ہفتہ, اپریل 20, 2024
ہفتہ, اپریل 20, 2024

ہومFact CheckViralچاند تارے کو تحقیق کے سفر پرلے جانے کا ڈریگن کا عزم؟ریسرچ...

چاند تارے کو تحقیق کے سفر پرلے جانے کا ڈریگن کا عزم؟ریسرچ منزل سے جڑی جھوٹے دعوے کوبے نقاب کرتی ہماری تحقیق

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ


آفیشل ڈی جی آئی ایس آر پی نامی ٹویٹرہینڈل سے ایک تصویر شیئرکی گئی ہے۔جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ آج ہم نے ریسرچرس اینڈ نیو ڈیلپمنٹ انسٹیٹوٹ کا گڈپ ٹاؤن کے کراچی میں افتتاح کیا ہے۔ جو چین اور پاکستان کے درمیان تحقیق اور معلومات میں اہم رول ادا کرے گا۔اس ٹویٹ کو انیس سو لوگوں نے لائک کیا ہے۔جبکہ نوسو انچاس لوگوں نے ری ٹویٹ کیا ہے۔احتیاطاً ہم نے وائرل پوسٹ کا آرکائیو کرلیا۔

تصدیق

پاکستان کے کراچی میں ریسرچرس اینڈ نیو ڈبلپمنٹ انسٹیٹیوٹ کے وائرل پوسٹ کو ہم نے فیس بک اور ٹویٹر ایڈیوانس سرچ کیا۔جہاں ہمیں مذکورہ تصویر والے کئے پوسٹ ملے۔جن میں کچھ کے اسکرین شارٹ اور کچھ کے آرکائیو درج ذیل ہے۔

ٹویٹر پر جے شری رام جگت نامی یوزر نے مذکورہ دعوے کے ساتھ وائرل تصویر کو شیئر کیا ہے۔جس کا آکائیو یہاں دیکھیں۔

امت کمارشرما نے بھی اسی تصویر کو طنزیہ انداز میں شیئر کیا ہے۔جس کا آرکائیو یہاں دیکھیں۔اس کے علاوہ دیگر لوگوں نے بھی ٹویٹر پر اس تصویر کو شیئر کیا ہے۔وہیں فیس بک پر اس تصویر کو مختلف دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے۔جن میں غلیظ گالیاں بھی شامل ہیں۔اسکرین شارٹ درج ذیل میں ہے۔

ہماری تحقیق

وائرل تصویر کے ساتھ کئے گئے دعوے کو پڑھنے کے بعد ہم نے سب سے پہلے وائرل پوسٹ کے آئی ڈی کو کھنگالا اور پہلا نام اور یوزر آئی ڈی نیم کو غور سے دیکھا تو دونوں مختلف نظر آیا۔جس سے صاف ظاہر ہوگیا ہے کہ وائرل پوسٹ میں ضرور کچھ دال میں کالا ہے۔پھر ہم نے پروفائل پڑھا تو اس میں آخری میں صاف طور پر پیروڈی لکھا ہوا ہےمطلب مزاح کے لئے اس پروفائل کو بنایا گیا ہے۔مذکورہ ٹویٹراکاؤنٹ سے واضح ہوگیا کہ یہ ہینڈل فرضی ہے۔ان سبھی جانکاریوں کے بعد ہم نے پاکستان کے ڈی جی آئی ایس پی آر کے اکاؤنٹ کو کھنگالا۔لیکن ہمیں کہیں بھی وائرل تصویر نہیں ملی اور ناہی اس طرح کا کوئی پوسٹ ملا ۔درج ذیل میں کمیاں غور فرمائیں۔

ان سبھی تحقیقات کے باجود ہم نے تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں زڈکول اور ٹشنانگی نامی ویب سائٹ پر ایک تصویر ملی۔جو کہ وائرل تصویر سے ملتی جلتی ہے۔لیکن اس پر چینی اور انگلش زبان میں کچھ اور لکھا ہوا ہے۔جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

مذکورہ تحقیقات میں ملی جانکاری سے تسلی نہیں ملی تو ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا چین اور پاکستان کا ایسا کوئی ریسرچ سینٹر ہے یا نہیں؟اس دورا ہمیں پاکستان ٹوڈے نامی نیوز ویب سائٹ پر اٹھارہ اپریل دوہزارپندرہ کی ایک خبر ملی۔جس میں چینی صدر شی جمپنگ تین دنوں کے لئے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔جہاں انہوں نے نیوجوائنٹ پاکستان۔چائنا تھنک تھینک نام کے پروجیکٹ کااعلان کیا۔جس کا مقصد ریسرچ اینڈ ڈبلپمنٹ تھا۔اس کا نام بھی ریسرچ اینڈ ڈبلپمنٹ انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ ہی رکھا گیا تھا۔بقیہ جانکاری کے لئے پاکستان ٹوڈے کی پوری رپورٹ پڑھیں۔آپ کو بتادیں کہ اس انسٹیٹیوب کی تعمیر اسلام آباد میں ہونی تھی ناکہ کراچی میں۔

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کیا گیا ہے۔وہیں ہماری تحقیقات میں یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ دوہزار پندرہ میں ریسرچ اینڈ ڈبلپمنٹ انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ کا شی جمپنگ نے اعلان کیا تھا۔

ٹولس کا استعمال

ریورس امیج سرچ

کیورڈ سرچ

فیس بک ایڈوانس سرچ

نتائج:ترمیم شدہ

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular