پیر, دسمبر 23, 2024
پیر, دسمبر 23, 2024

HomeFact Checkجودھپور: 11ہندو پاکستانی مہاجروں کا قتل مسلمانوں نے نہیں کیا ہے

جودھپور: 11ہندو پاکستانی مہاجروں کا قتل مسلمانوں نے نہیں کیا ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جودھپور میں مسلم شدت پسندوں نے پانچ بچہ سمیت 11ہندو پاکستانی مہاجروں کا قتل کردیا ہے۔مقتول کی لاشوں کو زمین دوز بھی کردیا۔یہ لوگ پاکستانی شدت پسندوں سے جان بچا کر جودھپور آئے تھے۔

وائرل پوسٹ جو مسلمانوں کے دل کو مجروح کرنے والی ہے۔
Viral Image from Facebook

کیا ہے وائر پوسٹ؟

دی مُکی شرما نامی فیس بک پیج پر متعدد لاشوں کی ایک تصویر کو شیئر کیا گیا ہے۔جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے تصویر جودھپور میں ہوئے 11ہندوپاکستانی کی لاش ہے۔جسے مسلم سماج کے شدت پسندوں نے قتل کردیا ہے۔ہم نے دی مُکی کے پوسٹ کو احتیاطاً آرکائیو کرلیا ہے۔

وائرل تصویر ہمیں مختلف دعؤں کے ساتھ دیپک ہندو کا بھی پوسٹ ملا۔آرکائیو لنک۔

ٹویٹر پر بھی وائرل تصویر کیا گیا ہے شیئر

ڈیتھ آف پنگ نامی ٹویٹر ہینڈر پر بھی وائرل تصویر کو جودھپور کا بتاکر شیئر کیا ہے اور لکھا ہے کہ 11ہندومہاجروں کو قتل کرکے دفنا دیا گیا تھا۔آرکائیو لنک۔

Fact Check/Verification

وائرل تصویر کے حوالے سے جب ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی تو ہمیں دینک بھاسکر پر وائرل تصویر سے ملتی جلتی ایک تصویر ملی۔جس کے مطابق 11پاکستانی مہاجروں کی موت کے پیچھے ایک گینگ کا ہاتھ ہے۔جو پاکستان سے آنے والے ہر اس شخص کو پہلے ڈراتا دھمکاتا ہے۔پھر گھر والے کو اتنا پریشان کرتا ہے کہ وہ خودکشی کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔واضح رہے کہ سوشل میڈیا کے علاوہ ہمیں وائرل تصویر کہیں نہیں ملی۔

دینک بھاسکر پر ملی پہلی جانکاری

پھر ہم نے 11ہندوپاکستانی مہاجروں کے حوالے سے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں آج تک ،زی نیوز اور نوبھارت ٹائمس پر پاکستانی مہاجروں کے حوالے سے خبریں ملیں۔جس کے مطابق جودھپور کے لوڑتا گاؤ میں 11 ممہاجرین کی لاشیں کھیت میں ملی تھی۔آج تک اور زی نیوز کے مطابق 10 لوگوں کی موت زہریلے انجیکشن لگانے کی وجہ سے ہوئی ہے۔مرنے والوں میں دومرد چارخواتین اور پانچ بچے شامل ہیں۔واضح رہے کہ ہمیں کسی بھی رپورٹ میں یہ جانکاری نہیں ملی کہ مسلمانوں نے ان مہاجروں کا قتل کیا ہے۔

آج تک پر ملی جانکاری

پورےمعاملے کا کیا ہے سچ؟

مذکورہ تحقیقات سے تسلی نہیں ملی تو نیوزچیکر کی ٹیم نے ا یڈیشنر ایس پی جودھپور سے بات کی اور ان سے سوال کیا”کیاجودھپور میں 11ہندؤں کا قتل  مسلمانوں کے ہاتھو ہوا ہے ؟اس بات کو سنتے ہی ایس پی نے کہاں یہ فرضی خبر ہے۔اس معاملے میں مسلمانوں کا کوئی رول نہیں ہے۔آپسی تنازع کی وجہ سے 11ہندوپاکستانی مہاجروں نے خودکشی کی ہے۔

Conclusion

نیوزچیکرکی تحقیقات میں یہ ثابت نہیں ہوسکا کہ وائرل تصویر کہاں کی ہے۔لیکن تصویر کے ساتھ کیےگئے دعوے فرضی ہے۔جودھپور ایڈیشنر ایس پی کے مطابق مسلمانو نے 11ہندوپاکستانی مہاجروں کا قتل نہیں کیا ہےبلکہ وہ لوگ خودکشی کی ہے۔مسلمانوں کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

Result:Misleading

Our Sources

Bhaskar:https://www.bhaskar.com/local/rajasthan/jodhpur/news/pakistans-displaced-as-soon-as-they-step-into-india-pakistan-begins-displaced-then-new-game-of-exploitation-begins-127607504.html

Aajtak:https://aajtak.intoday.in/story/rajasthan-11-pakistani-refugees-found-dead-in-jodhpur-1-1218194.html

ZeeNews:https://zeenews.india.com/hindi/india/rajasthan/video/rajasthan-what-is-the-pakistan-connection-of-the-death-of-11-pakistani-hindu-in-jodhpur-11-hindu-refugees/727683

NBT:https://navbharattimes.indiatimes.com/state/rajasthan/jodhpur/video-goes-viral-of-laxmi-over-eleven-members-of-a-family-of-pakistan-hindu-migrants-were-found-dead-in-jodhpur/videoshow/77501683.cms

Ground Verification

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular