Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
کشمیری پنڈت پر بنی فلم “دی کشمیری فائلز” سے متعلق تنازعہ کے درمیان سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اردو کیپشن کے ساتھ شیئر کی گئی ہے۔ ویڈیو کسی سینیما گھر کا ہے جہاں ناظرین کے درمیان موجود ایک خاتون اسکرین کے پاس کھڑے کچھ لوگوں پر چیختے چلّاتے ہوئے نظر آرہی ہیں۔خاتون کو ویڈیو میں روتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو کے کیپشن میں ایک فیس بک صارف نے لکھا ہے کہ بھارتی نفرت انگیز پروپیگنڈہ فلم “دی کشمیری فائلز” پر ایک کشمیری خاتون کا جواب۔
اس ویڈیو کو فیس بک پر ایک دوسرے صارف نے شیئر کیا ہے اور اردو کیپشن میں لکھا ہے کہ “اس کشمیری پنڈت لڑکی نے ایک جھوٹی اورمن گھڑت فلم بنانے پر ویکیک اگنی ہوتری اور مسخرے”۔
اس ویڈیو کو انگلش کیشپن کے ساتھ بھی شیئر کیا جا رہا ہے۔ درج ذیل میں اسکرین شارٹ موجود ہے۔
ٹویٹر پر بھی صارفین نے مذکورہ وائرل ویڈیو کو دی کشمیری فائلز سے جوڑ کر شیئر کیا ہے۔
ہم نے ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے کچھ فریم کو گوگل پر کیورڈ کے ساتھ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں انڈیا ٹوڈے کی ویب سائٹ پر 8 فروری 2020 کو شائع ایک رپورٹ میں وائرل ویڈیو سے متعلق جانکاری ملی۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ ویڈیو دہلی کے ایک سنیماگھر کی ہے۔ جہاں 7 فروری 2020 کو ویدھو ونود چوپڑا نے اپنی فلم شکارا کی اسپیشل اسکریننگ منعقد کی تھی۔
اسکریننگ کےدوران ہنگامہ ہو گیا۔ جب کشمیری پنڈٹ برادری کی ایک خاتون فلم دیکھنے کے بعد تھیٹر میں موجود ونود چوپڑا پر برس پڑیں، خاتون کا الزام تھا کہ شکارا میں حقیقت نہیں دکھائی گئی ہے کہ کس طرح اسلامک شدت پسندوں نے کشمیری پنڈتوں کا قتل عام کیا اور ان پر ظلم کیا تھا۔ خاتون نے ویدھو ونود چوپڑا پر پر کشمیری پنڈتوں کی حالت زار پر تجارت کرنے کا الزام بھی لگایا تھا۔
سرچ کے دوران ہمیں ٹائمس ناؤ پر بھی اس ویڈیو کے حوالے سے شائع شدہ خبر ملی۔ جس میں فلم سے ناراضگی ظاہر کر رہی خاتون کا نام دیویا رازدان بتایا گیا ہے۔ کچھ خبروں میں دیویا رازدان کو دفاعی امور کی صحافیہ بھی بتایا گیا ہے۔
مذکورہ سبھی رپورٹس سے واضح ہو چکا کہ وائرل ویڈیو کا تعلق حالیہ دی کشمیری فائلز فلم سے نہیں ہے، بلکہ یہ ویڈیو شکارا فلم کی اسکریننگ کے دوران ہوئے ہنگامہ کی ہے۔ جہاں ایک کشمیری پنڈت برادری کی خاتون نے فلم کو لے کر ناراضگی ظاہر کی تھی۔
اس طرح ہماری تحقیقات سے پتا چلا کہ وائرل ویڈیو پرانی ہے اور حالیہ ریلیز ہوئی دی کشمیری فائلز فلم سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ویڈیو میں نظر آرہی خاتون کا نام دیویا رازدان ہے اور انہوں نے دہلی کے سنیما گھر میں فلم شکارا کی اسکریننگ کے بعد ونود چوپڑا پر فلم سے متعلق اپنی ناراضگی ظاہر کی تھی۔
Our Sources
Report Published by IndiaToday on 08/02/2020
Report Published by TimesNow on 07/02/2020
Tweet shared by Times Now on 07/02/2020
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دیئے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044