جمعہ, اپریل 19, 2024
جمعہ, اپریل 19, 2024

ہومFact Checkیوپی کے گورکھپور میں اعلیٰ طبقہ کے لوگوں نے دلتوں پر کیا...

یوپی کے گورکھپور میں اعلیٰ طبقہ کے لوگوں نے دلتوں پر کیا ظلم و ستم!کیا ہے سچ پڑھیئے ہماری تحقیق

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ گورکھپور میں اعلیٰ طبقہ کے لوگوں نے دلتوں پر ظلم و ستم کیا ہے۔ صارف نے پوسٹ میں لکھا ہے کہ دیکھیئے بی جے پی کے اتر پردیش میں کیسا رام راج ہے۔دلتوں کے ساتھ کس طرح کا سلوک ہورہاہے۔

 

 تصدیق

سوشل میڈیا پر تین منٹ تینتیس سکینڈ کا ایک ویڈیو وائرل ہورہاہے۔ویڈیو میں نظر آرہاہے کہ پِک اپ وین میں کئی لوگوں کو بیٹھا کر پولس تھانے لے کر آئی ہے۔دعویٰ کیاجارہاہے کہ یہ لوگ دلت ہیں اور پولس بڑے طبقے کے لوگوں سے جھڑپ کے بعد دلتوں پر ایک طرفہ کاروائی کرتے ہوئے گاڑی میں بٹھاکر تھانے لے آئی ہے۔یعنی دلتوں پر بڑے طبقہ کے لوگوں نے ان پر ظلم بھی کیا اور انہیں الٹا جیل بھی بھجوا دیا۔وائرل ویڈیو کوفیس بک پر دی آواز ہند نامی ہینڈل سے شیئر کیا گیاہے۔سیکڑوں افراد نے لائک آور شیئرکیاہے۔اس کے علاوہ دیگر ہنڈلس سے بھی اس ویڈیو کو شیئر کیا گیا ہے۔

ہماری پڑتال

وائرل ویڈیو میں کئے دعوے کے مطابق ہم نے اپنا ریسرچ شروع کیا۔اس دوران ہم نے ویڈیو کا اویسم اسکرین شارٹ کا استعمال کیا۔پھر ہم نے گوگل ریورس امیج کی مدد سے کیورڈ سرچ کیا۔جہاں اسکرین پر کئی خبریں اس سے متعلق ملیں۔جس کا اسکرین شارٹ مندرجہ ذیل ہے۔

اسکرین پر ملی جانکاری کے بعد ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا جہاں ہمیں سماچارپلس،نیوزایٹین ہندی اور لائیو ہندوستان پر اس سے متعلق پندرہ مئی دوہزار اٹھارہ کی خبریں ملیں۔جس کے مطابق گورکھپور کے گگہا تھانہ پر مقامی لوگوں نے پتھراؤ کردیا۔جس کے بعد پولس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لئے ان پر ربڑ کی گولیاں چلائی۔نیوزاٹین کے مطابق یہ بھی معلوم ہوا کہ گگہا گاؤں میں دلت طبقے کے لوگوں میں چندن نامی شخص سرکاری زمین پر قبضہ کررہا تھا۔تبھی گاؤں کے لوگوں نے اسے روکنے کے لئے پولس میں شکایت کی پر پولس چندن پر کاروائی نہیں کی۔جس کے بعد یہ معاملہ آپسی تناؤ میں تبدیل ہوگیا۔لیکن یہاں یہ واضح نہیں ہو پایا کہ جن لوگوں کو گاڑی میں بھر کر پولس لائی ہے یہ کون لوگ ہیں یا ان پر چھتیرہ اور برہمنوں نے اپنے ہاتھوں ظلم کا شکار بنایا ہے؟ پھر ہم نے مزید کھوج شروع کی۔

ان تحقیقات سے تسل٘ی نہیں ملی تو ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔پھر ہم نے اس سلسلے میں وہاں کی پولس کے بیان سرچ کرنا شروع کیا۔اس دوران ٹویٹر پر اے ڈی جی گورکھپور کا ایک بیان ملا۔ساتھ ہی اے بی پی کے وائرل سچ کا ایک ویڈیوبھی ملا۔ان سبھی  جانکاری سے پتا چلا کہ  گگہا تھانہ میں جو معاملہ پیش آیا ہے وہ چھتیریہ اور ٹھاکروں نے دلتوں کے ساتھ ظلم و ستم نہیں کیا ہے۔بلکہ دلت ہی میں سے ایک سرکاری زمین پر قبضہ کررہا تھا۔جس کے وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔

نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو دوہزار اٹھارہ کا ہے۔ہماری تحقیق میں یہ بھی صاف واضح ہوتا ہے کہ دلتوں پر ٹھاکر یا دیگر طبقے کے لوگوں نے ظلم و ستم نہیں کیا ہے۔بلکہ دلت کے ہی چندن نامی شخص نے سرکاری زمین پر قبضہ کیا تو لوگوں نے اس پر اعتراض چتایا۔جس کے بعد پولس کاروائی کرتے ہوئے احتجاجیوں میں سے کچھ لوگوں کو پِک اپ وین میں بٹھا کر تھانے لائی۔

 

ٹولس کا استعمال

گوگل کیورڈ سرچ

اویسم اسکرین سرچ

ٹویٹرایڈیوانس سرچ

یوٹیوب سرچ

نتائج:گمراہ کن(جھوٹا دعوی)

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 WhatsApp -:9999499044

 

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular