Friday, March 14, 2025
اردو

Coronavirus

امراجالا اور نیوز وَن انڈیا نے تبلیغی جماعت کو لے کر پھیلایا جھوٹ؟پڑھیئے وائرل دعوے کا سچ

banner_image

دعویٰ

نیوز وَن انڈیا نے اپنے ٹویٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ سہارنپور میں قرنطینہ کئے گئے تبلییغی جماعت کے لوگوں کو گوشت کھانے کو نہیں ملا تو ان لوگوں نے جم کر کیا ہنگامہ۔ جماعتیوں نے کھلے میں کردیا بیت الخلاء۔

تصدیق

ہندوستان سمیت دیگر کئی ممالک کروناوائرس کی قہر سے پریشان حال ہیں۔اب تک صرف اور صرف ہندستان میں تین ہزار آٹھ سو انیس افراد اس مرض میں مبتلا ہیں۔جبکہ وائرس کی وجہ سے ایک سوچھ افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔وہیں اخبار اور ٹی وی چینلس اس حوالے سے طرح طرح کی خبریں شائع کررہے ہیں۔ان دنوں تبلیغی جماعت کو لے کر کئی خبریں وائرل ہورہی ہیں۔آج نیوزون انڈیا  اور معروف اخبار امراجالا نے سہارنپور کے تبلیغی جماعت کو لے کر ایک خبر شائع کی ہے۔جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ سہارنپور میں تبلیغی جماعت کےلوگوں کو قرنطینہ کیا گیا ہے۔جماعتیوں کو کھانے میں گوشت نہیں ملا تو وہ لوگ وہیں جم کر ہنگامہ کرنے لگے۔اس خبر کو نیوزون انڈیا نے اپنے ٹویٹر پر بھی شیئر کیا تھا پر کچھ وقفے کے بعد ڈیلیٹ بھی کردیا۔جب تک ہم نے اس کا اسکرین شارٹ لے لیا تھا۔جو اوپر موجود ہے۔

ہماری کھوج

تبلیغی جماعت کے حوالے سے ان دنوں سوشل میڈیا سمیت دیگر کئی نیوز چینل اور اخبار جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں۔لیکن حکومت اور انتظامیہ کوئی کاروائی نہیں کررہی ہے۔امراجالا اور نیوزون انڈیا کی خبر کی ابتدائی تحقیقات ہم نے شروع کی۔اس دوران ہم نے گوگل کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں تبلیغی جماعت کے حوالے سے امراجالا اور اے بی پی نیوز کے ویب سائٹ پر خبریں ملیں۔اے بی پی کے مطابق اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر میں تبلیغی جماعت کو ایک ہوٹل میں نان ویج (گوشت والا)چاؤمین پروساگیا۔جس کے بعد ان لوگوں نے ہنگامہ کیا تھا۔یہاں آپ کو بتادوں کہ اے بی پی نیوز کی یہ خبر اٹھارہ اگست دوہزار انیس کی ہے۔

تبلیغی جماعت کے حوالے سے ہمیں تلسی بخش جواب نہیں ملا تو ہم نے کچھ اور کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں این بی ٹی اور جنتاکارپورٹر نامی ویب سائٹ پر ایک خبر ملی۔جس کے مطابق سہارنپور میں تبلیغی جماعت کے حوالے سے بریانی کی مانگ کرنے والی خبر جھوٹی ہے۔پولس نے صاف طورپر کہا ہے کہ تبلیغی جماعت نے گوشت کھانے کو نہیں مانگا ہے۔جو بھی اس حوالے سے خبر چل رہی ہے وہ افواہ ہے۔

این بی ٹی کی خبر سے اطمینان نہیں ہوا تو ہم نے سہارنپور پولس کا ٹویٹرہینڈل کھنگالنا شروع کیا۔جہاں ہمیں سہارنپور پولس کے آفشیل ٹویٹیر ہینڈل پر کئی ٹویٹس ملے۔جس میں سہارنپور کے پولس نے اس خبر کو جھوٹا قرار دیا ہے۔ساتھ ہی پولس نے یہ بھی لکھا ہے کہ جن چینلوں اور اخباروں نے اس خبر کو شائع کیا ہے۔اس پر سخت کاروائی ہوگی۔

  

نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے نیوز ون انڈیا اور امراجالا میں سہارنپور کے تبلیغی جماعت کے حوالے سے جھوٹی خبر شائع کی گئی ہے۔پولس کے مطابق سہارنپور میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔کچھ نیوز ایجنسیوں نے تبلیغی جماعت کو لے کر جھوٹی خبریں شائع کی ہے۔جس پر سخت کاروائی ہوگی۔

ٹولس کا استعمال

گوگل کیورڈ سرچ

یوٹیوب سرچ

ٹیوٹرایڈوانس سرچ

نتائج:جھوٹادعویٰ(فیک نیوز)

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,450

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔