ہفتہ, اپریل 20, 2024
ہفتہ, اپریل 20, 2024

ہومFact Checkبھگوا کپڑا پہن کر کشمیری مل٘وں نے سڑکوں پر کیا ہنگامہ؟وائرل دعوے...

بھگوا کپڑا پہن کر کشمیری مل٘وں نے سڑکوں پر کیا ہنگامہ؟وائرل دعوے کا کیا ہے سچ؟پڑھیئےہماری تحقیق

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

کشمیری مل٘وں فوجی پر پتھراؤ کرتے ہوئے۔۔۔۔!

https://drive.google.com/file/d/13BiQiBtuhBgezl79TFohAerlBrvKZ5Cg/view?usp=sharing

ہماری کھوج

فیس بک پر چالیس سکینڈ کا ایک ویڈیو وائرل ہورہاہے۔دعویٰ کیا جارہاہے کہ بھگوا کپڑا پہن کر کشمیری مل٘ے فوجیوں پر پتھراؤ کررہے ہیں۔وائرل ویڈیو کو دیکھنے سمجھنے کے بعد ہم نے شروعاتی کھوج کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ہم نے انوڈ کی مدد سے کچھ کیفریم نکال کر گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں اسکرین پر اس تعلق سے کئی خبریں ملیں۔جس کا اسکرین شارٹ درجہ ذیل ہے۔

اسکرین پر ملی جانکاری کے بعد ہم نے گوگل کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں لائیوہندوستان اور بھاسکر نیوز پر جولائی دوہزارسترہ کی کچھ خبریں ملیں۔جس کے مطابق الہٰ آباد ۔وارانسی کے جی ٹی روڈ پر ایک کانوڑیا سڑک حادثے میں زخمی ہوگیا۔جس کے بعد ان کے ساتھیوں نے سڑک پر خوب ہنگامہ کیا تھا۔

مذکورہ بالا میں ملی جانکاری سے واضح ہوگیا کہ وائرل ویڈیو کانوڑیوں کا ہے۔پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں یوٹیوب پر اے بی پی،نیوز۲۴ اور ایک لوکل نیوز چینل کا ویڈیو ملا۔جس سے صاف ہوگیا کہ وائرل ویڈیو کشمیر کا نہیں ہے بلکہ الہٰ آباد ،وارانسی جی ٹی روڈ کا ہے۔جہاں کانوڑیوں نے سڑک حادثے میں ایک شخص کے زخمی ہونے کے بعد سڑک پر جارہی کافی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا تھا۔

نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو کشمیری مل٘اؤں کا نہیں ہے بلکہ کانوڑیوں کا ہے۔جنہوں نے الہٰ آباد اور وارانسی جی ٹی روڈ پرتین سال پہلے ہنگامہ کیا تھا۔

ٹولس کا استعمال

انوڈ سرچ

گوگل ریورس امیج سرچ

کیورڈ سرچ

یوٹیوب سرچ

نتائج:گمراہ کن

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular