Wednesday, April 23, 2025
اردو

Fact Check

Fact Check: کیا متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے 8 دسمبر کو یشیوا اور محمد بن زائد یونیورسٹی نے منعقد کیا پروگرام؟

Written By Mohammed Zakariya
Dec 11, 2023
banner_image

Claim

سوشل میڈیا پر متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات سے متعلق ایک پوسٹ گردش کر رہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے نیویارک کے یشیوا اور محمد بن زائد یونیورسٹی نے مشترکہ پروگرام کا انعقاد 8 دسمبر 2023 کو کیا ہے۔

ایک پوسٹ کے ساتھ صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “امارات: متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی جانب ایک اور قدم کے طور پر، نیویارک کے یشیوا اور محمد بن زائد یونیورسٹی نے کل متحدہ عرب امارات میں مشترکہ یہودی مطالعاتی پروگرام کا آغاز کیا ہے”۔

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو پٹری پر لانے کے لیے نیویارک کی یشیوا یونیورسٹی اور محمد بن زید یونیورسٹی نے حالیہ دنیوں کوئی پروگرام نہیں کیا ہے۔
Courtesy: facebook/current.affairs.812740
Screenshot of Whatsapp

Fact

اس پوسٹ کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں دی ٹائمس آف اسرائیل پر 30 اپریل 2023 کو اس حوالے سے شائع ایک خبر ملی، جس کے مطابق یشیوا یونیورسٹی نے متحدہ عرب امارات میں اپنی طرز کی پہلی یہودی مطالعاتی کانفرنس کا انعقاد کیا۔ یہ ایک یو ایس یہودی یونیورسٹی اور یو اے ای یونیورسٹی کے درمیان ہونے والی پہلی کانفرنس تھی اور اس کا مقصد اداروں کے درمیان علمی شراکت داری اور یہودیوں و مسلمانوں کے بیچ بات چیت کو فروغ دینا تھا۔

مزید معلومات کے لئے ہم نے یشیوا یونیورسٹی کی ویب سائٹ کھنگالی، جہاں ہمیں اس حوالے سے موجود ایک آرٹیکل فراہم ہوا۔ جس کے مطابق 3 مئی 2023 کو یشیوا یونیورسٹی کے زہاوا اور موشیل اسٹراس سینٹر، ربی آرتھر شنیئر پروگرام اور برنارڈ ریول گریجویٹ اسکول آف جوڈیک اسٹڈیز نے، محمد بن زائد یونیورسٹی کے ساتھ مل کر دبئی کے کراس روڈ آف سولائزیشن میوزیم میں ثقافتی اور مذہبی شناختوں کو ملانے والی ایک تاریخی تقریب کی میزبانی کی تھی۔

Courtesy: YU News

لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل دعویٰ گمراہ کن ہے، دراصل یہ پروگرام 3 مئی 2023 کو منعقد کیا گیا تھا، جس کا مقصد علمی شراکت داری کو فروغ دینا تھا۔

Result: Missing Context

Sources
Reports published by The Times of Israel and YU News on April, May 2023

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,862

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔