Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر ہاتھوں میں ہتھوڑا لی ہوئی خاتون کی ایک تصویر خوب شیئر کی جا رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ “مٹِلڈا نامی 1894 کی اینستھیزیولوجسٹ خاتون کی یہ تصویر ہے”۔
کراؤڈ ٹینگل پر جب ہم نے “ماتيلدا طبيبة تخدير عام 1894” سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر محض 7 دنوں میں 4,741 فیس بک صارفین تبادلہ خیال کر چکے ہیں۔
اسی دعوے کے ساتھ ٹویٹر پر وائرل پوسٹ کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں موجود ہیں۔
وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھئے۔
Fact Check/ Verification
ہاتھ میں ہتھوڑے لئے کھڑی خاتون کی وائرل تصویر کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔ سب سے پہلے ہم نے تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ لیکن ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔
گوگل کیورڈ سرچ کے دوران ہمیں گو ڈسکوری ڈاٹ کام پر ہاتھوں میں ہتھوڑا لی ہوئی خاتون کی ہوبہو تصویر ملی۔ جس میں خاتون نے نیلے رنگ کا کپڑا اور سفید ٹوپی پہنی ہوئی ہے اور ہاتھوں میں ہتھوڑا پکڑا ہوا ہے۔ اس ویب سائٹ کے مطابق خاتون کا نام میری ہے اور یہ “امیش مافیا” نامی ٹی وی شو کی اداکارہ ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں نرڈی سول اور دی تھنگس نامی غیر ملکی ویب سائٹس پر امیش مافیا ٹی وی شو کی اداکارہ میری کے حوالے سے معلومات فراہم ہوئیں۔ دونوں رپورٹس کے مطابق میری امیش مافیا شو کا 2012 سے 2015 کے درمیان چار سیزن نشر کیا گیا تھا۔ مذکورہ رپورٹس سے واضح ہو چکا کہ وائرل تصویر میں نظر آ رہی خاتون ایک غیر ملکی اداکارہ ہیں، نا کہ اینستھیزیولوجسٹ۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی فیس بک پیج سے انڈین آرمی پر بنی شارٹ فلم کو چینی فوج سے جھڑپ کا بتاکر کیاگیا شیئر!پڑھیئے وائرل دعوے کا سچ
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ 1894 کی اینستھیزیولوجسٹ بتا کر جس خاتون کی تصویر شیئر کی جا رہی ہے، وہ اصل میں امیش مافیا نامی ٹی شو کی اداکارہ میری ہیں۔
Result: Manipulate
Our Sources
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.