Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
سوشل میڈیا پر تقریباً 30 سکینڈ کی ایک ویڈیو کو پاکستان سیلاب کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔ ویڈیو میں پانچ افراد ایک دوسرے کو پانی کے بہاؤ سے بچنے کے لئے پکڑے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ اس ویڈیو کو پاکستان کے کوہستان میں 5 افراد کے سیلابی ریلے کی زد میں آنے سے ہوئی موت سے منسوب کرکے بھی شیئر کیا جا رہا ہے۔
اس وائرل ویڈیو کو پاکستانی صارفین الگ الگ کیپشن کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔ ایک ٹویٹر صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “5 گھنٹے ہیلی کاپٹر کے انتظار کے بعد 5 نوجوانوں کو سیلاب کا ریلہ بہا کر لے گیا”۔
ایک دوسرے صارف نے وائرل ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “جس ہیلی کاپٹر پر عمران خان نے سیلاب زدہ علاقے کا دورہ کیا ہے اگر وہ ہیلی کاپٹر عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے استعمال ہوتا تو شاید کسی ماں کے لختِ جگر،کسی باپ کا غرور اور کسی بہن اور بھائی کا سہارا یوں سیلاب میں نا بہتے۔
فیس بک یوٹیوب اور ٹویٹر صارفین اس ویڈیو کو خیبرپختونخوا میں سیلابی ریلے کے دوران پوری فیملی کے بہہ جانے کا بتا کر شیئر کیا ہے۔
پاکستان سیلاب کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے چند فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں نوٹیسیس نامی ویب سائٹ پر 2011 کی ایک رپورٹ کے ساتھ شائع رپورٹ میں وہی ویڈیو ملی، جسے پاکستان سیلاب کے دوران 5 لوگوں کے سیلابی ریلے میں بہہ جانے کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں اس ویڈیو کو بھارت کا بتایا گیا ہے۔
پھر ہم نے کیفریم کے ساتھ کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 22 جولائی 2011 کو شائع انڈیا ٹی وی کی ایک رپورٹ میں ہوبہو کیفریم کے ساتھ شائع رپورٹ ملی۔ جس میں اس ویڈیو کو بھارت کے مدھیہ پردیش کے پتال پانی کا بتایا گیا ہے۔ جہاں پکنک منانے آئے ایک ہی خاندان کے تین لوگوں کی موت سیلابی ریلے میں بہہ جانے کی وجہ سے ہو گئی تھی۔
اس کے علاوہ ہمیں این ڈی ٹی وی پر18 جولائی 2011 کو شائع شدہ ایک ویڈیو رپورٹ ملی۔ جس میں بھی اس واقعے کو مدھیہ پردیش ، اندور کے پتال پانی کا بتایا گیا ہے۔جہاں ایک خاندان پانچ لوگ سیلابی ریلے میں پکنک کے دوران پھنس گئے تھے۔جن میں تین لوگ لاپتہ ہو گئے تھے،جبکہ دو کی جان ریسکیوں ٹیم نے بچا لیا تھا۔ یہاں یہ واضح ہو چکا کہ وائرل ویڈیو کا پاکستان سیلاب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسی ویڈیو کے حوالے سے آپ ون انڈیا اور اے بی پی نیوز کی رپورٹ بھی پڑھ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:نیویارک سیلاب کی ویڈیو کو پشاور بی آر ٹی کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ سیلابی ریلے میں پانچ لوگوں کے پھنسے ہونے والی یہ ویڈیو کا تعلق پاکستان سیلاب سے نہیں ہے۔ بلکہ یہ ویڈیو 2011 میں پیش آئے بھارت کے اندور کے پتال پانی سانحے کی ہے۔
Our Sources
Media Report Published by antena.com on 18 july 2011
Media Report Published by NDTv on 18 july 2011
Media Report Published by India Tv on 22 july 2011
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044