Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
شیئر چیٹ پر ایک منٹ 40 سیکینڈ کے ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ غیر مسلم لڑکے مسلم لڑکی کو بھگا کر لے جا رہے تھے، تبھی گاؤں کے لوگوں نے انہیں پکڑ لیا اور لاٹھی ڈنڈوں سےجم کر پٹائی کی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک ویڈیو مذہبی رنگ دے کر خوب شیئر کیا جا رہا ہے۔ وائرل ویڈیو میں پیلے اور لال رنگ کی شرٹ پہنے ہوئے دو افراد کو کھاٹ پر الٹا لٹا کر کچھ مرد و خواتین لاٹھیوں سے مار رہے ہیں۔ اس ویڈیو کو ہندی کیپشن کے ساتھ بھی شیئر کیا گیا ہے، جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔
وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔۔
کراؤڈٹینگل پر جب ہم نے وائرل ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے کے ساتھ کئے گئے دعوے کو ہندی میں سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ پچھلے 7 دنوں میں 1,366 صارفین تبادلہ خیال کر چکے ہیں۔
Fact Check/Verification
مذہبی رنگ دے کر سوشل میڈیا پر جس ویڈیو کو شیئر کیا جا رہا ہے، اس کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی تحقیقات کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے کچھ فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں وائرل ویڈیو سے متعلق کچھ لنک فراہم ہوئے۔
پھر ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں اے بی پی نیوز، بھاسکر اور امر اجالا پر شائع وائرل ویڈیو سے متعلق خبریں ملیں۔ رپورٹس کے مطابق اترپردیش کے شاملی کے کیرانا میں شادی شدہ لڑکی سے اس کا محبوب لڑکی کے سسرال اپنے ساتھی کے ساتھ ملنے پہنچا تھا۔ تبھی گھر والوں نے دونوں کو موقع سے پکڑ لیا اور ان کی بے رحمی سے پٹائی کردی۔ میڈیا رپورٹس میں لڑکی کے معشوق کا نام آفتاب بتایا گیا ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں شاملی پولس کا وائرل ویڈیو کے ساتھ ایک ری ٹویٹ ملا۔ جس میں پولس نے واضح کیا ہے کہ شاملی کے کیرانہ میں احسان نامی شخص کی اہلیہ نے اپنے سابق عاشق کو ملنے کے لئے بلایا تھا۔ ملاقات کے دوران ہی لڑکی اور لڑکے کے گھر والوں نے انہیں موقع سے پکڑ لیا اور ان کے ساتھ مار پیٹ کی۔
مذکورہ معلومات سے پتا چلا کہ اس ویڈیو کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس معاملے کی گہرائی تک جانے کے لئے ہم نے شاملی کے ایس پی سوکرتی مادھو سے فون پر رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو سے متعلق سوالات کئے تو انہوں نے بتایا کہ یہ ویڈیو کم از کم دس دن پرانا ہے اور اس معاملے میں کسی بھی طرح کا مذہبی رنگ نہیں ہے، لڑکا اور لڑکی دونوں ایک ہی مذہب کے ہیں۔
ایس پی سوکرتی مادھو نے ہمیں اس معاملے میں ہوئی ایف آئی آر کی تین کاپی بھی شیئر کی۔ جس میں صاف طور پر واضح کیا گیا ہے کہ جس لڑکے کی پٹائی کی گئی ہے وہ مسلمان ہے اور لڑکی بھی مسلم خاندان کی ہے۔اس معاملے میں پولس نے 7 افراد کے خلاف نامزد ور 5-7 نامعلوم افراد کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کر لی ہے۔
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ مذہبی رنگ دے کر شیئر کیا گیا ویڈیو گمراہ کن ہے۔ جن لڑکوں کی پٹائی کی جارہی ہے وہ مسلم ہیں اور لڑکی بھی مسلم ہے۔ یہ معاملہ آپسی تنازع کا ہے، شادی شدہ لڑکی نے اپنے پرانے عاشق کو ملنے سسرال بلایا تھا۔ جس کے بعد گھر والوں نے موقع سے انہیں پکڑ لیا اور لڑکے اور لڑکی دونوں کی جم کر پٹائی کر دی۔
Result: Partly False
Our Sources
Police Verification
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.