Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Crime
Claim
ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج کی عصمت دری کی متاثرہ ہے۔
Fact
نہیں، یہ ویڈیو ایک میک اپ آرٹسٹ کی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں دو لڑکیاں نظر آرہی ہیں، جن میں ایک لڑکی اپنے چہرے پر لگے زخم دکھا رہی ہے۔ ویڈیو کو اس دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے کہ یہ کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج میں عصمت ریزی کی شکار ہونے والی لڑکی ہے۔
9 اگست کو کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج میں زیر تعلیم ایک خاتون کی لاش سیمینار ہال سے برآمد ہوئی تھی۔ خاتون مذکورہ میڈیکل کالج کی سیکنڈ ایئر کی طالبہ تھی، جسے زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں سنجے رائے نام کے ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد یہ معاملہ سی بی آئی کو سونپ دیا گیا تھا۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں گرفتار ملزم سنجے رائے کا پولی گراف ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کولکاتا میں ہونے والے اس واقعہ کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے ہورہے ہیں اور عام لوگ اور ڈاکٹر فوری انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
وائرل ویڈیو میں ایک زخمی خاتون نظر آ رہی ہے۔ اس دوران انہیں کیمرے پر اپنے چہرے اور گردن پر لگے زخم دکھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو اس دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے کہ کولکاتا عصمت ریزی کی متاثرہ نے اپنی زندگی کے آخری لمحات سے پہلے یہ ویڈیو فلمائی تھی۔

نیوز چیکر نے وائرل ویڈیو کے کیفریم کے ساتھ ریورس امیج سرچ کیا تو یہی ویڈیو ایکس ہینڈل سے شیئر شدہ موصول ہوئی۔ ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں بتایا گیا ہے کہ یہ ویڈیو زینت رحمان نے تیار کی ہے۔

اس کے علاوہ ہمیں ایک اور فیس بک اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی یہی ویڈیو موصول ہوئی۔ اس ویڈیو کے کیپشن میں بھی یہی لکھا ہوا تھا کہ وائرل ہونے والی ویڈیو زینت رحمان نامی ایک خاتون نے تیار کی ہے۔

اب ہم نے زینت رحمان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ تلاش کیا۔ اس دوران ہمیں اس نام سے بنایا گیا ایک فیس بک اکاؤنٹ ملا، جس میں آرٹسٹ لکھا ہوا تھا۔ لیکن یہ اکاؤنٹ مکمل طور پر بند تھا۔ اس کے علاوہ اسی فیس بک اکاؤنٹ میں اسی نام کے ایک انسٹاگرام اکاؤنٹ کا لنک بھی متصل تھا اور وہ اکاؤنٹ بھی مکمل طور پر لاک تھا۔

جب ہم نے فیس بک پر زینت رحمان آرٹسٹ کیورڈ تلاشا تو ہمیں میک اپ آرٹسٹ نامی فیس بک گروپ میں زینت رحمان کے فیس بک اکاؤنٹ سے کی گئی کچھ فیس بک پوسٹ موصول ہوئے۔

اس کے علاوہ جب ہم نے گروپ میں موجود مذکورہ فیس بک پروفائل کو کھنگالا تو ہمیں معلوم ہوا کہ اس اکاؤنٹ سے گروپ میں کئی میک اپ کی تصاویر شیئر کی جا چکی ہیں۔

پھر ہم نے گروپ میں شیئر کئے گئے اس پروفائل کی چند تصاویر کا موازنہ وائرل ویڈیو سے کیا تو معلوم ہوا کہ دونوں تصویروں میں نظر آنے والی خاتون ایک ہی ہیں۔ گروپ میں موجود کچھ تصاویر کے کیپشن میں زینت رحمان نامی اس فیس بک اکاؤنٹ نے واضح طور پر لکھا تھا کہ یہ تصاویر ان کی ہی ہیں۔

ہم نے اپنی تحقیقات کی تصدیق کے لئے زینت رحمان سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ ان کا جواب موصول ہوتے ہی آرٹیکل کو اپ ڈیٹ کر دیا جائے گا۔
اس طرح ہماری تحقیقات کے دوران ملنے والے شواہد سے یہ واضح ہوا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کولکاتا کی عصمت ریزی متاثرہ کی نہیں بلکہ ایک میک اپ آرٹسٹ کی ہے۔
Sources
(اس آرٹیکل کو ہندی سے ترجمہ کیا گیا ہے)
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔