Sunday, March 16, 2025
اردو

Crime

عاپ کونسلر طاہرحسین کے گھر سے ملی ہندو لڑکی کی لاش؟وائرل دعوے کا پڑھیئے سچ

image

دعویٰ

عاپ کونسلر طاہرحسین کے گھر سے ہندو لڑکی کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

تصدیق

دہلی فساد میں اب تک چالیس سے زائد افراد کی اموات ہوچکی ہے۔متعدد افراد زیرعلاج ہیں۔وہیں ان دنوں عاپ کونسلر طاہرحسین کے حوالے سے ایک خبر سوشل میڈیا پر خوب گردش کررہی ہے۔جس میں ایک لڑکی کی تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا جارہاہے کہ اُس لڑکی کی لاش طاہر کے گھر میں ملی ہے۔اس تصویر کو مخلتف لوگوں نے دیگر دعوؤں کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔

وائرل تصویر کے ساتھ کئے گئے دعوے کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی ‘کیا دہلی فسادات کے دوران کسی لڑکی کی موت عصمت ریزی کی وجہ سے ہوئی ہے یا جلا کر اسے موت کے گھات اتار دیا گیا ہے۔پھر ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں این ڈی ٹی وی پر ایک خبر ملی۔جس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ دہلی تشدد کن لوگوں کی اموات کس وجہ سے ہوئی ہے۔جن خواتین کا ایک بھی نام شامل نہیں ہے۔

दिल्ली हिंसा में 22 लोगों की मौत पथराव-हमले से, 13 की गोली लगने से गई जान: पुलिस

दिल्ली पुलिस ने उत्तर पूर्वी दिल्ली में हिंसा में मारे गए 35 लोगों के मौत के कारणों का शुक्रवार को खुलासा किया. पुलिस के मुताबिक मृत लोगों में से 22 लोगों की मौत पथराव या हमलों में घातक चोट लगने से और 13 लोगों की मौत गोली लगने से हुई.

ہماری کھوج

مذکورہ بالا میں ملی جانکاری سے یہ پتا چلا کہ وائرل تصویر والی لڑکی دہلی کی نہیں ہے۔پھر ہم نے اس سلسلے میں گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔اس دوران ہمیں دینک بھاسکر کے ویب سائٹ پر اکیس فروری دوہزار بیس کی وائرل تصویر والی لڑکی کے حوالے سے ایک خبر ملی۔جس کے مطابق لڑکی مدھیہ پردیش کے شاجا پور سے متصل پرسولیا کلاں گاؤں کی ہے۔لڑکی کا نام جوتی پاٹیدا ہے۔جوتی کی لاش مشتبہ حالت میں  اپنے ہی گھر میں ملی۔اس معاملے کو پولس خودکشی سے جوڑ کر دیکھ رہی ہے۔بھاسکر نیوز سے واضح ہوچکا کہ وائرل تصویر کا دہلی تشدد سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر دہلی کی نہیں ہےبلکہ مدھیہ پردیش کے پرسولیا کلاں گاؤں کی ہے۔جہاں جوتی پاٹیدار نامی لڑکی کی لاش اس کے گھر کے اندر مشتبہ حالت میں ملی۔یہاں صاف واضح ہوگیا کہ طاہرحسین کے گھر سے اس تصویر کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔عوام میں آپسی خلفشار پیدا کرنے کے لئے اس طرح کی گمراہ کن تصویر غلط دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا ہے۔

 

ٹولس کا استعمال

گوگل ریورس امیج سرچ

کیورڈ سرچ

نتائج:جھوٹا دعویٰ(گمراہ کن)

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,450

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔