Authors
Claim
خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ پر ہندوؤں کی جانب سے کئے جا رہے احتجاج کے دوران ہوئے حادثے کی ویڈیو۔
Fact
ویڈیو مدھیہ پردیش کے کھنڈوا کی ہے، جہاں نومبر ماہ میں مشعل مارچ کے دوران حادثہ پیش آیا تھا۔
بھارت میں مساجد اور درگاہوں کے سروے کو لےکر بحث جاری ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اجمیر میں موجود خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ سے متعلق بھارت کے اکثریت طبقہ کے لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اجمیر شریف درگاہ ہندو مندر ہے۔ اس معاملے میں اکثریت طبقہ کی جانب سے عدالت میں ایک درخواست دی گئی ہے۔ جس میں اجمیر شریف کے ہندو مندر ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ جسے عدالت نے منظور کرلیا ہے۔
اسی تناظر میں مشعل مارچ کی ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں اچانک آگ بھڑک جاتی ہے اور اس کے لپیٹ میں کئی لوگ آجاتے ہیں۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ سبھی لوگ اجمیر کے خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ پر مشعل لےکر مظاہرہ کر رہے تھے کہ تبھی مظاہرین آگ کی لپیٹ میں آکر جھلس گئے۔
ویڈیو کے ساتھ ایک صارف نے کیپشن میں لکھا ہے “خواجہ غریب نواز رحمۃ اللّٰہ تعالیٰ علیہ کے مزار پر ہندوؤں کا احتجاج ۔ ان کا کہنا ہے کہ خواجہ صاحب کے مزار کے اطراف میں کوئی مندر دفن ہے، اس پر یہ احتجاج کر رہے تھے۔ دورانِ احتجاج غیبی طور پر ہندوؤں کو آگ نے لپیٹ میں لے لیا”۔
آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
Fact Check/Verification
خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ پر مظاہرے کے دوران ہوئے حادثے کا بتاکر شیئر کی جا رہی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل لینس پر تلاشا۔ جہاں ہمیں حافظ تحسین نامی ایکس ہینڈل پر 29 نومبر 2024 کو شیئر شدہ ہوبہو ویڈیو موصول ہوئی۔ جس کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کے مطابق یہ ویڈیو مدھیہ پردیش کے کھنڈوا کی ہے۔ جہاں مشعل مارچ کے دوران آگ لگنے سے کئی لوگ زخمی ہوگئے۔
پھر ہم نے گوگل پر “کھنڈوا مشعل مارچ حادثہ” کیورڈ سرچ کیا۔ تب ہمیں مذکورہ وائرل ویڈیو سے متعلق 29 نومبر کو شائع ہونے والی این ڈی ٹی وی اور نیوز18 کی ویب سائٹس پر خبریں موصول ہوئیں۔ ان رپورٹس کے مطابق مدھیہ پردیش کے کھنڈوا میں مشعل مارچ کے دوران مشعل سے تیل گرنے کے باعث شدید آگ بھڑک گئی۔ اس حادثے میں 50 افراد جھلس گئے، جن میں 12 کی حالت تشویشناک ہے۔ سبھی زخمیوں کو ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ حادثہ 26/11 کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے دوران پیش آیا تھا۔
اس حوالے سے نیوز ایجنسی اے این آئی کے آفیشل ایکس ہینڈل پر کھنڈوا کے ایس پی منوج کمار رائے کا ویڈیو بیان موصول ہوا۔ ایس پی کھنڈوا کے مطابق مشعل جلوس کے دوران ہوئے حادثے میں مرد، خواتین اور بچے سمیت 30 افراد جھلس گئے، جن میں 16 افراد کو ڈسچارج کردیا گیا ہے، سبھی خطرے سے باہر ہیں۔
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ پر ہندوؤں کے مظاہرے کے دوران ہوئے حادثے کا بتاکر شیئر کی جا رہی ویڈیو دراصل مدھیہ پردیش کے کھنڈوا میں مشعل جلوس میں ہوئی آگزنی کی ہے۔
Result: False
Sources
X post by @hafiztahseenkhn on 29 Nov 2024
Reports published by NDTV and News18 on 29 Nov 2024
X post by ANI MP on 29 Nov 2024
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔