Friday, April 25, 2025
اردو

Fact Check

Fact Check: سویڈن کے صدارتی محل میں ہوئی آگزنی کے نہیں ہے یہ منظر

banner_image

Claim

گزشتہ ماہ سویڈن کی راجدھانی سٹاک ہوم میں ایک شخص نے قرآن کی بے حرمتی کی تھی۔ اس واقعے کے بعد دنیا بھر کے مسلم ممالک نے سخت مذمت کی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عراقی نژاد سلوان مومیکا نے سویڈن میں عید الاضحی کے دن ایک مسجد کے باہر پہلے مقدس کتاب قرآن کے اوراق کی بے حرمتی کی اور بعد میں اسے نذر آتش کردیا۔ جس کے تقریباً 200 عینی شاہدین وہاں موجود تھے۔

اب اسی واقعے سے منسوب کرکے فیس بک، ٹویٹر اور یوٹیوب پر انگلش اور اردو کیپشن کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس میں ایک عمارت میں بھیانک آگ لگی ہوئی نظر آرہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ قرآن کی بے حرمتی کرنے کا انجام، سویڈن کے صدراتی محل میں آگ لگ گئی۔

یہ ویڈیو سویڈن کے صدارتی محل میں لگی آگ کی نہیں ہے۔

Fact

سویڈن کے صدراتی محل میں لگی آگ کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں متعدد میڈیا رپورٹس ملیں۔ جس میں وہی مناظر تھے، جنہیں ان دنوں سویڈن کے صدارتی محل میں لگی آگ کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔ رپورٹس میں عمارت میں لگی بھیانک آگ کی اس ویڈیو کو فلپائن کے منیلا کے تاریخی پوسٹ آفس کی عمارت میں لگی آگ کا بتایا گیا ہے۔ یہ عمارت سو سال پرانی ہے۔ پوری تفصیلات یہاں، یہاں اور یہاں پڑھیں۔

مزید تحقیقات کے لئے ہم نے جیو لوکیشن کی مدد سے گوگل میپس پر “منیلا سینٹرل پوسٹ آفس” کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں تلاش کرنے پر ہو بہو عمارت دیکھنے کو ملی۔ جسے منیلا کے سینٹرل پوسٹ آفس کی عمارت بتایا گیا ہے۔

Screenshot of Google maps

لہذ نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو سویڈن کے صدراتی محل میں لگی آگ کی نہیں، بلکہ فلپائن کے منیلا میں موجود 100 سال پرانی پوسٹ آفس کی عمارت میں لگی آگ کی ہے۔

Result: False

Sources
Reports published by The Guardian, Sky News and Rappler on May 2023
Geo location search


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,924

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔