ہفتہ, اپریل 20, 2024
ہفتہ, اپریل 20, 2024

ہومFact Checkیوپی کی ایک مسجد میں تبلیغی جماعت کے ایک شخص نے برہنہ...

یوپی کی ایک مسجد میں تبلیغی جماعت کے ایک شخص نے برہنہ ہوکر کیا ہنگامہ؟ وائرل دعوے کا پڑھیئے سچ

Authors

Rajneil began his career in Google with Adwords Content Operations, moved to sales and then to Public Policy and Government Affairs. During his tenure at Google, he got a first-person view of content policy, community guidelines, product policy, and other public policy issues. Post his stint at Google, he founded a technology company before establishing Newschecker. He calls himself a product of the internet and mobile era and is determined to combat disinformation online. He looks after the day to day affairs and management of the organisation and does not participate in the editorial decisions of Newschecker.

دعویٰ

چندربھوشن نامی ٹویٹر ہینڈل سے چالیس سکینڈ کا ایک ویڈیو شیئر کیا گیا ہے۔ویڈیو میں ایک شخص مسجد میں برہنہ حالت میں خون سے لت پت نظر آرہاہے۔دعویٰ کیا جارہاہے کہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہا شخص تبلیغی جماعت کا ہے۔جسے چودہ دن کے لئے کروناوائرس کے پیش نظر آئیسولیشن میں رکھا گیا تھا۔جس کے بعد یہ شخص گندی حرکتیں کررہا اور ہنگامہ برپا کئے ہوا ہے۔

ہماری کھوج

تبلیغی جماعت کو لے کر گذشتہ کئی دنوں سے مین اسٹریم میڈیا اور اکثریت طبقہ کی جانب سے طرح طرح کا پروپیگنڈا کیا جارہاہے۔ان دنوں چالیس سکینڈ کے ایک ویڈیوکو تبلیغی جماعت کا بتاکر فیس بک پر کئ یوزرس نے مختلف دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے۔

اس ویڈیو کی گہرائی تک جانے کے لئے ہم نے وائرل ویڈیو کو انوڈ کیا۔اس کے بعد ین ڈیکس سرچ کیا۔جہاں ہمیں یوٹیوب کا ایک لنک ملا۔جس پر کلک کیا تو وائرل ویڈیو سے ملتا جلتا ہے ایک منٹ سات سکینڈ کا ہوبہو ویڈیو ملا ہے۔جسے پچیس اگست دوپزار انییس کویوٹیو پر اپلوڈ کیا گیا تھا۔جس کے کیپشن میں بتایا گیا ہے کہ وائرل ویڈیو پاکستان کے کراچی کا ہے۔

allow=”accelerometer; autoplay; encrypted-media; gyroscope; picture-in-picture” allowfullscreen>

یوٹیوب پر ملی جانکاری سے واضح ہو چکا کہ وائرل ویڈیو پاکستان کے کراچی کا ہے۔پھر ہم نے اس حوالے سے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں پاکستان کا مشہورنیوز ویب سائٹ اردوپوئنٹ اور نوائے وقت پر شائع وائرل ویڈیو کے حوالے سے دو خبریں ملیں۔جس کے مطابق کراچی کے گلشن حدید میں مسجد کے اندر توڑ پھوڑ کرنے والے شخص کو اہل محلہ نے پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ملزم ریٹائرڈ ڈی ایس پی کا بیٹا ہے۔جس کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے ۔

پاکستانی میڈیارپوٹ سے واضح ہوچکا کہ یہ واقعہ پاکستان کے کراچی شہر کے گلشن حدید کا ہے۔پھر ہم نے ویڈیو کے بڑے حصے کی تلاش میں مزید کیورڈ سرچ کیا۔جہاں فیس بک پر پاکستان ٹوڈے ویب ٹی وی نامی پروفائل پر موجود دومنٹ سینتالیس سکینڈ کا ایک ویڈیو ملا۔جس میں مسجد کا پورانام صاف طور پر لکھا نظر آرہاہے۔جس مسجد میں یہ مجنو شخص توڑ پھوڑ کررہاتھا۔وہ سندھ کا جامع مسجد خالد بن ولید اہل حدیث ہے اور مجنو شخص کی شناخت شفیق ابڑو،والد کا نام ڈی ایس پی عبدالرحمان ہے۔

یہاں آپ کو بتادوں کہ گزشہ دنوں بھی تبلیغی جماعت کے حوالے سے کئی نیوزچینل اور نیوزایجنسی اے این آئی نے جھوٹی خبریں شائع کی تھی۔جسےنیوز چیکر ڈیبنک کر چکا ہے۔وہیں ان میڈیا ہاؤس کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی بھی داخل ہوچکی ہے۔

نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو کا تبلیغی جماعت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔یہ ویڈیو پاکستان کے کراچی شہر کے جامع مسجد خالد بن ولید کا ہے۔جہاں ایک مجنوں شخص رواں سال مسجد میں برہنہ ہوکر توڑ پھوڑ کیاتھا۔جسے بعد میں پولس گرفتار بھی کرلی تھی۔

ٹولس کا استعمال

گوگل کیورڈ سرچ

انوڈ سرچ

فیس بک ایڈوانس سرچ

نتائج:فرضی دعویٰ(پراناویڈیو)

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

Authors

Rajneil began his career in Google with Adwords Content Operations, moved to sales and then to Public Policy and Government Affairs. During his tenure at Google, he got a first-person view of content policy, community guidelines, product policy, and other public policy issues. Post his stint at Google, he founded a technology company before establishing Newschecker. He calls himself a product of the internet and mobile era and is determined to combat disinformation online. He looks after the day to day affairs and management of the organisation and does not participate in the editorial decisions of Newschecker.

Rajneil Kamath
Rajneil Kamath
Rajneil began his career in Google with Adwords Content Operations, moved to sales and then to Public Policy and Government Affairs. During his tenure at Google, he got a first-person view of content policy, community guidelines, product policy, and other public policy issues. Post his stint at Google, he founded a technology company before establishing Newschecker. He calls himself a product of the internet and mobile era and is determined to combat disinformation online. He looks after the day to day affairs and management of the organisation and does not participate in the editorial decisions of Newschecker.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular