جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: دیوار کے سوراخ سے غزہ کے مکینوں کو روٹی پہنچانے...

Fact Check: دیوار کے سوراخ سے غزہ کے مکینوں کو روٹی پہنچانے کی یہ ویڈیو مصری بچے کی نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
یہ ویڈیو ایک مصری بچے کے دیوار کے سوراخ کے ذریعے غزہ کے مکینوں کو روٹی پہنچانے کی ہے۔
Fact
یہ فلسطین کے فلم ڈائریکٹر خالد جرار کی دستاویزی فلم “ان فلٹریٹرس-متسللون” کی ایک کلپ ہے۔

ایک ماہ سے زائد سے فلسطین اور اسرائیل کے مابین لڑائی جاری ہے۔ اس بیچ اسرائیل کے حملے کی وجہ سے متعدد اموات ہو چکی ہیں، اس کے علاوہ لاکھوں فلسطینی بے گھر اور خوراک کی قلت سے دو چار ہیں۔ اب سوشل نٹورکنگ سائٹس فیس بک، ایکس اور واہٹس صارفین ایک ویڈیو شیئر کر رہے ہیں، جس میں ایک لڑکا دیوار کے چھید سے دوسری طرف موجود فرد کو روٹی دیتا ہوا نظر آرہا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو ایک مصری بچے کے دیوار کے سوراخ کے ذریعے غزہ کے مکینوں کو روٹی پہنچانے کی ہے۔

ویڈیو کے ساتھ ایک ایکس صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ “یہ ایک مصری بچہ ہے، اس نے وہ کام کیا، جو ستاون “مسلم” ممالک اور ان کی “مسلح” افواج مل کر بھی نہ کر سکیں۔ اس نے غزہ اور مصر کے مابین مضبوط دیوار میں سوراخ کیا ہے اور وہاں سے روزانہ روٹیاں فاقہ زدہ اہلِ غـــزہ کو سرحد کے پار پہنچا رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے”لقد سلمتهم أ کثر من ألف رغيف خبز حتى الآن”۔اب تک ایک ہزار سے زائد روٹیاں اپنے بھائیوں کے حوالے کرچکا ہوں۔ جیتے رہو بیٹا! سدا سلامت رہو۔ تم حقیقی ہیرو ہو”۔

یہ ویڈیو مصری بچہ کا دیوار کے سوراخ کے راستے غزہ کے مکینوں کو روٹی پہنچانے کی ہے۔
Courtesy: X @SajidFb
Courtesy: Facebook/ Shakir Bashir

Fact Check/ Verification

مصری بچے کے دیوار کے سوراخ کے ذریعے غزہ کی عوام کو روٹی مہیا کروانے کی ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں دسمبر 2015 کو شیئر شدہ الغد نیوز پیپر، دی آئی آف فلسطین نامی فیس بک پیج پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس کے مطابق وائرل ویڈیو فلسطینی ہدایت کار خالد جرار کی بنائی ہوئی فلم متسللون کا ایک حصہ ہے۔

Courtesy: Facebook/ Alghad Newspaper

مزید سرچ کے دوران ہمیں ای فلکس نامی ویب سائٹ پر ہوبہو ویڈیو کے ساتھ رپورٹ موصول ہوئی۔ جس کے مطابق اس فلم کو 2012 پروڈیوس کیا گیا تھا۔ وہیں دی وی ریویو نامی ویب سائٹ کے مطابق فلسطینی ہدایت کار خالد جرار کی دستاویز ی فلم متسللون میں اسرائیلی حکومت میں غیر عسکری فلسطینیوں کی جدوجہد کی تصویر کشی کی گئی ہے۔

Courtesy: E flux film
Courtesy: We Wee Review

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو ایک مصری بچے کے دیوار کے سوراخ کے راستے غزہ کے مکینوں کو روٹی مہیا کروانے کی نہیں ہے بلکہ یہ ایک دستاویزی فلم متسللون کا کلپ ہے۔

Result: False

Sources
Facebook post by Alghad Newspaper and The Eye Of Palestine 08 Dec 2015
Reports published by E Flux Film and The Wee Riview


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular