Tuesday, April 1, 2025
اردو

Crime

کیا واقعی لال قلعے میں جھڑپ کے بعد پولس اہلکاروں نے کہا نہیں چاہیئے ایسی نوکری کسان مارتے ہیں؟

banner_image

فیس بک پر شہزاد لولابی نامی یوزر نے 6منٹ کا ایک ویڈیو شیئر کیا ہے۔جس میں کچھ پولس اہلکار زخمی حالت میں نظرآرہے ہیں۔یوزرکا دعویٰ ہے کہ “بھارت سرکار کے غلط فیصلوں کی وجہ سے کسان اور پولیس آمنے سامنے آگئے ہیں۔پولیس والے رو رو کر کهہ رہے ہیں ہمارے پاس کھانے کے لئے کچھ نہیں ہمیں نہیں چاہیے ایسی نوکری ہمیں کسان مارتے ہیں”

شہزاد لولابی کے پوسٹ کاآرکائیو لنک۔

ٹویٹر پر جموں آزاد نامی یوزر نے بھی مذکورہ ویڈیو کے ساتھ کئےگئے دعوےکو پوسٹ کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

Fact Check/Verification

وائرل ویڈیو میں کئے گئے دعوے کی سچائی جاننے کےلئے ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کا انوڈ کی مدد سے کیفریم نکالا اور اسے ریورس امیج سرچ کیا۔لیکن کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔پھر ہم نے ویڈیو کو غور سے دیکھا تو نیچے کی جانب انگلش میں دی فالواپ(the follow up) لکھا ہوا نظر آیا۔

دی فالو اپ کو جب ہم نے یوٹیوب پر سرچ کیا تو ہمیں اصل ویڈیو ملا۔جسے 18ستمبر 2020 کو اپلوڈ کیاگیا ہے۔ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “لاٹھی چارج کے بعد مظاہرین اسسٹنٹ پولیس اہلکار نے اپنے غصے کا اظہار کیا”لیکن اس ویڈیو میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا ہے کہ پولس اہلکار کہاں اور کس جگہ پر احتجاج کررہے ہیں۔

ویڈیو کو غور سے سننے پر ایک خاتون پولس اپنے بیان میں جھارکھنڈ پولس کا ذکر کررہی ہےپھر ہم نے کچھ گوگل کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں نیوز18بہارجھارکھنڈ اور پربھات خبر کی خبریں ملیں ۔جس کے مطابق جھارکھنڈ اسسٹنٹ پولس ملازمین براہ راست تقرری کولےکر دھرنا پر تھے۔مانگ پوری نہ ہونے پر رانچی میں راج بھوان کا گھیر اؤکرنے کےلئے آگے بڑھے تو پولس ہی نے ان پر لاٹھی چارج کردیا۔

سرچ کے دورا ن اے این آئی کے آفیشل آئی ڈی پر جھارکھنڈ اسسٹنٹ پولس اہلکاروں کی ایک ویڈیو کے ساتھ جانکاری فراہم ہوئی۔جس کے مطابق جھارکھنڈ اسسٹنٹ پولس اور ریاستی پولس کے بیچ جھڑپ ہوگئی۔جس میں کئی پولس اہلکار زخمی بھی ہوگئے تھے۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات سے واضح ہوتاہے کہ وائرل ویڈیو کا کسان آندولن سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔یہ ویڈیو جھارکھنڈ اسسٹنٹ پولس اہلکاروں کے احتجاج کے دوران ریاستی پولس سے جھڑپ کی ہے۔جس میں متعدد پولس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ویڈیو میں پولس اہلکار “کسان مارتے ہیں” یہ نہیں کہ رہے بلکہ” سرکار ہم پر لاٹھی چلاتی ہے”یہ کہتے ہوئے صاف سنا جا سکتا ہے۔

Result: Misleading

Our Sources

FU:https://www.youtube.com/watch?v=mj67SvSCWJk

N18:https://www.youtube.com/watch?v=XFNFPxIIBcY

PK:https://www.youtube.com/watch?v=s6HLOlZ7e_o

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,631

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔