Monday, April 28, 2025
اردو

Uncategorized @ur

سال دوہزار چودہ اور دوہزار انیس کے بیچ ہندوستان کے گلوبل ہنگر انڈیکس کے تعلق سے گمراہ کن خبر کیا جارہا ہے شیئر۔ پڑھیئے ہماری تحقیق۔

Written By Mohammed Zakariya
Oct 19, 2019
banner_image

Claim-

India’s slide in the Global Hunger Index continues under the Modi regime. From ranking 55th in 2014, we stand at 103 among 119 with the highest child wasting rate over 20% in 2019.With the poverty, malnutrition and hunger rising like never before, the Govt remains in denial mode.

دعویٰ

ترجمہ

دوہزار چودہ میں ہندستان گلوبل ہنگر انڈیکس میں پچپنویں مقام پر تھا۔ لیکن دوہزارانیس میں ہندستان کھسک کر ایک سو تین کے درجے پر پہونچ گیا ہے۔جوکہ لگاتار خراب ہوتا جارہا ہے۔جس کو مودی حکومت ناکار رہی ہے۔

تحقیقات

ان دنوں ٹویٹر پر ایک خبر خوب چکر کاٹ رہی ہے۔جس میں مغربی بنگال کمنیوسٹ پارٹی کے لیڈرسُریاکانت مشرا نے دعویٰ کیاہے کہ دوہزار چودہ میں ہندوستان گلوبل ہَنگر انڈیکس کےسروے کے مطابق پچپنویں پائیدان پر تھا۔اب سال دوہزارانیس میں ہندوستان کھسک کر ایک سو تین کے درجے پر پہنچ گیا ہے۔

اس پوسٹ کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنی تحقیقات شروع کی۔پھر ہم نے سب سے پہلے گوگل پراس تعلق سے جانکاری حاصل کرنا شروع کیا۔ اس دوران ہمیں ایکنامِک ٹائمس میں شائع ایک خبر ملی۔جس میں سال دوہزار چودہ کے ہنگراِنڈیکس کے بارے میں لکھا ہے کہ انڈیا دوہزار چودہ میں پاکستان اور بنگلہ دیش سے بہتر مقام پر تھا۔۔

 پھر ہم نے مزید تحقیقات کو جاری رکھتے ہوئےاس خبر کو باریکی سے جاننے کی کوشش کی۔تب ہمیں ہندوستان ٹائمس کا یوٹیوب چینل میں اپلوڈ ایک ویڈیو ملا۔جس کے مطابق سال دوہزارانیس میں انڈیا کا گلوبل انڈیکس رینک ایک سو سترہ ممالک میں ایک سودو نمبر ہے۔جبکہ دعوے کے مطابق ایک سوانیس ممالک کی گنتی میں ہندوستان کا مقام ایک سو تین ہے۔

ان تحقیقات کو جاری رکھتے ہوئے ہم نیتی آیوگ کی ویب سائٹ پر گیے۔جہاں ہمیں  نیتی آیوگ کےدستاویز ملے۔جس سے پتا چلا کہ سال دوہزار چودہ میں گلوبل ہنگر انڈیکس پر ہوئے سروے میں انڈیا صرف چھہتر مماملک میں پچپنویں مقام پر تھا۔جبکہ سال دوہزارسترہ کے سروے کے مطابق ایک سو انیس ممالک کی گنتی میں سَوویں(۱۰۰) مقام پرہے۔

پھر ہم نے سال دوہزار انیس  میں ہوئے سروے  کے بارے میں جاننے کے لئے گوگل سرچ کیا۔جہاں ہمیں جاگرن جوش کی ویب سائٹ پر شائع ایک خبر ملی۔ جس کے مطابق ہندوستان کو دوہزار انیس کے سروے میں ایک سودوکے پائیدان پر رکھاگیاہے۔۔

مزید تحقیقات حاصل کرنے کے لیےہم نے گلوبل ہنگر انڈیکس کے ویب سائٹ پراپنی انگلی کے سہارے دستک دی۔جہاں ہمیں دوہزارانیس کا ڈیٹا ملا۔جسے اس لنک پر کلک کرکے دیکھا جاسکتاہے۔

اب نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہواکہ وائرل خبر میں جودعویٰ کیا گیا ہے وہ اس کے برخلاف ہے۔اس سے صاف واضح ہوتاہے کہ اس خبر کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ٹولس کا استعمال

  • گوگل سرچ
  • یوٹیوب سرچ

نتائج:گمراہ کُن

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
No related articles found
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,946

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔