جمعہ, اپریل 19, 2024
جمعہ, اپریل 19, 2024

ہومFact Checkکیا واقعی لال قلعے میں جھڑپ کے بعد پولس اہلکاروں نے کہا...

کیا واقعی لال قلعے میں جھڑپ کے بعد پولس اہلکاروں نے کہا نہیں چاہیئے ایسی نوکری کسان مارتے ہیں؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

فیس بک پر شہزاد لولابی نامی یوزر نے 6منٹ کا ایک ویڈیو شیئر کیا ہے۔جس میں کچھ پولس اہلکار زخمی حالت میں نظرآرہے ہیں۔یوزرکا دعویٰ ہے کہ “بھارت سرکار کے غلط فیصلوں کی وجہ سے کسان اور پولیس آمنے سامنے آگئے ہیں۔پولیس والے رو رو کر کهہ رہے ہیں ہمارے پاس کھانے کے لئے کچھ نہیں ہمیں نہیں چاہیے ایسی نوکری ہمیں کسان مارتے ہیں”

شہزاد لولابی کے پوسٹ کاآرکائیو لنک۔

ٹویٹر پر جموں آزاد نامی یوزر نے بھی مذکورہ ویڈیو کے ساتھ کئےگئے دعوےکو پوسٹ کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

Fact Check/Verification

وائرل ویڈیو میں کئے گئے دعوے کی سچائی جاننے کےلئے ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کا انوڈ کی مدد سے کیفریم نکالا اور اسے ریورس امیج سرچ کیا۔لیکن کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔پھر ہم نے ویڈیو کو غور سے دیکھا تو نیچے کی جانب انگلش میں دی فالواپ(the follow up) لکھا ہوا نظر آیا۔

دی فالو اپ کو جب ہم نے یوٹیوب پر سرچ کیا تو ہمیں اصل ویڈیو ملا۔جسے 18ستمبر 2020 کو اپلوڈ کیاگیا ہے۔ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “لاٹھی چارج کے بعد مظاہرین اسسٹنٹ پولیس اہلکار نے اپنے غصے کا اظہار کیا”لیکن اس ویڈیو میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا ہے کہ پولس اہلکار کہاں اور کس جگہ پر احتجاج کررہے ہیں۔

ویڈیو کو غور سے سننے پر ایک خاتون پولس اپنے بیان میں جھارکھنڈ پولس کا ذکر کررہی ہےپھر ہم نے کچھ گوگل کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں نیوز18بہارجھارکھنڈ اور پربھات خبر کی خبریں ملیں ۔جس کے مطابق جھارکھنڈ اسسٹنٹ پولس ملازمین براہ راست تقرری کولےکر دھرنا پر تھے۔مانگ پوری نہ ہونے پر رانچی میں راج بھوان کا گھیر اؤکرنے کےلئے آگے بڑھے تو پولس ہی نے ان پر لاٹھی چارج کردیا۔

سرچ کے دورا ن اے این آئی کے آفیشل آئی ڈی پر جھارکھنڈ اسسٹنٹ پولس اہلکاروں کی ایک ویڈیو کے ساتھ جانکاری فراہم ہوئی۔جس کے مطابق جھارکھنڈ اسسٹنٹ پولس اور ریاستی پولس کے بیچ جھڑپ ہوگئی۔جس میں کئی پولس اہلکار زخمی بھی ہوگئے تھے۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات سے واضح ہوتاہے کہ وائرل ویڈیو کا کسان آندولن سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔یہ ویڈیو جھارکھنڈ اسسٹنٹ پولس اہلکاروں کے احتجاج کے دوران ریاستی پولس سے جھڑپ کی ہے۔جس میں متعدد پولس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ویڈیو میں پولس اہلکار “کسان مارتے ہیں” یہ نہیں کہ رہے بلکہ” سرکار ہم پر لاٹھی چلاتی ہے”یہ کہتے ہوئے صاف سنا جا سکتا ہے۔

Result: Misleading

Our Sources

FU:https://www.youtube.com/watch?v=mj67SvSCWJk

N18:https://www.youtube.com/watch?v=XFNFPxIIBcY

PK:https://www.youtube.com/watch?v=s6HLOlZ7e_o

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular