044) پربھیجا ہے۔جس کے بعد ہم نے اس کی اصلیت جاننے کے لئے اپنی کھوج شروع کی۔

ہماری تلاش

وائرل تصویر کو غور دیکھنے کے بعد ہمیں ایک پولس والے کا ہاتھ اوپر سے اتر رہے شخص کی طرف اٹھا ہوا نظر آیا۔پھر ہمیں شک ہوا ایسا تو نہیں کہ پولس فسادشدہ افراد کو بچا رہی ہو اور لوگ اسے فسادی سمجھ رہے ہیں۔پھر ہم نے ٹویٹر پر مزید کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں عاپ لیڈر سنجے سنگھ کا ایک ٹویٹ ملا۔جس میں انہوں لکھا ہے کہ دہلی پولس گاؤںڑی علاقے میں لوگوں کو چھت سے بحفاظت اتار رہی ہے۔اب یہاں واضح ہوچکا کہ وائرل تصویر کے ساتھ کیا گیا دعویٰ غلط ہے۔

 

نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر طاہر حسین کی چھت کی نہیں ہے۔بلکہ پولس دہلی کے گاؤنڑی علاقے کے لوگوں کو چھت سے باحفاظت اتار رہی ہے۔ناکہ طاہر حسین کے چھت پر فسادیوں کو چھڑا رہی ہے۔

 

ٹولس کا استعمال

گوگل ریورس امیج سرچ

کیورڈ سرچ

ٹویٹرایڈوانس سرچ

نتائج:جھوٹا دعویٰ(گمراہ کن)

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,946

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔