جمعرات, اکتوبر 10, 2024
جمعرات, اکتوبر 10, 2024

ہومFact CheckFact Check: بارہمولہ کی حمیرہ نامی مسلمان لڑکی کی ہندو لڑکے سے...

Fact Check: بارہمولہ کی حمیرہ نامی مسلمان لڑکی کی ہندو لڑکے سے شادی کی نہیں ہے یہ وائرل ویڈیو

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
جموں کشمیر کے بارہمولہ کی حمیرہ نامی مسلمان لڑکی کا مذہب تبدیل کرکے ممبئی میں ساگر نام کے ہندو لڑکے سے جبراً شادی کروائی گئی۔
Fact
مسلمان لڑکی کا مذہب تبدیل کرواکر ہندو لڑکے سے شادی کا یہ معاملہ اترپردیش کے پیلی بھیت کا ہے۔ جہاں حنا بی نامی لڑکی نے پریم شنکر گپتا نام کے ہندو لڑکے سے بریلی میں شادی کی ہے۔

ہندو ریتی رواج سے ہورہی ایک جوڑے کی شادی کی ویڈیو سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک، یوٹیوب اور ایکس پر مذہبی رنگ دےکر خوب شیئر کی جا رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو جموں کشمیر کے بارہمولہ کی رہنے والی حمیرہ بنت محی الدین کے ہندو لڑکے سے شادی کی ہے۔

ویڈیو کے ساتھ ایک ایکس صارف نے لکھا ہے “نوجوان مسلمان کشمیری لڑکیوں کو محبت کے جال میں پھنسا کر ان کا مذہب تبدیل کرایا جا رہا ہے۔ یہ بارہمولہ، کشمیر کا واقعہ ہے”۔

جموں کشمیر کے بارہمولہ کی حمیرہ نامی مسلمان لڑکی کا مذہب تبدیل کرکے ممبئی میں ساغر نام کے ہندو لڑکے سے جبرا شادی کروائی گئی۔
Courtesy: X@isb_vibe

فیس بک صارف نے ویڈیو کے ساتھ لکھا ہے “انا للہ و انا الیہ راجعون ۔استغفراللہ: یہ ہے حمیرہ بنت محی الدین بارہ مولہ کشمیر۔ جس نے ابھی پرسوں دہلی کے ایک ہندو ساگر پردیپ سنگھ سے شادی کی اور حمیرہ سے اپنا نام بدل کر پورنی رکھا۔ اگر ہم‌ نے‌ اپنے بچوں کو دینی تعلیم سے دور رکھا اور ان پر نظر نہ رکھی اور توجہ نہیں دی تو ایسے واقعات ہم کو دیکھنے پڑیں گے۔ اس میں والدین کی عدم توجہی بھی شامل ہے۔ بارہمولہ سے 16 اگست کو گھر سے غائب ہونے والی مسلم لڑکی جس کی عمر 24 سال بتائی جارہی ہے 19 اگست انڈیا کے شہر ممبئی میں ایک ہندو لڑکے سے شادی کر لی”۔

جموں کشمیر کے بارہمولہ کی حمیرہ نامی مسلمان لڑکی کا مذہب تبدیل کرکے ممبئی میں ساغر نام کے ہندو لڑکے سے جبرا شادی کروائی گئی۔
Courtesy: Facebook/Jahangir Ahmad

ایک یوٹیوب چینل نے ویڈیو کے ساتھ لکھا ہے “یہ ہے حمیرہ بنت محی الدین بارہ مولہ کشمیر۔ جس نے ابھی پرسوں دہلی کے ایک ہندؤ ساگر پردیپ سنگھ سے شادی کی اور حمیرہ سے اپنا نام بدل کر پورنی رکھا”۔

Courtesy: YouTube/ LolabTimes

آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check/Verification

بارہمولہ کی حمیرہ نامی مسلمان لڑکی کا ہندو لڑکے سے شادی کا بتاکر شیئر کی جارہی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں 18 اگست کو اپلوڈ شدہ ہوبہو ویڈیو ای ٹائم بھارت نیوز نامی یوٹیوب چینل پر موصول ہوئی۔ جس میں اس ویڈیو کے حوالے سے لکھا ہے کہ اتر پردیش کے پیلی بھیت کی رہنے والی حنا نام کی مسلمان لڑکی نے مذہب تبدیل کرکے ہندو لڑکے سے ہندو ریتی رواج کے ساتھ شادی کی ہے۔

Courtesy: YouTube/ E Times Bharat News

مزید کیورڈ سرچ کے دوران ہمیں اس حوالے سے کئی تفصیلی میڈیا رپورٹس موصول ہوئیں۔ جن میں 18 اگست کو شائع ہونے والی زی سلام کی ایک رپورٹ میں مذکورہ لڑکی کے ہندو لڑکے سے شادی کے حوالے سے واضح کیا گیا ہے کہ اترپردیش کے بریلی شہر کے اگستے مونی آشرم میں پیلی بھیت کی رہنے والی حنا نے ہندو ریتی رواج سے پریم شنکر گپتا سے شادی کی تھی، یہ شادی آشرم کے کے کے شنکھدھار نے کروائی تھی۔ حنا سے پرینکا بنی لڑکی نے الزام لگایا کہ اچاریہ کے کے شنکھدھار نے جبراً مذہب تبدیل کروایا ہے۔

حنا نے مزید الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جسے وہ پسند کرتی تھی اس کا نام نیہال خان تھا، اس نے درگاہ اعلیٰ حضرت میں نکاح کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن جب وہ بریلی پہنچی تو لڑکا اسے کے کے شنکھدھار نام کے پنڈت کے پاس لے گیا، جہاں جبراً اسے ہندو مذہب میں داخل کروایا گیا اور اسے پریم شنکر کے ساتھ شادی کے پھیرے دلائے گئے۔ زی نیوز کی ایک دوسری ویڈیو رپورٹ میں حنا کا بیان بخوبی سنا جا سکتا ہے۔

Courtesy: Zee Salam

مزید سرچ کے دوران ہمیں اس حوالے سے 21 اگست کو شائع ہونے والی امر اجالا کی بھی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں پولس نے دونوں جانب سے درج کی گئی شکایتوں کے حوالے سے حنا اور پریم شنکر کی شادی سے متعلق تفصیل بتائی گئی ہے۔

امراجالا کے مطابق پریم شنکر نے پہلے حنا کے خاطر اسلام قبول کرکے مسلمان ریتی رواج سے نکاح کیا تھا، لیکن یہ معاملہ بعد میں مذہبی رنگ اختیار کر گیا۔ پولس اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ لہٰذا یہاں یہ واضح ہوچکا کہ وائرل ویڈیو اترپردیش کے پیلی بھیت کی رہنے والی حنا بی کی پریم شنکر سے ہو رہی شادی کی ہے۔ اس کا بارہمولہ کی حمیرہ نامی لڑکی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کیا واقعی بارہمولہ کی حمیرہ کی ہندو لڑکے سے بین مذہبی ہوئی شادی؟

تحقیقات کے دوران ہمیں 24 اگست کو حمیرہ بنت محی الدین بین مذہبی شادی کے حوالے سے شائع ہونے والی ای ٹی وی بھارت کی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں بارہمولہ پولس کے حوالے سے لکھا ہے کہ “16 اگست 2024 کو حمیرہ کے والد محی الدین شیخ نے کریری پولس اسٹیشن میں اپنی بیٹی کی گمشدگی کا معاملہ درج کروایا تھا۔ جس کے بعد 23 اگست کو معلوم ہوا کہ 19 اگست 2024 کو حمیرہ نے مذہب تبدیل کر کے نوی ممبئی کے ساگر پردیپ سنگھ سے شادی کر لی تھی۔ معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے پولس نے بی این ایس کی متعلقہ دفعات کے تحت کیس درج کر لیا ہے”۔

Courtesy: X@BaramullaPolice

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ جس ویڈیو کو بارہمولہ کی حمیرہ کا ہندو لڑکے سے شادی کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے وہ دراصل اترپردیش کے پیلی بھیت کی رہنے والی حنا بی نامی لڑکی کی ہندو لڑکے پریم شنکر سے ہندو ریتی رواج سے کی جارہی شادی کی ہے۔

Result: Missing Context

Sources
Video published by YouTube channel E Times Bharat News on 18 Aug 2024
Reports published by Zee Salam and Amar Ujala on 21,18 Aug 2024
Report published by ETV Bharat Urdu on 24 Aug 2024
X post by Baramullah Police on 24 Aug 2024


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular