اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: بیروت ہوائی اڈے پر اسرائیلی حملے کی نہیں بلکہ اے...

Fact Check: بیروت ہوائی اڈے پر اسرائیلی حملے کی نہیں بلکہ اے آئی کی مدد سے بنائی گئی ہے یہ تصویر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
اسرائیل حملے کے بیچ بیروت ہوائی اڈے پر اتر رہے ایک طیارہ کی تصویر۔
Fact
اس تصویر کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔

ترکش نیوز ایجنسی أناضول کی 21 اکتوبر 2024 کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق 20 اکتوبر کی شب اسرائیل نے لبنان کی دارالحکومت بیروت ہوائی اڈے کے قریب حزب اللہ سے وابستہ عمارت پر حملہ کیا تھا۔ اب اسی واقعے سے منسوب کرکے ایک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں دھماکے کی شعلوں کے بیچ ایک طیارہ ایئر پورٹ پر اترتا ہوا نظر آرہا ہے۔

صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ اس لمحے کی تصویر ہے جب اسرائیل نے بیروت انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے آس پاس شدید حملے کئے، اس بیچ ایک طیارہ بیروت ہوائی اڈے پر اتر رہا تھا اور اس کے نزدیک آگ کے تیز شعلے بھی تھے۔

ایکس صارف نے تصویر کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے “بیروت کے مضافات میں گزشتہ رات کی بمباری کی ایک تصویر میں دکھایا گیا ہے کہ لبنان کے واحد مسافر ہوائی اڈے کو صیہونی حکومت نے ایسے ہی نشانہ بنایا جب ایک طیارہ لینڈنگ کر رہا ہے، جب کہ دنیا خاموشی سے دیکھ رہی ہے۔#بیروت ایئرپورٹ”۔

آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check/Verification

بیروت ہوائی اڈے پر اتر رہے طیارے والی تصویر کو ہم نے سب سے پہلے ریورس امیج سرچ کیا۔ لیکن تصویر سے متعلق ایسی کوئی رپورٹس نہیں موصول ہوئی جس سے واضح ہوسکے کہ یہ تصویر بیروت کے ہوائی اڈے کی ہے۔

مزید ہم نے تصویر کو غور سے دیکھا تو ہمیں طیارہ کے پچھلے حصے پر سبز رنگ سے بنا درخت نظر آیا۔ پھر ہم نے اس حصے کو گوگل لینس پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں مڈل ایسٹ ایئر لائنز اور ون اسپوٹر نامی ویب سائٹس پر سبز درخت والے طیارے کی تصاویر ملیں۔ جس سے پتا چلا کہ یہ طیارہ مڈل ایست ایئرلائنس کا ہے۔ پھر ہم نے وائرل اور مذکورہ ویب سائٹس پر ملی تصاویر کا موازنہ کیا تو معلوم ہوا کہ وائرل تصویر میں نظر آنے ولے طیارے کے ساتھ چھیڑ خانی کی گئی ہے۔ درج ذیل میں موجود گرافکس سے واضح فرق دیکھا جا سکتا ہے۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے وائرل تصویر کو کئی اے آئی تصویر کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ پر چیک کیا۔ جہاں ہمیں معلوم ہوا کہ اس تصویر کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس یا کمپیوٹر سافٹ ویئر کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ ہمیں ہوبہو تصویر لبنان سے متعلق خبریں شائع کرنے والی آئیز آف لبنان نامی انسٹاگرام اکاؤنٹ پر موصول ہوئی۔ جس کے عنوان میں لکھا تھا “بیروت کے ہوائی اڈے کے ارد گرد شدید حملے”۔ مزید تصویر سے متعلق تفصیل میں لکھا تھا کہ “اصل حالات کو دکھاتی اے آئی کے استعمال سے تخلیق شدہ ایک تصویر”۔

Courtesy: Instagram @eyesoflebanon

یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی فوج کی ٹریننگ بیس پر کئے گئے حملے سے نہیں ہے اس تصویر کا تعلق

Conclusion

اس طرح آن لائن ملنے والے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ بیروت ہوائی اڈے پر اسرائیلی حملے کے بعد نظر آنے والے آگ کے شعلوں کے بیچ طیارہ والی تصویر کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔

Result: Altered Photo

Sources
Self analysis by Newschecker

Instagram post by @eyesoflebanon on 21 Oct 2024


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular