Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
Claim
رہائشی علاقے میں مگرمچھ دیکھے جانے کی ویڈیو کو سوشل نٹورکنگ سائٹ فیس بک اور ٹویٹر پر شیئر کیا جارہا ہے۔ ویڈیو سے متعلق صارف کا دعویٰ ہے کہ “اتر پردیش میں طوفانی بارش اور سیلاب کے بعد ایک مگرمچھ کھلے عام بارش کے پانی میں تیرتا ہوا دیکھا گیا ہے”۔
Fact
نیوز چیکر نے رہائشی علاقے میں مگرمچھ دیکھے جانے کی اس وائرل ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا، اور ان میں سے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں دی ایکنامک ٹائمس کے آفیشل یوٹیوب چینل پر 17 اگست 2022 کو اپلوڈ شدہ ہوبہو ویڈیو ملی۔ کیپشن میں دی گئی معلومات کے مطابق یہ مگر مچھ کی یہ ویڈیو مدھیہ پردیش کی ایک کالونی کی ہے۔
پھر ہم نے گوگل پر “مدھیہ پردیش کی کالونی میں دیکھا گیا مگرمچھ”کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں نیوز 18 انگلش اور این ڈی ٹی وی انگریزی نیوز ویب سائٹ پر شائع وائرل ویڈیو سے متعلق 16 اور 17 اگست 2022 کی رپورٹس ملیں۔ جس میں دی گئی معلومات کے مطابق مدھیہ پردیش کے ضلع شیوپوری کے ایک کالونی میں 8 فٹ لمبا مگرمچھ داخل ہو گیا تھا، جس کے بعد مادھو نیشنل پارک سے ریسکیو ٹیم کو بلایا گیا۔ مگرمچھ کو ایک گھنٹے سے زائد وقفے کے بعد ریسکیو کرکے سنکھیا ساگر جھیل میں چھوڑ دیا گیا۔
ٹی وی 9 بھارت ورش کی رپورٹ میں دی گئی معلومات کے مطابق 12 فٹ مگرمچھ شیوپوری کے پرانے بس اسٹینڈ کے پاس واقع کالونی میں گھس آیا تھا۔ جس کے بعد ریسکیو ٹیم نے اسے قریب کے سنکھیا ساگر جھیل میں چھوڑ دیا تھا۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ رہائشی علاقے میں مگرمچھ دیکھے جانے کی یہ ویڈیو اترپردیش کی نہیں بلکہ مدھیہ پردیش کے شیوپوری ضلع کی ایک کالونی کی ہے۔ لہذا اتر پردیش کے رہائشی علاقے میں مگرمچھ دیکھے جانے والا دعویٰ غلط ہے۔
Result: Partly False
Our Sources
Youtube Video Report Published by The Economic Times on 17 Aug 2022
Media Report Published by News18 on 17 Aug 2022
Media Report Published by NDTv on 16 Aug 2022
Youtube Video Report Published by TV9Bharatvarsh on 14 Aug 2022
کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.