جمعہ, مارچ 29, 2024
جمعہ, مارچ 29, 2024

ہومFact Checkعوامی جائیداد کو نقصان پہنچانے والے ایکٹ اور دفعہ 427 کی کیا...

عوامی جائیداد کو نقصان پہنچانے والے ایکٹ اور دفعہ 427 کی کیا ہے سچائی؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

ہمارے ایک قاری نے واہٹس ایپ پر ایک پوسٹر تحقیقات کے لئے بھیجا۔ جس میں عوامی جائیداد کو نقصان پہنچانے والے ایکٹ کے سلسلے میں لکھا، پوسٹر کے کیپشن میں” اس کو عام کریئے تاکہ آپ سب مسلمانوں کو پتا چلے”لکھا ہے۔ پوسٹر میں اہم اطلاع لکھ کر ایک قانون کے بارے میں جانکاری دی گئی ہے۔ جس کے مطابق “مسجد/مدرسہ کے ملازمین سے غلط رویے اختیار کرنے پر یا اس کی جائیداد کو نقصان پہنچانے پر، ان کے کاموں میں دخل اندازی کرنے پر یا ملازمین کو ڈرانے اور دھمکانے پر آئی پی سی کی دفعہ 427 اور 2/3 عوامی جائیداد ایکٹ1985 کے تحت تین سال کی سزا ہو سکتی ہے”۔

عوامی جائیداد کو نقصان پہنچانے والے ایکٹ کے حوالے سے وائرل پوسٹر کا اسکرین شارٹ
عوامی جائیداد کو نقصان پہنچانے والے ایکٹ کے حوالے سے وائرل پوسٹر کا اسکرین شارٹ

اس پوسٹر کو واہٹس ایپ گروپ میں بھی شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

اس پوسٹر کو راجستھان سرکار سے بھی جوڑ کر فیس بک اور ٹویٹر پر شیئر کیا گیا ہے۔ جسے آپ درج ذیل میں یک بعد دیگرے پوسٹ دیکھ سکتے ہیں۔

وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check/Verification

وائرل پوسٹر میں کئے دعوے کہ سچائی یک بعد دیگرے درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

کیا ہے عوامی جائیداد کو نقصان پہنچانے والے ایکٹ 1984 کی سچائی؟

عوامی جائیداد کو نقصان پہنچانے والے ایکٹ کے حوالے سے ہم نے کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں دینک بھاسکر پر ایک مضمون ملا۔ جس میں عوامی جائیداد کو نقصان پہنچانے سے متعلق جو ایکٹ شمار کیا گیا ہے وہ 1985 نہیں ہے بلکہ 1984 ہے۔ اس قانو کے تحت اگر کوئی شخص عوامی جائیداد کو نقصان پہنچاتا ہے تو اسے پانچ سال تک کی سزا یا جرمانا یا دونوں ہی ہو سکتا ہے۔

یوپی پولس ڈاٹ جی او وی ڈاٹ ان اور لیجسلیٹیو ڈاٹ جی او وی ڈاٹ ان پر عوامی جائیداد ایکٹ 1984 کے حوالے سے واضح کیا گیا ہے کہ کسی بھی مرکزی سرکار، ریاستی سرکار،مقامی اتھارٹی کی جائیداد یا مرکزی یا صوبائی یا ریاستی حکومت کے ماتحت آنے والی کمپنی اور تنضیم کی جائیداد کو عوامی جائیداد کہتے ہیں اور اس ایکٹ کے ذریعے ایسی کسی جائیداد کو نقصان پہنچانے پر ایک سال کی سزا یا جرمانہ ہو سکتا ہے، حالانکہ اس میں ضمانت بھی مل جاتی ہے۔

ان سبھی تحقیقات سے واضح ہوتا ہے کہ اس ایکٹ میں عوامی جائیداد کو نقصان پہنچانے پر سزا دی جاتی ہے نہ کہ مسجد/ مدرسہ کو نقصان پہنچانے پر۔

آئی پی سی کی دفعہ 427 کے مطابق اگر کوئی انسان 50 روپے یا اس سے زائد کا نقصان کرتا ہے تو اسے اسی ایکٹ کے ذریعے سزا دی جاتی ہے۔ اس میں ملزم کو 2 سال کی سزا یا جرمانہ یا پھر دونوں ہو سکتا ہے۔

اس کے بعد ہم نے اپنی تحقیق کو اور آگے بڑھایا اور راجستھان میں ایسے کسی قانون کے بارے میں پتا لگانے کی کوشش کی تو ہمیں راجستھان پولس کا ایک ٹویٹ ملا جس میں انہوں نے اس میسج کو گمراہ کن بتایا ہے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم اشوک گہلوت کے او ایس ڈی لوکیش شرما نے بھی اسے گمراہ کن بتایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا لیبیا کے لیڈر معمّر قذّافی نے 2009 میں کرونا وائرس کی پیشن گوئی کی تھی؟

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل پوسٹر میں کیا گیا دعویٰ فرضی ہے۔ عوامی جائیداد ایکٹ 1985 نہیں ہے بلکہ 1984 ہے،لیکن اس قانون میں کسی مدرسے یا مسجد کے اسٹاف سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔


Result: Partly False


Our Sources

Bhaskar

uppolice.gov.in

legislative.gov.in

Tweet

indiankanoon.org


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular