Saturday, March 15, 2025
اردو

Crime

Fact Check: دو لڑکے اور ایک لڑکی پر کئے جا رہے تشدد کی ویڈیو کو مذہبی رنگ دے کر کیا جا رہا ہے شیئر

banner_image

Claim

فیس بک اور ٹویٹر پر دو ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں، جس میں مرد و خواتین دو لڑکے اور ایک لڑکی کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ “دو ہندو لڑکے کے مسلم لڑکی کے ساتھ پکڑے جانے پر گاؤں کے مسلمانوں نے ان دونوں ہندو لڑکوں اور لڑکی کو جم کر مارا پیٹا”۔

ہندو لڑکے کے مسلم لڑکی کے ساتھ پکڑے جانے کی نہیں ہے یہ ویڈیو۔
Courtesy: Facebook/ Sarmadkhan7619

Fact

وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں دینک بھاسکر پر 2 سال پرانی رپورٹ ملی۔ جس میں ویڈیو کو اترپردیش کے شاملی کے کیرانا کا بتایا گیا ہے۔ رپورٹ میں ایک لڑکا شادی شدہ لڑکی کے سسرال اپنے ساتھی کے ساتھ ملنے پہنچا تھا۔ اس دوران اہل خانہ نے دونوں کو موقع سے پکڑ لیا اور انہیں جم کر مارا پیٹا۔ رپورٹس میں لڑکی کے معشوق کا نام آفتاب بتایا گیا ہے۔

Courtesy: Dainik bhaskar

ہندو لڑکے کے مسلم لڑکی کے ساتھ پکڑے جانے والے دعوے کی کیا ہے سچائی؟

کیرانہ پولس کے مطابق اس معاملے میں کسی بھی طرح کا مذہبی رنگ نہیں ہے۔ یہ ویڈیو ہندو لڑکے کے مسلم لڑکی کے ساتھ پکڑے جانے پر پٹائی کی نہیں بلکہ دونوں فریقین کا تعلق مسلم سماج سے ہی ہے۔

مذکورہ وائرل ویڈیو کو دو سال بھی پہلے مذہبی رنگ دے کر شیئر کیا جا چکا ہے۔ نیوز چیکر اردو کا فیکٹ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

Result: Partly False

Our Sources
Reports published by Dainik bhaskar 2 years ago
Tweet by Shamli police on 4 Aug 2021


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,450

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔