Friday, April 25, 2025
اردو

Fact Check

Fact Check: گائیوں سے بھرے ٹرکوں والی یہ ویڈیو بھارت کی نہیں ہے

Written By Mohammed Zakariya, Edited By Chayan Kundu
May 1, 2024
banner_image

Claim
گجرات کے اڈانی پورٹ پر ہزاروں گائیوں کو ٹرکوں میں بھر کر ذبح کرنے کے لئے عرب ممالک بھیجا جا رہا ہے۔
Fact
یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔ گائیوں سے بھرے ٹرکوں والی وائرل ویڈیو گجرات کے اڈانی پورٹ کی نہیں ہے۔

گائیوں سے بھرے ٹرک کی ایک ویڈیو کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ گجرات کے اڈانی پورٹ پر ہزاروں گائیوں کو ٹرکوں میں لاد کر ذبح کرنے کے لئے عرب ممالک بھیجا جا رہا ہے۔ واہٹس ایپ پر 27 سیکنڈ کی ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس میں ایک بندرگاہ پر گایئوں سے بھرے کئی ٹرک دکھائی دے رہے ہیں۔

پوسٹ کے کیپشن میں لکھا ہے: “گجرات– اڈانی کے پورٹ پر ہزاروں گائیں ٹرکوں میں کھڑی ہیں۔ عرب ممالک جانے کے لئے، جو وہاں ذبح کئے جائیں گے۔ کہاں ہیں مرے ہوئے عقیدت مند؟ گدھوں کو یاد دلا دوں کہ بی جے پی نے بیف کا کاروبار کرنے والوں سے ہی چندہ لیا ہے۔ یہ سب پیسے کا کھیل ہے”۔

گائیوں سے بھرے ٹرکوں والی وائرل ویڈیو کا بھارت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
Sreenshot of Whatsapp forward

اس ویڈیو کو فیس بک اور ایکس پر بھی صارفین شیئر کر رہے ہیں۔ آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check/Verification

تفتیش کے آغاز میں ہم نے ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ تب ہمیں بندرگاہ پر سفید جبہ میں چند افراد نظر آئیں جو عام طور پر ہندوستان کے لوگ نہیں پہنتے ہیں۔

Courtesy: X/@Nagvanshi88

مزید تفتیش کرنے پر ہمیں معلوم ہوا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے ٹرکوں پر مرسڈیز بینز کا ‘لوگو’ بنا ہے۔ لیکن مرسڈیز بینز ٹرک بھارت میں فروخت نہیں ہوتے ہیں، بلکہ مرسڈیز بینز گروپ کی ڈائیملر کمپنی بھارت کے لئے ‘بھارت بینز‘ رینج کے ٹرک فروخت کرتی ہے۔ ‘بھارت بینز’ اور مرسڈیز بینز کے لوگو بھی مختلف ہیں۔

مزید تفتیش میں ہم نے ویڈیو کے چند فریم کو ریورس امیج سرچ کیا۔ جس کے نتیجے میں ہمیں ‘حمد الہیگری‘ نامی صارف کی جانب سے 19 اپریل 2024 کو شیئر کردہ فیس بک ریل ملا۔ جس میں یہی ویڈیو موجود ہے اور اس کا کیپشن عربی میں لکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ یہی ویڈیو ہمیں 19 اپریل 2024 کو ‘سوق الحوم‘ نامی فیس بک پیج پر عربی کیپشن کے ساتھ ملا۔ جس میں عربی کیپشن میں “عید الاضحٰی کی تیاری(ترجمہ)” لکھا ہوا ہے۔

مزید تحقیقات کے دوران ہمیں قناہ المیادین نامی یوٹیوب چینل پر اپلوڈ شدہ عراق کے ام قصر پورٹ(بندر گاہ) کی ایک ویڈیو ملی۔ اس ویڈیو میں ام قصر بندرگاہ اور وائرل ہونے والی ویڈیو سے ملتے جلتے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔ موازنہ کرنے پر ہمیں معلوم ہوا کہ وہاں نظر آرہے ٹرک کی بناوٹ اور چوڑائی، نیلے رنگ کے گودام اور پانی کی جگہ وائرل کلپ سے ملتا جلتا ہے۔

اس کے علاوہ گوگل میپس پر بھی پورٹ پر بنے گودام کو دیکھا جا سکتا ہے۔

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوا کہ وائرل دعویٰ فرضی ہے۔ گائیوں سے بھرے ٹرکوں والی وائرل ویڈیو کا بھارت کے گجرات کے اڈانی پورٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Result: False

Sources
Social Media Posts
Video posted by Al Mayadeen Channel on 12th January, 2024.
Reoprt by Jagran on 29th April 2020.
Google Maps search

(اس آرٹیکل کو نیوز چیکر کے ہندی آرٹیکل سے ترجمہ کیا گیا ہے)


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,908

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔