Tuesday, April 29, 2025
اردو

Fact Check

نومنتخب امریکی صدر جو بائڈن نے جارج فلوئڈ کی بیٹی سے نہیں مانگی معافی،فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کی گئی تصویر

banner_image

فیس بک اور ٹویٹر پر ماسک پہنے شخص کے سامنے کھڑی ایک بچی کی تصویر خوب گردش کررہی ہے۔یوزرس کا دعویٰ ہے کہ “تصویر میں نظر آنے والی یہ بچی جارج فلوئڈ کی بیٹی ہے جو امریکہ میں پولس کے ہاتھوں مارا جانے والا بے گناہ سیاہ فام تھا اور سامنے امریکی صدر جو بائڈن جو جھک کر اس بچی سے اپنی ریاست کی طرف سے معافی کا طلب گار ہے”بتادوں کہ اس تصویر کو ہندوی اور اردو سمیت کئی زبانوں میں شیئر کیاجارہاہے۔اردو میں دعوے کے ساتھ شیئر کرنے والوں میں پاکستانی یوزرس زیادہ ہیں۔درج ذیل میں وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک موجود ہیں۔

پاکستانی صحافی شفیق پسروری کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

شوبھانا گجر کے پوسٹ کاآرکائیو لنک۔

بلال یاسر کے پوسٹ کاآرکائیو لنک۔

برکت علی مہر کے فیس بک پوسٹ کاآرکائیو لنک۔

Fact Check/Verification

سال دوہزار بیس کے مئی ماہ میں امریکی سیاہ فام جارج فلائیڈ نامی شخص کی موت پولس کے ہاتھوں ہوئی تھی۔جس کے بعد کثیر تعداد میں امریکہ سمیت کئی دیگر ممالک کے لوگوں نے احتجاج کیا تھا۔

وائرل تصویر کی سچائی جاننے کےلیے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں کرین ٹریورس (Karen Travers)نامی آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر وائرل تصویر سے ملتی جلتی دو تصاویر ملیں۔کرین کے مطابق یہ تصویر ایک کپڑے کی دوکان کے سامنے کی ہے۔جہاں جوبائیڈن دکان کے مالک کے بیٹے سی جے برون (CJ Brown)کے سامنے گھٹنے کے بل کھڑے ہیں۔

سرچ کے دوران ہمیں گیٹی امیج پر وائرل تصویر ملی۔جس کےمطابق جوبائیڈن کے سامنے کھڑا بچہ تھری تھرٹین شاپنگ مال (Three Thirteen) کے سامنے سی جے براؤن نامی بچہ سے جوبائیڈن “گھٹنے کے بل کھڑے ہوکر گفتگو کررہے ہیں۔

وہیں سرچ کے دوران جب ہم نے امریکی نومنتخب صدر جوبائیڈن کے انسٹاگرام کو کھنگالا تو ہمیں وہاں وائرل تصویر ملی۔جسے 15ستمبر2020 کو شیئر کیا گیا ہے۔

https://www.instagram.com/p/CFKYTOnhvtJ/?utm_source=ig_web_copy_link

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر کامقتول جارج فلائیڈ کی بیٹی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔جوبائیڈن کے سامنے کھڑا بچے کانام سی جے براؤن ہے۔جس کے سامنے “جوبائیڈن “گھٹنے کے بل کھڑے ہوکربات کررہے ہیں۔

Result: Misleading

Our Sources

Tweet:https://twitter.com/karentravers/status/1303817239045513217

GI:https://www.gettyimages.in/detail/news-photo/wearing-a-face-mask-to-reduce-the-risk-posed-by-the-news-photo/1271608748?adppopup=true

Insta:https://www.instagram.com/p/CFKYTOnhvtJ/?utm_source=ig_web_copy_link

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,946

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔