Wednesday, April 23, 2025
اردو

Fact Check

وائرل ہورہے سی آر پی ایف جوانوں کی تصاویر کا سچ جاننے کے لئے پڑھیں نیوز چیکر کی یہ تحقیقات

Written By Mohammed Zakariya
Jan 4, 2022
banner_image

فیس بک ،ٹویٹر سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ تصویر میں دو سی آر پی ایف جوانوں کی تصاویر ہے، دونوں تصاویر کا موازنہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا جا رہا ہےکہ 2012 میں سی آر پی ایف جوانوں کی وردی کیسی تھی اور اب 2021 میں وہ کس طرح تکنیک سے لیس وردی پہنے ہوئے ہیں۔

وائرل ہورہے سی آر پی ایف جوانوں کی تصاویر کے ساتھ کیا گیا دعویٰ آدھا سچ آدھا جھوٹ پر مبنی ہے۔
Courtesy:FB/ India272+

کراؤڈ ٹینگل پر ملے ڈیٹا کےمطابق اس تصویر کو سب سے پہلے ایک جنوری کو فیس بک پر شیئر کیا گیا تھا،جس کے بعد یہ تصویر وائرل ہوگئی۔

CrowdTangle پر ملے نتائج کی اسکرین ریکارڈنگ

ٹویٹر پر بھی اس تصویر کو کافی شیئر کیا گیا ہے، ساتھ ہی شیئر چیٹ پر بھی صارفین شیئر کر رہے ہیں۔

Fact Check/Verification

سی آر پی ایف جوانوں کی تصاویر سے منسوب کرکے شیئر کی گئی تصاویر کو ہم نے الگ الگ ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں پتا چلا کہ یہ دونوں تصویر سی آر پی ایف جوانوں کی ہی ہیں۔ پہلی تصویر سال 2012 کی ہے، جس میں سی آر پی ایف کا ایک جوان کشمیری خاتون سے بات کر رہا ہے، یہ تصویر عالمی ویب سائٹ پر بھی موجود ہے۔

وہیں دوسری تصویر میں نظر آرہا جوان سی آر پی ایف ویلی قیو اے ٹی( کویک ایکشن ٹیم ) کا ممبر ہے۔اپنی ڈیوٹی کر رہے اس جوان کی تصویر جنوری 2021 میں راشٹریہ رنگ شالا کیمپ میں یوم جمہوریہ کے موقع پر لی گئی تھی۔یہ تصویر گیٹی امیجز کی ویب سائٹ پر دیکھی جا سکتی ہے۔

کیا ہے سی آر پی ایف ویلی کویک ایکشن ٹیم؟

سی آر پی ایف کی ویلی کویک ایکشن ٹیم جموں کشمیر میں کام کرتی ہے۔ اس آرمی فورس کا کام دہشت گردوں کو مار گرانا ہے۔ یہ تربیت یافتہ کمانڈوز کی ایک ٹیم ہے، جو بھارتی فوج اور جموں و کشمیر پولیس کے ساتھ کام کرتی ہے۔ اس فوجی دستے نے صرف 26 آپریشنز میں 50 بہادری ایوارڈس حاصل کیے ہیں۔

سی آر پی ایف کی وردی میں حال کے دنوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے اور نا ہی اس سے متعلق کوئی جانکاری آفیشل ویب سائٹ پر موجود ہے۔ دسمبر 2012 میں ہوئی سی آر پی ایف کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں بھی مختلف دستوں کی وردی دیکھی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی فیس بک پیج سے انڈین آرمی پر بنی شارٹ فلم کو چینی فوج سے جھڑپ کا بتاکر کیاگیا شیئر

Conclusion

شیئر کی جا رہی دونوں تصاویر سی آر پی ایف کے دو الگ الگ دستوں کی ہیں۔ پہلی تصویر 2012 کی ہے، جہاں جموں کشمیر میں تعینات سی آر پی ایف جوان ایک خاتون سے پوچھ تاچھ کر رہا ہے اور دوسری تصویر جنوری 2021 میں یوم جمہوریہ کے پروگرام کے موقع پر تعینات سی آر پی ایف ویلی کویک ایکشن ٹیم کے کمانڈو کی ہے۔


Result: Partly False

Our Sources

Alamy: https://bit.ly/3mUlJuF

Getty Images: https://www.gettyimages.in/detail/news-photo/commando-on-high-alert-ahead-of-republic-day-celebration-at-news-photo/1230740806?adppopup=true

CRPF Website: https://crpf.gov.in/


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,862

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔