Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
مسلم اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائک صاف طور پر کہہ رہے ہیں کہ کافروں کو جہاں بھی پاؤ وہاں ان کا قتل کردو۔ذاکرنائک کا یہ بھی کہنا ہے کہ آپ جب قرآن مجید کھولیں گے تو سورہ توبہ آیت نمبر5 میں کافروں کو قتل کرنے کی باتیں لکھی ہوئی ہیں۔

کُسم لتا نامی فیس بک یوزر نے ڈاکٹر ذاکر نائک کا 18سکینڈ کاایک ویڈیو شیئر کیا ہے۔جس میں ذاکر نائک کو یہ کہتے ہوئے سنا جارہا ہے کہ کافروں کو قتل کرنے کا حکم قرآن میں دیا گیا ہے۔اس ویڈیو کو ہمارےآرٹیکل لکھنے تک 8900 لوگ شیئر کرچکے ہیں۔جبکہ 805 لائک بھی کیاجاچکا ہے۔آرکائیو لنک۔
پون کھرب نامی یوزر نے بھی ذاکرنائک کاویڈیو شیئر کیاہے اور لکھا ہے کہ کافروں کو قرآن میں قتل کرنے کو کہا گیا ہے۔آرکائیو لنک۔
ٹویٹر پر ذاکرنائک کے بیان کو کرشنا نامی یوزر نے شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔
ڈاکٹرذاکرنائک کے حوالے سے کئے گئے دعوے کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے کچھ ٹولس کی مدد سے یوٹیوب پر کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں محمد بن محمد نامی یوٹیوب چینل پر دوسال پرانہ ذاکر نائک کا ویڈیو ملا۔جس میں وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ انٹرنیشنل میڈیا اسلام کو بدنام کرنےکےلیے قرآن یا حدیث کا حوالہ دیتے ہیں وہ دراصل قرآنی آیات کے بالکل برخلاف ہوتا ہے۔
جیسے کہ میڈیاسورہ توبہ کی آیت نمبر 5 کا حوالہ دیکر کہتی ہے کہ “کافروں کو جہاں بھی آپ پاؤ وہاں ان کا قتل کردو” لیکن اس آیت کا پس منظر بالکل مختلف ہے۔اگرآپ سورہ توبہ کے آیت نمبر ایک سے پڑھیں گے تو صاف واضح ہوجائےگا کہ کفار مکہ اور مسلمانوں کے درمیان ایک حلف ہوا تھا۔جسے مشرکین نے توڑ دیا تھا۔جس پر اللہ نے نبی کریمؐ پر حکم نازل کیا کہ مشرکین کوچار مہینے کا وقت دیاگیا کہ وہ سدھر جائےورنہ ان کے ساتھ جنگ کی جائے گی۔
ذاکرنائک کے پورے بیان کو سننے کے بعد واضح ہوگیا کہ بیان کے ایک حصےکو ایڈیٹ کرکے کچھ شرپسندعناصر یوزر نے سوشل میڈیا پر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔لیکن پھر بھی ہم نے اس بارے میں کئی عالم دین سے رابطہ کیا۔سب نے ایک ہی جواب دیا کہ اسلام میں ناحق کسی کا قتل کرنا جائز نہیں ہے۔بلکہ جیونٹی تک کو تکلیف دینے سے منع کیا گیا ہے۔
پھر ہم نےقرآن اردو نامی ویب سائٹ پر سورہ توبہ کی ان آیتوں کی تفسیر کوغور سے پڑھا اور مولانا امیر معاویہ قاسمی سے بھی قرآن کی ان آیتوں کے بارے میں پوچھا ۔انہوں نے قرآن اور حدیث کا حوالہ دے کر کہا کہ “یہ حکم اس وقت ہے جب کافر سے معاہدہ ہو امن کا اور وہ معاہدے کی خلاف ورزی کرے تو یہ حکم ہے۔ مثلاً یہ معاہدہ ہو کو کافر اور مسلمان ایک دوسرے کے خلاف نہ جنگ کریں گے اور نہ ہی ایک دوسرے کے شہری چھیڑیں گے اور نہ ہی کوئی نقصان پہنچا ئیں گے۔ اس کے باوجود وہ ایسا کرتے ہیں تو معاہدے ختم کر کے اس پر کاروائی کی جائے گی”

نیوزچیکر کی تحقیقات میں پتا چلا کہ ڈاکٹر ذاکر نائک کے وائرل ویڈیو کے ساتھ چھیڑچھاڑ کی گئی ہے۔ذاکرنائک نے انٹرنیشنل میڈیا کو اپنے دلائل کے ذریعے غلط ثابت کیا ہے۔جوکہ میڈیا قرآن کے ایک حصے کولےکر غلط مطلب عوام کےسامنے پیش کرتی ہے۔جبکہ اللہ قرآن میں ناحق کسی کا قتل کرنے کو حرام قرار دیا ہے۔
YouTube:https://www.youtube.com/watch?v=8t28RtIEayA&feature=youtu.be
Quranurdu:https://quranurdu.org/9
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044