منگل, اکتوبر 8, 2024
منگل, اکتوبر 8, 2024

ہومFact CheckWeekly Wrap: لبنان میں ہونے والے مبینہ حملے و دیگر موضوع پر...

Weekly Wrap: لبنان میں ہونے والے مبینہ حملے و دیگر موضوع پر مختصر فیکٹ چیک یہاں پڑھین

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر اس ہفتے لبنان میں ہونے والے ڈیجیٹل مبینہ حملے میں تباہ ہونے والا آئی فون اور مسلمان بزرگ شخص کی سرعام پٹائی کی ویڈیو کو بھارت کا بتاکر شیئر کی گئیں۔ اس کے علاوہ جموں کشمیر میں بھارتی فوج پر دہشت گردانہ حملے کا بتاکر فرضی دعوے کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی گئی۔ جن سے متعلق مختصر فیکٹ چیک درج ذیل میں پڑھا جا سکتا ہے۔

کیا تباہ شدہ آئی فون کی اس تصویر کا تعلق لبنان دھماکے سے ہے؟

تباہ شدہ آئی فون کی تصویر کو شیئر کرکے صارفین نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ وہی آئی فون ہے جسے لبنان میں حالیہ دنوں ہیکنگ آپریشن کے دوران تباہ کیا گیا۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ تصویر پرانی اور مصر کے قاہرہ کی ہے۔ پوری حقیقت یہاں پڑھیں۔

کیا مسلمان بزرگ پر تشدد کی یہ ویڈیو بھارت کی ہے؟

بھارت میں مسلمان بزرگ شخص پر ایک خاص قوم کے فرد کی جانب سے کئے گئے تشدد کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کی تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ وائرل ویڈیو بنگلہ دیش کی ہے، جسے فرقہ وارنہ رنگ دے کر شیئر کیا گیا ہے۔ مکمل فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔

کیا بھارتی فوجی جوانوں کے لاشوں کی ہے یہ وائرل تصویر؟

سوشل میڈیا پر فوجی جوانوں کی لاشوں کی ایک تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ یہ تصویر جموں و کشمیر کے کشتواڑ ضلع میں کشمیری انتہاپسندوں کے مابین ہونے والے ایک تصادم کے دوران ہلاک ہونے والے بھارتی فوج کے 2 اہلکاروں کی ہے۔ تحقیقات سے معلوم ہوا تصویر 6 برس پرانی ہے اور دونوں ہلاک شدہ جوان پاکستانی فوج کے ہیں۔ یہاں پڑھیں پوری تحقیقات۔

والدین کو بٹھاکر رکشہ چلا رہے نوجوان کے اس تصویر کی کیا ہے پوری حقیقت؟

سوشل میڈیا پر رکشہ چلا رہے نوجوان کی ایک تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ یہ تصویر بنگلہ دیش کے ایک رکشہ ڈرائیور کے بیٹے کی ہے جس نے اپنی گریجویشن کی ڈگری لینے کے بعد والدین کو ان کے رکشے پر بیٹھاکر اور خود رکشہ چلاکر انوکھے انداز میں خراج تحسین پیش کی ہے۔ تحقیقات سے معلوم ہوا تصویر پرانی اور نوجوان کے والد رکشہ ڈرائیور نہیں ہے بلکہ کسان ہیں۔ یہاں پوری تحقیقات۔

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular