Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Crime
فیس بک پر 14 سیکینڈ کے ایک ویڈیو کو ‘مزبون الصایف’ نام کے یوزر نے کشمیر سے جوڑ کر شیئر کیا ہے۔ جس میں ایک خاتون کی درخت سے لٹکا کر پٹائی کی جا رہی ہے۔ صارفین نے اس ویڈیو کے ساتھ عربی کیپشن میں لکھا ہے کہ”انقذوا مسلمی کشمیر” ترجمہ(کشمیری مسلمانوں کو بچائیں)
گزشتہ کئی دنوں سے سوشل میڈیا پر کشمیر کے حوالے سے طرح طرح کی ویڈیو اور تصاویر کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔ بتادوں کہ ان دنوں جموں کشمیر کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف فوج نے اپنا آپریشن جاری کر رکھا ہے۔ پچھلے دنوں دہشت گردوں نے غیر کشمیری شخص کا قتل بھی کردیا تھا۔ اس سے پہلے عرب ممالک کے سوشل میڈیا صارفین نے کشمیر اور آسام میں مسلمانوں کے ساتھ ہو رہے ظلم کے خلاف ہیش ٹیگ چلایا تھا۔ جس میں بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔
اسی کے پیش نظر ان دنوں ایک 14 سیکینڈ کے ویڈیو کو شیئر کیا جا رہا ہے، جس میں ایک خاتون کی درخت سے لٹکا کر پٹائی کی جا رہی ہے، صارفین نے اسے کشمیری مسلم خاتون کا بتا کر شیئر کیا ہے۔ کیپشن میں “انقذوا مسلمي كشمير” لکھا ہے۔
خاتون کی درخت سے لٹکا کر پٹائی کے وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔ سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کا اویسم اسکرین شارٹ کی مدد سے کچھ کیفریم نکالا اور اسے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ لیکن کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔
وائرل ویڈیو سے متعلق ہم نے جب کچھ کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں آج تک نیوز، نوبھارت ٹائمس اور نیوز18 ہندی پر 2 اور 3 جولائی کو شائع شدہ خبریں ملیں۔ سبھی رپورٹس کے مطابق وائرل ویڈیو مدھیہ پردیش کے علی راج پور کا ہے۔ جہاں متاثرہ خاتون کی شادی پاس کے گاؤ میں ہوئی تھی، اس کا شوہر گجرات میں مزدوری کرنے اسے چھوڑ کر چلا گیا۔ جس سے ناراض ہوکر بغیر کسی کو بتائے متاثرہ اپنے مامو کے گھر چلی گئی۔ جس کے بعد متاثرہ خاتون کے والد اور بھائیوں نے بے ہوش ہونے تک متاثرہ کو زمین پر پٹخ کر تو کبھی درخت سے لٹکا کر مارا پیٹا تھا۔ جس کے بعد متاثرہ کا ویڈیو وائرل ہو گیا۔
بتادوں کہ متاثرہ لڑکی کا کشمیر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یہ معاملہ 28 جون 2021 کا ہے اور جس لڑکی کو درخت سے لٹکا کر پیٹا جا رہا ہے۔ دراصل وہ ایک آدیواسی خاندان سے تعلق رکھتی ہے۔ دی للن ٹاپ اور ہندوستان ٹائمس کے مطابق پولس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر کے 4 ملزمین کو گرفتار کر لیا تھا۔ جس میں متاثرہ کے بھائی اور والد شامل ہیں۔ متاثرہ خاتون کی پہچان ننچی اجنار کے طور پر کی گئی تھی۔
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ خاتون کی درخت سے لٹکا کر پٹائی کئے جانے والا وائرل ویڈیو کشمیری مسلم خاتون کا نہیں ہے۔ بلکہ یہ ویڈیو مدھیہ پردیش کے علی راج پور کی ایک 20 سالہ آدیواسی لڑکی کی پٹائی کا ہے۔ لڑکی کو ان کے بھائی اور والد نے سسرال سے بغیر بتائے مامو کے گھر جانے کی وجہ سے مارا پیٹا تھا۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Mohammed Zakariya
March 5, 2025
Mohammed Zakariya
May 2, 2023
Mohammed Zakariya
April 25, 2023