Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
مظفرنگر میں کھانے کا بل بھرنے سے بچنے کے لئے کانوڑیوں نے خود ہی اپنی پلیٹ میں ہڈی ڈال دی۔
نہیں، یہ واقعہ گورکھپور کا ہے اور اس میں کانوڑیے شامل نہیں تھے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو کے ساتھ ایک دعویٰ خوب گردش کر رہا ہے، جس میں کہا جا رہا ہے کہ مظفرنگر میں کھانے کا بل بھرنے سے بچنے کے لئے کانوڑیوں نے خود ہی ویج بریانی کی پلیٹ میں ہڈی ڈال کر ہنگامہ کر دیا۔
وائرل ویڈیو ایک سی سی ٹی وی فوٹیج ہے، جس میں کچھ لوگ کھانا کھاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اسی دوران ایک میز پر بیٹھا ایک دوسری میز پر بیٹھے شخص کو کچھ پکڑاتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ ویڈیو پر ہندی زبان میں ایک متن بھی لکھا ہوا ہے، جس کا ترجمہ ہے “نوجوان نے ویج تھالی میں خود ہی ہڈی ڈالی تھی، ریستوراں کی جانب سے جاری کردہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ حرکت سامنے آ گئی”۔
اس سی سی ٹی وی فوٹیج کو گزشتہ دنوں اترپردیش کے مظفرنگر میں ایک واقعے سے منسلک کر کے شیئر کیا جا رہا ہے، جہاں میراپور کے شدھ لکی بھوجنالے کے مالک کے مسلم ہونے کی خبر ملتے ہی کانوڑیوں نے ہنگامہ کر دیا تھا۔
وائرل فوٹیج کو ہندی زبان کے کیپشن کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے، جس میں لکھا ہے کہ “کانوڑ یاترا کے دوران شدھ لکی بھوجنالے میں جن کانوڑیوں نے ویج بریانی میں ہڈی ملنے پر توڑ پھوڑ مچا دی تھی، ڈھابے کے مالک نے اس کا سی سی ٹی وی فوٹیج وائرل کر دیا ہے۔ اب آپ صاف دیکھ سکتے ہیں کہ کیسے پیسا نا دینا پڑے اس لئے خود اپنی پلیٹ میں اس ہڈی کو رکھ دیتے ہیں”۔
ایسے ہی دعوے کے ساتھ یہ ویڈیو ایکس پر بھی وائرل ہے۔

کھانے کا بل بھرنے سے بچنے کے لئے کانوڑیوں کے خود ہی ویج بریانی کی پلیٹ میں ہڈی ڈالنے کے دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو کے کیفریم کو ہم نے سب سے پہلے ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 3 اگست کو شائع دینک بھاسکر کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں وائرل ویڈیو جیسے مناظر موجود تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ 31 جولائی کو گورکھپور کے بریانی بے نامی ریستوراں میں پیش آیا تھا۔ جہاں 12-13 لوگ کھانا کھانے آئے تھے اور ان لوگوں نے ویج اور نان ویج دونوں ہی طرح کا کھانا منگوایا تھا۔ اسی دوران ایک شخص نے اپنے ویج کھانے میں ہڈی ملنے کی شکایت کرتے ہوئے ہنگامہ کرنا شروع کر دیا۔ بعد میں پولس بلاکر ان لوگوں کو باہر نکالا گیا۔ اس کے بعد ریستوراں کے مالک نے وائرل سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کر دیا اور دعویٰ کیا کہ ان لوگوں میں سے ہی ایک شخص نے منچورین کھا رہے اپنے ایک دوست کو ہڈی کا ٹکڑا پکڑایا تھا۔
اس کے علاوہ 3 اگست 2025 کو ہی این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ پر شائ ایک اور رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ میں بھی بتایا گیا ہے کہ نوجوانوں کے ہنگامے کے بعد ریستوراں مالک رویکر سنگھ نے سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کر دیا اور دعویٰ کیا کہ ان لوگوں نے خود ہی ویج کھانا کھا رہے اپنے ایک روست کی تھالی میں ہڈی کا ٹکڑا ڈالا تھا۔ ان دونوں میں سے کسی بھی رپورٹ میں ہنگامہ کر رہے لوگوں کو کانوڑیا نہیں بتایا گیا تھا۔

اس کے بعد ہم نے اپنی تحقیقات کو مزید پختہ کرنے کے لئے گورکھپور کینٹ تھانے کے ایس ایچ او سنجے سنگھ سے رابطہ کیا، انہوں نے ہمیں بتایا کہ اس واقعے میں کوئی کانوڑیا شامل نہیں ہے۔ بلکہ وہ لوگ پہلے بھی ریستوراں میں آ چکےتھے اور مقامی ہی تھے۔ ان کے ساتھ لکھنؤ کا ایک گروپ بھی تھا۔ اس معاملے میں کسی فریق کی طرف سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے اور ایف آئی آر بھی درج نہیں کی گئی ہے۔
اس دوران انہوں نے ویج پلیٹ میں ہڈی ملنے کی بات کی نہ تو تصدیق کی اور نہ ہی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تحقیقات صرف فوڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ ہی کر سکتا ہے۔
لہٰذا ہماری تحقیقات میں واضح ہوا کہ کھانے کا بل بھرنے سے بچنے کے لئے کانوڑیوں کے خود ہی ویج بریانی کی پلیٹ میں ہڈی ڈالنے کا وائرل دعویٰ گمراہ کن ہے۔ گورکھپور میں پیش آئے اس واقعے میں کوئی کانوڑیا شامل نہیں تھا۔ ہم اپنی تحقیقات میں شواہد کی کمی کی وجہ سے ہڈی کے ملنے یا نہ ملنے کے دعوے کی تصدیق نہیں کرتے۔
Our Sources
Article Published by Dainik Bhaskar on 3rd Aug 2025
Article Published by NDTV on 3rd Aug 2025
Telephonic Conversation with Gorakhpur Cantt SHO
( اس آرٹیکل کو ہندی سے اردو میں ترجمہ کیا گیا ہے۔)