جمعہ, مارچ 29, 2024
جمعہ, مارچ 29, 2024

ہومFact CheckWeekly Wrap:پانچ منٹ میں ہفتے کی تین اہم تحقیقات پڑھیں

Weekly Wrap:پانچ منٹ میں ہفتے کی تین اہم تحقیقات پڑھیں

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

اس ہفتے کی تین وائرل پوسٹ کی تحقیقات محض پانچ منٹ میں یک بعد دیگرے سلائڈ میں پڑھیں۔ جس نے اس ہفتے سوشل میڈیا پر کافی سرخیاں بٹوری ہیں۔

کیا اسرو نے سائنسدان خوشبو مرزا کو ڈائریکٹر کے عہدے پر کیا فائز؟

اس ہفتے ایک خاتون کی تصویر سوشل میڈیا پر خوب شیئر کیا گیا۔ جس کے ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ 35 برس کی سائنسدان خوشبو مرزا کو اسرو کی ڈائریکٹر کے طور پر پرموٹ کیا گیا ہے۔ خوشبو نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے گریجویشن کیا تھا۔ اسرو میں یہ رینک حاصل کرنے والی وہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے بعد دوسری مسلم سائنسداں ہیں۔ لیکن تحقیقات سے واضح ہوا کہ خوشبو مرزا کو اسرو کے ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز نہیں کیا گیا ہے۔ بلکہ انہیں ڈائریکٹر رینک کے ایف پوسٹ کے عہدے پرموٹ کیا گیا تھا۔ یہ دعویٰ بھی غلط ہے کہ “ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام ڈائریکٹر کے عہدے پر تھے، دوسرے نمبر پر خوشبو کو ڈائریکٹر کا عہدہ دیا گیا ہے۔ بقیہ یہ سچ ہے کہ خوشبو نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے گریجویشن کیا ہے اور وہ اترپردیش کے امروہہ ضلع سے تعلق رکھتی ہیں۔

یہاں پڑھیں پوری پڑتال۔۔۔

کیا پنڈت جواہر لعل نہرو کے آباؤ اجداد مسلمان تھے؟

سوشل میڈیا پر اس ہفتے بھارت کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو کے آباؤ اجداد کے حوالے ایک شجرہ وائرل ہو رہا تھا۔ جس میں یوزرس کا دعویٰ تھا کہ پنڈت جواہر لعل نہرو کے آباؤ اجداد مسلمان تھے۔ اس چارٹ میں سب سے پہلا نام غیاث الدین غازی(گنگادھار نہرو) لکھا ہے۔ چارٹ کے نیچے یہ بھی لکھا ہے کہ” مسلم اور عیسائی خاندان ملک کے ہندؤں کو بے وقوف بنا رہے ہیں” لیکن تحقیقات سے پتا چلا کہ بھارت کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو کے آباؤ اجداد مسلمان نہیں تھے، بلکہ ان دادا گنگادھر نہرو برہمن ہندو تھے۔ گنگادھر نہرو دہلی کے آخری کوتوال تھے۔

پوری تحقیقات یہاں پڑھیں۔۔۔

برطانیہ اسکالرشپ یافتہ لڑکی کی تصویر فرضی دعوے کے ساتھ وائرل۔

سوشل میڈیا پر اس ہفتے کچھ یوزرس کا دعویٰ تھا کہ تصویر میں نظر آرہی لڑکی اے ایس آئی اشفاق خان کی بیٹی ہے۔ جسے کلیکٹر کے عہدے کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ لیکن ہماری تحقیقات میں وائرل تصویر میں نظر آرہی لڑکی کلیکٹر کے عہدے پر فائز نہیں ہوئی ہے اور نا ہی ان کے والد کا نام اشفاق خان ہے۔ بلکہ لڑکی کا نام شاہینہ اگوان ہے اور وہ برطانیہ اسکالرشپ یافتہ ہیں۔

پوری تحقیقات یہاں پڑھیں۔۔۔۔

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular