جمعہ, مارچ 29, 2024
جمعہ, مارچ 29, 2024

ہومFact Checkپُشپیندر کُلشریشٹھ نامی یوزر نے ایک بار پھر گمراہ کُن پوسٹ...

پُشپیندر کُلشریشٹھ نامی یوزر نے ایک بار پھر گمراہ کُن پوسٹ کیا شیئر!کیا ہے سچ پڑھیئے ہماری پڑتال؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

پرانی دہلی ریلوے اسٹیشن  کے پلیٹ فارم نمبر چار اور پانچ  کے درمیان پچاس گز زمین کو مسلمانوں نے رسی سے باندھ کر قبضبہ کر رکھا ہے۔جس کے اندر کوئی نہیں جا سکتا۔مزید لکھا ہے کہ یہ جگہ نماز پڑھنے کے لئے خاص کی گئی ہے۔اس دائرے کے اندر دو۔تین بکسے بھی رکھے ہیں۔جس پر لکھا ہے کہ اس کے اندر نماز کا سامان رکھا ہے۔اس پر بیٹھنا منع ہے۔واضح رہے اس تصویر کو ہندو ایکٹیوسٹ پشپندر کُلشریسٹھ  نے ٹویٹر پر شیئر کیاہے۔جس کو ہزاروں افراد نے ری ٹویٹ اور لائک کیا ہے۔

ہماری کھوج

وائرل پوسٹ اور تصویر کو دیکھنے بعد ہم نے اپنا ریسرچ شروع کیا۔سب سے پہلے ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔اس دوران ہمیں اسکرین پر اس تعلق سے فیس بک اور ٹویٹر پر شائع ڈھیڑ سارے پوسٹ ملے۔ جن میں کچھ پوسٹ سالوں پرانہ بھی ہے شامل ہے۔جسے آپ مندرجہ ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

Security Check

null

ان سبھی وائر ل پوسٹ کو پڑھنے کے بعد جب ہم نے اپنی ابتدائی کھوج شروع کی۔اس دوران ہم نے گوگل اور یوٹیوب پر بہت سارے کیورڈ سرچ کئے۔لیکن اس تعلق سے ہمیں کوئی خبر نہیں ملی۔پھر ہم نے ریلوے کے ایس ایچ او اور ریلوے پی آراو نتن  سے وائرل پوسٹ کے سلسلے میں بات چیت کی تو انہوں نے یہ کہتے ہوئے صاف انکار کردیا کہ فلیٹ فارم پر ایسا کچھ نہیں ہے۔کہیں پر بھی نماز کے لئے کوئی جگہ مختص نہیں کی گئی ہے۔جو اس طرح کی بات کررہے ہیں وہ جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔

دیگر خبروں کو پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ان سب تحقیقات کے باوجود ہمیں تسل٘ی نہیں ملی تو ہم نے سوچا کیوں نہ دعوے کے مطابق پرانی دہلی ریلوے اسٹیشن کا سفر کیاجائے۔پھر ہم نے آدھے گھنٹے کا سفر طے کرکے سارے اصولوں کو فالو کرتے ہوئے ریلوے اسٹیشن پہنچا۔دعوے کے مطابق پلیٹ فارم نمبر چار اور پانچ کا معائنہ کیا۔جہاں ہمیں ایسا کچھ نہیں ملا جودعوے میں کیاگیاتھا۔پھر ہم نے وہاں موجود کچھ ملازمین اور چائے کی دوکان والے سے وائرل تصویر دکھا کر جانکاری طلب کی۔تب انہوں نے مجھے اس جگہ کو دکھاجس جگہ کی وائرل تصویر ہے۔لیکن وہاں اِس وقت ایسا کچھ نہیں موجود تھا۔ البتہ بعد میں ایک ریلوے خاکروب نے بتایا کہ اس جگہ پر تقریباً تین سال پہلے نمازی نماز پڑھتے تھے۔لیکن ریلوے کام کاج کے دوران اسے ہٹا دیا گیا تھا۔

نیوز چیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ پُشپیند کُلشریسٹھ نے جو پوسٹ ٹویٹر پر شیئر کیا ہے وہ برسوں پرانہ ہے۔گراؤنڈویریفیکیشن میں ہمیں ایسا کچھ نہیں ملا سوائے وہاں لگی جالی میں قید فریج کے۔اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ عوام میں آپسی خلفشار پیدا کرنے کے لئے اس طرح کے پوسٹ انہوں نے شیئر کیاہے۔

 

ٹولس کا استعمال

گوگل ریورس امیج سرچ

گوگل کیورڈ سرچ

فیس بک اور ٹویٹر ایڈوانس سرچ

گراؤنڈ ویری فیکیشن

نتائج: گمراہ کن(افواہ بھرا پوسٹ)

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 WhatsApp -:9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular