Monday, April 14, 2025

Crime

بھگوا کپڑا پہن کر کشمیری مل٘وں نے سڑکوں پر کیا ہنگامہ؟وائرل دعوے کا کیا ہے سچ؟پڑھیئےہماری تحقیق

banner_image

دعویٰ

کشمیری مل٘وں فوجی پر پتھراؤ کرتے ہوئے۔۔۔۔!

https://drive.google.com/file/d/13BiQiBtuhBgezl79TFohAerlBrvKZ5Cg/view?usp=sharing

ہماری کھوج

فیس بک پر چالیس سکینڈ کا ایک ویڈیو وائرل ہورہاہے۔دعویٰ کیا جارہاہے کہ بھگوا کپڑا پہن کر کشمیری مل٘ے فوجیوں پر پتھراؤ کررہے ہیں۔وائرل ویڈیو کو دیکھنے سمجھنے کے بعد ہم نے شروعاتی کھوج کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ہم نے انوڈ کی مدد سے کچھ کیفریم نکال کر گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں اسکرین پر اس تعلق سے کئی خبریں ملیں۔جس کا اسکرین شارٹ درجہ ذیل ہے۔

اسکرین پر ملی جانکاری کے بعد ہم نے گوگل کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں لائیوہندوستان اور بھاسکر نیوز پر جولائی دوہزارسترہ کی کچھ خبریں ملیں۔جس کے مطابق الہٰ آباد ۔وارانسی کے جی ٹی روڈ پر ایک کانوڑیا سڑک حادثے میں زخمی ہوگیا۔جس کے بعد ان کے ساتھیوں نے سڑک پر خوب ہنگامہ کیا تھا۔

مذکورہ بالا میں ملی جانکاری سے واضح ہوگیا کہ وائرل ویڈیو کانوڑیوں کا ہے۔پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں یوٹیوب پر اے بی پی،نیوز۲۴ اور ایک لوکل نیوز چینل کا ویڈیو ملا۔جس سے صاف ہوگیا کہ وائرل ویڈیو کشمیر کا نہیں ہے بلکہ الہٰ آباد ،وارانسی جی ٹی روڈ کا ہے۔جہاں کانوڑیوں نے سڑک حادثے میں ایک شخص کے زخمی ہونے کے بعد سڑک پر جارہی کافی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا تھا۔

نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو کشمیری مل٘اؤں کا نہیں ہے بلکہ کانوڑیوں کا ہے۔جنہوں نے الہٰ آباد اور وارانسی جی ٹی روڈ پرتین سال پہلے ہنگامہ کیا تھا۔

ٹولس کا استعمال

انوڈ سرچ

گوگل ریورس امیج سرچ

کیورڈ سرچ

یوٹیوب سرچ

نتائج:گمراہ کن

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,789

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔