اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact Checkکیا کرونا ویکسین لگنے کے 2 سال کے اندر موت ہو جائے...

کیا کرونا ویکسین لگنے کے 2 سال کے اندر موت ہو جائے گی؟ وائرل دعوے کا پڑھیئے سچ

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

کرونا ویکسین لگنے کے 2 سال کے اندر موت ہو جائےگی۔ یہ دعویٰ نوبل انعام یافتہ لوک مونٹاگنیئر نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا ہے۔ انہوں نے ویکسینیشن مہم کو ایک ناقابل قبول غلطی بتایا ہے۔

کرونا ویکسین لگنے کے 2 سال کے اندر موت کی خبر والا  اسکرین شارٹ
Courtesy: Received by whatsapp

ہمارے آفیشل واہٹس ایپ نمبر پر ایک قاری نے روز نامہ شمس ٹائمس کی خبر شیئر کی اور اس کی سچائی جاننے کی درخواست کی۔ رپورٹ کی ہیڈلائن میں لکھا ہے کہ “غیر ملکی نوبل انعام یافتہ مونٹاگنیئر نے دعویٰ کیا ہے کہ کووڈ ویکسین لینے والے افراد 2 سال کے اندر مر جائیں گے۔ رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ ویکسین لینے والے افراد کے بچنے کی کوئی امید نہیں ہے اور نہ ہی ان افراد کے لئے کوئی ممکنہ علاج ہے۔ ویکسین ایک ناقابل قبول غلطی ہے۔ بتادوں کہ کئی غیر معروف اردو نیوز ویب سائٹ نے اس خبر کو شائع کیا ہے۔ جسے واہٹس ایپ اور فیس بک پر شیئر کیا جا رہا ہے۔

وائرل دعوے والی خبروں کا آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check / Verification

شمس ٹائمس میں شائع ویکسین سے موت والی خبر کی سچائی جاننے سے پہلے ہم نے روز نامہ شمس ٹائمس کے بارے میں کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں پتا چلا کہ یہ اخبار حیدرآباد سے شائع ہوتا ہے، اس اخبار کے مینیجنگ ایڈیٹر کا نام محمد صبغت اللہ ہے اور ایگزکیوٹیو ایڈیٹر محمد ظفر اللہ ہیں۔

پھر ہم نے اخبار کے ایڈیٹر سے فون کال پر وائرل دعوے سے متعلق بات چیت کی۔ انہوں نے بتایا کہ کئی ویب سائٹ پر شائع خبروں کے حوالے سے ہم نے اپنے بینر پر خبر شائع کی ہے، یہ خبر شمس ٹائمس کے اخبار میں شائع نہیں ہوئی تھی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ تلنگانہ نیوز پوائنٹ اور لائف سائٹ نامی ویب سائٹ کے مطابق ہم نے مذکورہ خبر کو شائع کیا تھا۔ احتیاطاً ہم نے دونوں ویب سائٹ کی خبر کو آرکائیو کر لیا۔ جسے آپ یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

ہم نے لائف سائٹ نیوز کو غور سے پڑھا تو کہیں بھی یہ ذکر نہیں کیا گیا ہے کہ ویکسین لگنے والے افراد کی 2 سال کے اندر موت ہو جائے گی۔البتہ لوک مونٹاگنیئر نے اپنے انٹرویو میں یہ ضرور کہا ہے کہ” مہلک وبا کے لئے چلائی جا رہی ویکسینیشن مہم نا قابل قبول غلطی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جو ویکسین لگائی جا رہی ہے اس سے نئے ویریئنٹ پیدا ہوں گے، اس کی وجہ سے زیادہ اموات ہو سکتی ہے۔

پھر ہم نے اس حوالے سے مزید کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں آسام پولس کا ایک پوسٹ ملا۔ جس کے مطابق لوک مونٹاگنیئر کے حوالے سے جو دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ 2 سال کے اندر ویکسین لگانے والے کی موت ہو جائے گی، وہ فرضی ہے۔ پی آئی بی فیکٹ چیک نے بھی اس دعوے کو فرضی بتایا ہے۔ بتادوں کہ ویکسین لگنے کے بعد کچھ منفی اثرات دیکھنے کو ملتے ہیں، لیکن ویکسین لگنے کے 2 سال کے اندر موت کی خبر فرضی ہے۔

کون ہے لوک مونٹاگنیئر؟

جب ہم نے لوک مونٹاگنیئر کے بارے میں کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں سائنس بلاگ نامی ویب سائٹ پر شائع 2012 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق لوک مونٹاگینئر نے ایچ آئی وی وائرس کی کھوج کی تھی۔ جس کے لئے انہیں نوبل انعام سے نوازا گیا تھا۔ اس کے بعد مونٹاگنیئر کے کئی متنازع بیان منظر عام پر آئے۔ جس نے ان کی ساکھ کو کافی ٹھیس پہنچائی۔ جسے آپ یہاں اور یہاں کلک کرکے پڑھ سکتے ہہیں۔

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ لوک مونٹاگنیئر کے حوالے سے ویکسین لگنے کے 2 سال کے اندر موت ہونے والا وائرل دعویٰ گمراہ کن ہے۔ شمس نیوز نے جس لائف سائٹ نیوز کا حوالہ دے کر خبر شائع کی ہے۔ اس میں ویکسین لگنے کے دو سال کے اندر موت والے دعوے کا ذکر ہی نہیں کیا گیا ہے۔

Result: Misleading

Our Source

Pib

scienceblogs

Assam police

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

1 COMMENT

Most Popular