Authors
Claim
پانچ لڑکوں نے مسلمان ڈیلیوری بوائے کو مذہبی نفرت کی بنیاد پر تشدد کا نشانہ بنایا۔
Fact
اس معاملے میں کوئی فرقہ وارانہ زاویہ نہیں ہے، لڑکے کو ذاتی تنازع کی بنا پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔
ان دنوں پاکستانی سوشل میڈیا ہینڈلس سے بھارت مخالف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ کئی مستند ایکس ہینڈلس سے 39 سکینڈ کی ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں کمرے کے اندر ایک نیم برہنہ شخص کو کچھ لوگ بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور متاثر شخص جان بخشنے کی فریاد کر رہا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ جس شخص کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے وہ مسلمان ڈیلیوری بوائے ہے، جسے پانچ ہندو لڑکے بے رحمی سے مار پیٹ رہے ہیں۔
صارف نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے “سب سے بڑی جمہوریت کی دعویدار انڈیا میں مسلمانوں پر ظلم کی انتہا ہونے لگی، ایک مسلمان ڈیلیوری بوائے پر 5 ہندو لڑکے حملہ آور”۔
Fact Check/ Verification
نیوز چیکر نے سب سے پہلے “مسلمان ڈیلیوری بوائے پر حملہ” کیورڈ تلاشا، لیکن اس واقعے سے متعلق کوئی معتبر خبریں فراہم نہیں ہوئیں، جیس میں وائرل ویڈیو میں نظر آرہے واقعے کا ذکر ہو۔
مزید تلاش کرنے پر ہمیں صبا خان نامی ایکس (ٹویٹر) ہینڈل پر مورخہ 22 فروری 2024 کو شیئر شدہ ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس کے مطابق ویڈیو میں جس شخص کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اس کا نام “ابھے پرتاپ” ہے۔ معاملہ رواں سال کے 9 فروری کو نوئیڈا کے سیکٹر 113 میں ہونے والے آپسی تنازہ کا بتایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ہمیں پریس ٹرسٹ آف انڈیا، یوپی تک اور دینک بھاسکر کی ویب سائٹس پر شائع 22 فروری 2024 کی خبریں موصول ہوئیں۔ ان ویب سائٹس کے مطابق یہ معاملہ 9 فروری کو نوئیڈا کے سیکٹر 113 میں پیش آیا تھا۔ متاثر شخص کا نام ابھے پرتاپ بتایا گیا ہے۔ ان رپورٹس میں کہیں بھی اس کے مسلمان ہونے کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
مزید تحقیقات کے لئے ہم نے نوئیڈا سیکٹر 113 پولس اسٹیشن سے رابطہ کیا۔ جہاں ہمیں سینئر پولس انسپکٹر نوین تومر نے تصدیق کی کہ اس معاملے میں کوئی فرقہ وارانہ زاویہ نہیں ہے۔
Conclusion
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ جس ویڈیو کو مسلمان ڈیلیوری بوائے کو مذہبی نفرت کی بنیاد پر تشدد کا نشانہ بنانے کا بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے، وہ دراصل آپسی تنازع کی بنا پر زد و کوب کئے گئے ابھے پرتاپ کی ہے۔
Result: False
Sources
X post by @ItsKhan_Saba on 22 Feb 2024
Reports Published by Press Trust of India, UP Tak and Dainik Bhaskar on 22 Feb 2024
Conversation with Naveen Tomar, senior police inspector, sector-113 police station
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔