Authors
Claim
کراچی کے کارساز حادثہ کیس کی ملزمہ نتاشا، عدالت کے باہر وکٹری کا نشان بناتے ہوئے۔
Fact
نتاشا دانش اقبال کی یہ تصویر آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔
پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں ماہ کی 19 تاریخ کو کراچی کے کارساز علاقے میں تیز رفتار کار نے کئی افراد کو اپنی زد میں لے لیا۔ اس حادثے کی مرکزی ملزمہ نتاشا دانش اقبال نامی خاتون ہیں۔ جیو نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق ملزمہ نتاشا کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ عدالت کے باہر وکلاء کے درمیان ملزمہ نتاشا کی وکٹری کا نشان بناتے ہوئے ایک تصویر خوب گردش کر رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ ملزمہ نتاشا کی یہ تصویر عدالت میں پیشی کے دوران مسکراتے ہوئے وکٹری کے نشان بنانے کی ہے۔
تصویر کے ساتھ صارف نے کیپشن میں لکھا ہے”نتاشا دانش کا عدالت کے باہر وکٹری کا نشان بنا کر خوش ہونا بتا رہا ہے پاکستان میں شرابی چور قاتل اور زانی اپنے جرم سے نہیں ڈرتے، یہ نظام ان کا محافظ ہے”۔
Fact Check/ Verification
ہم نے سب سے پہلے وائرل تصویر کو غور سے دیکھا تو ہمیں تصویر میں کئی خامیاں نظر آئیں۔ جیسے خاتون کے دائیں جانب کھڑے دو وکیلوں کی شکلیں ایک جیسی لگیں۔ بائیں جانب پیچھے کھڑے ایک وکیل کے آدھے سر پر بال نظر آرہا ہے، ایسا معلوم ہو رہا ہے کہ اس کے سرپر بال ترمیم کرکے لگایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ خاتون کے بائیں ہاتھ پر سورج کی روشنی اور کلائی کٹی ہوئی بھی نظر آرہی ہے۔ لہٰذا ہماری تجزیہ سے معلوم ہوا کہ تصویر میں رد و بدل کیا گیا ہے۔
پھر ہم نے مذکورہ دونوں تصاویر میں اے آئی کے استعمال کی تصدیق کے لئے ہائیو موڈریشن نامی ویب سائٹ کی مدد سے اصلیت کا پتا لگایا تو معلوم ہوا کہ اس تصویر کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس یا ڈیپ فیکس کی مدد سے تیار کئے جانے کا امکان 99.7 فیصد ہے۔ دوسری جانب پاکستان و غیر ملکی میڈیا نے بھی اس تصویر کو آرٹیفشل انٹیلی جنس کی مدد سے تیار کردہ بتایا ہے۔
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات کے دوران آن لائن ملنے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ پاکستان کے کراچی کے کارساز حادثہ کیس کی ملزمہ نتاشا دانش اقبال کی یہ تصویر آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔
Result: Altered Photo
Sources
Self analysis
Image analysis with Hive Moderation website
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔