Friday, April 25, 2025
اردو

Fact Check

Fact Check: کرناٹک میں ترنگا ہٹاکر لہرایا گیا پاکستانی پرچم؟ وائرل دعوے کا اصل سچ یہاں پڑھیں

Written By Mohammed Zakariya, Edited By Ishwarachandra B G
May 18, 2023
banner_image

Claim
کرناٹک میں بھارتی ترنگا ہٹاکر پاکستانی پرچم لہرایا گیا۔
Fact
ویڈیو میں نظر آرہا پرچم پاکستانی نہیں بلکہ ایک مسلم مذہبی جھنڈا ہے، جسے کرناٹک کے بھٹکل میں مقامی تنظیم کے حامیوں کی جانب سے لہرایا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں کچھ لوگ ایک چوراہے پر ہرے رنگ کا پرچم لہراتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کرناٹک میں ترنگا ہٹاکر پاکستانی پرچم لہرایا گیا۔

کرناٹک میں ترنگا ہٹاکر پاکستانی پرچم لہرایا
Courtesy: Twitter @KKamboh

Fact Check/ Verification

دعوے کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے کچھ گوگل کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 13 مئی 2023 کو ‘ٹی وی9 کنڑ‘ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ کے مطابق یہ کرناٹک کے بھٹکل کی ویڈیو ہے، جہاں کانگریس کی جیت کے بعد مسلم نوجوانوں نے اسلامی پرچم لہرا کر جشن منایا۔ اطلاعات کے مطابق اسلامی پرچم کے ساتھ زعفرانی پرچم بھی لہرایا گیا تھا۔

اس کے علاوہ 13 مئی 2023 کو ‘وارتا بھارتی‘ کی ویب سائٹ پر شائع ایک رپورٹ میں بھی اس بات کا ذکر ہے کہ کانگریس امیدوار کی جیت کا جشن منانے کے لئے بھٹکل کے شمش الدین سرکل کے قریب لوگ سبز اور بھگوا جھنڈوں کے ساتھ اکھٹا ہوئے تھے۔

اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کچھ لوگوں نے کہا کہ یہ پاکستانی جھنڈا ہے، جس کی تردید کنڑ سپرنٹنڈنٹ آف پولس وشنو وردھن این نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کا جھنڈا نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق موقع پر موجود پولس حکام نے تصدیق کی کہ یہ پاکستانی پرچم نہیں تھا اور اس معاملے میں کوئی شکایت درج نہیں کی گئی۔

مئی 2023 کو پرجاوانی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھٹکل قصبے میں منکل ویدھ کے حامیوں کی طرف سے منعقد جشن کے دوران شمش الدین سرکل میں ایک نوجوان نے ہلال اور ستارے والا سبز پرچم لہرایا تھا۔ آس پاس زعفرانی جھنڈا اور نیلا جھنڈا بھی لہرایا گیا۔ اطلاعات کے مطابق سپرنٹنڈنٹ آف پولس این وشنو وردھن نے لوگوں کو سخت ہدایات دی ہیں کہ وہ افواہیں نہ پھیلائیں۔

Courtesy:prajavani.net

کرناٹک میں ترنگا ہٹاکر پاکستانی پرچم لہرانے والے دعوے کی کیا ہے سچائی؟

نیوز چیکر نے اس معاملے پر مزید تفصیلات کے لئے ادےوانی کے مقامی نامہ نگار آر کے بھٹ سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ بھٹکل حلقہ سے کامیاب ہونے والے کانگریس کے منکل ویدھ کو تنظیم کے علاوہ ہندو تنظیم کے کچھ ارکان کی حمایت حاصل تھی۔ انہوں نے کہا “اسمبلی انتخابات میں ویدھ کی جیت کے بعد ہندو اور مسلم سماج سے تعلق رکھنے والے ان کے حامی شمش الدین سرکل پر جشن منانے کے لئے اکٹھے ہوئے، ساتھ ہی زعفرانی اور سبز پرچم بھی لہرائے”۔

بھٹ نے بتایا کہ وہاں بھگوا اور سبز جھنڈوں کے علاوہ کانگریس پارٹی کے جھنڈے بھی لہرائے گئے تھے۔ اس کے علاوہ منکل کے حامیوں نے ان کی تصویر والے جھنڈے لہرا کر ان کی جیت کا جشن بھی منایا تھا۔

اس کے علاوہ بھٹکل کے مقامی نیوز ویب سائٹ ساحل آن لائن کے ایگزیکٹیو ایڈیٹر عنایت اللہ سے بھی رابطہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ منکل ویدھ کی جیت کے دوران جو پرچم لہرایا گیا وہ مسلمانوں کا مذہبی پرچم ہے۔ یہ پرچم مختلف تہواروں کے موقعے پر درگاہوں میں بھی لہرایا جاتا ہے۔ اسے مقامی تنظیم کے نوجوانوں نے جیت کی خوشی میں لہرایا تھا۔ اس پرچم میں چاند، بڑے ستارے اور چھوٹے ستارے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں ہندو اور مسلمان تمام برادریوں کے لوگوں نے شرکت کی تھی۔

تحقیقات کے دوران ہمیں ساحل آن لائن کی جانب سے پوسٹ کردہ یوٹیوب ویڈیو بھی ملی۔ جس میں سبز اور زعفرانی جھنڈوں کے علاوہ دیگر پرچم بھی لہراتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔

Courtesy: YouTube/ Sahil online

وائرل ویڈیو میں نظر آ رہے جھنڈے میں چاند تارے کی تصویر ہے اور اس کے ارد گرد چھوٹے ستارے بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ بتا دیں کہ پاکستان کا جھنڈا مختلف ہے اور اس کا چوتھائی حصہ سفید ہے۔

Flag shown in Viral Video Pakistani Flag

یہ بھی پڑھیں: کیا پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے کرناٹک میں کانگریس کو ووٹ دینے کی اپیل کی ہے؟

Conclusion

اس طرح ہماری تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ کانگریس کی جیت کے دوران کرناٹک کے بھٹکل میں جو جھنڈا لہرایا گیا تھا وہ پاکستان کا جھنڈا نہیں تھا بلکہ مسلمانوں کا مذہبی پرچم تھا۔

Results: False

Our Sources
Report By TV9 Kannada, Dated: May 13, 2023
Reporty By Vartha Bharathi, Dated: May 13, 2023
Reporty By Prajavani, Dated: May 14, 2023
YouTube Video By Sahilonline, Dated: May 15, 2023
Conversation with R.K.Bhat, Udayvani Reporter Bhatkal
Conversation with Inayathulla, Managing Editor Sahilonline


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,908

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔