جمعہ, اپریل 19, 2024
جمعہ, اپریل 19, 2024

ہومFact Checkبالی ووڈ اداکاراعجازخان کے نام سے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے والا...

بالی ووڈ اداکاراعجازخان کے نام سے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے والا بیان سوشل میڈیا پروائرل

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

’’ہندو چاہے جتنے بھی رام مندر بنا لیں، کشمیر سے 370 ہٹا دیں، بولیٹ ٹرین دوڑا لیں اور جی ڈی پی بڑھا لیں۔ 10 سال بعد سب کچھ مسلمانوں کا ہی ہوگا کیوں کہ ہماری بڑھتی آبادی سے ہندوستان اسلامی ملک بن رہا ہے۔ اعجاز خان‘‘

Viral poster From WhatsApp

اداکاراعجازخان کی تصویر والا ایک پوسٹر واہٹس ایپ پر وائرل ہورہا ہے۔جس میں اعجاز خان کے حوالہ دے کردعویٰ کیا جارہا ہے کہ ہندوستان کو اسلامی ملک بنانے کی تیاری ہے۔جب ہم نے اس پوسٹر کو ریورس امیج سرچ کیاتو ہمیں اسکرین پر ایک ماہ پرانہ پوسٹ ملا۔جس آرکائیو اور اسکرین شارٹ در ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

بھگوانامی یوزر نے اس پوسٹر کوجہادی پوئنٹ بتا کرشیئر کیاہے۔آرکائیو لنک۔

واہٹس ایپ پر ہمارے ایک قاری ظفرالدین نے اس پوسٹر کی حقیقت جاننے کا مطالبہ کیا۔

Fact check / Verification

وائرل پوسٹر کی حقائق جاننے کےلئے ہم نے کچھ ٹولس کی مددس سے گوگل سرچ کیا۔جہاں ہمیں اسکرین پر پرانے پوسٹ ملے۔

مذکورہ جانکاری سے پتاچلا کہ اعجاز خان کے حوالے سے پہلے بھی اسی دعوے کے ساتھ شیئر کیاجاچکا ہے۔پھر ہم نے کچھ ٹولس کی مدد سے سوشل میڈیا پر سرچ کیا۔جہاں ہمیں وائرل پوسٹر والا اداکار اعجاز خان کا ایک ٹویٹ 9اگست کا ملا۔جس میں انہوں وائرل دعوے کو سر سے خارج کردیا ہے۔انہوں کہا ہے کہ اس طرح کے گھنونی حرکت کرنے والے کے خلاف ورسیوا پولس اسٹیشن ایف آئی آر درج کروایا۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات میں ثابت ہوتا ہے کہ سوشل میڈیا پر اداکار اعجاز خان کے حوالے سے کیا گیا دعویٰ بالکل فرضی ہے۔انہوں نے خود ویڈیو جاری کر کے اس بات کی شہادت دی ہے کہ وہ ہندؤں کے مجروح کرنےوالا بیان نہیں دیا ہے۔جوپوسٹر شیئر کیاجارہا ہے وہ فرضی ہے۔

Google:https://www.google.com/search?tbs=simg:CAQSqAIJR1qn0YfJlFsanAILEKjU2AQaAghCDAsQsIynCBpiCmAIAxIojxnlFv4LxwPLA9wcth_1mFsoDkxuAPZol5y3mLdUk4i3RLdYkqD3pLhowp33Fp4CwDoGLNOQyjMQwf91yajHw-HY5dQwP-wZGH8t-j1RN2B5TjArtpIWur2j8IAQMCxCOrv4IGgoKCAgBEgSB3tPLDAsQne3BCRqJAQoYCgZwcmllc3TapYj2AwoKCC9tLzA1eGpiChwKCWdlbnRsZW1hbtqliPYDCwoJL20vMDE5cDVxChgKBmNsZXJnedqliPYDCgoIL20vMGRiNzkKGgoIcmVsaWdpb27apYj2AwoKCC9tLzA2YnZwChkKB3Byb3BoZXTapYj2AwoKCC9tLzA2NmR2DA&sxsrf=ALeKk00U7nueQUXqoBVwepbb3nR9wsnOGA:1600847691458&q=priest&tbm=isch&sa=X&ved=2ahUKEwjAnfSv5v7rAhVmwjgGHQKOAUMQwg4oAHoECBIQKA&biw=1920&bih=915

Tweet:https://twitter.com/AjazkhanActor/status/1292627181474992128

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular