Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
عمران خان کو جیل سے نکلوانے کے لئے ان کی ہمشیرہ نورین نیازی نے بھارتی وزیر اعظم مودی سے "آپریشن سندور پارٹ 2" کی درخواست کی ہے۔
نورین نیازی نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے، وائرل کلپ اے آئی جنریٹیڈ ہے۔
سوشل میڈیا پر پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی ہمشیرہ نورین نیازی کے نام سے منسوب ایک 26 سیکنڈ کا کلپ تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو اُن کے انڈیا ٹوڈے کو دیے گئے انٹرویو کا حصہ ہے، جس میں وہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے مبینہ طور پر ”آپریشن سندور پارٹ 2” کرنے کی اپیل کرتی سنائی دیتی ہیں تاکہ عمران خان کو جیل سے نکلوایا جا سکے۔
وائرل ویڈیو میں نورین نیازی یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہی ہیں کہ “وہ کہتے ہیں کہ ہم خود عمران خان کے ساتھ ہیں،میں آپ کو بتاؤں، یہ ریفرنڈم ہے پاکستان میں عمران خان کے لئے اور یہ عمران خان کو ہاتھ لگانے کا سوچے بھی نہ، کیونکہ پھر ان کے ساتھ جو ہوگا، یہ کبھی زندگی میں سمجھ ہی نہیں سکیں گے۔ میں یہاں پر آپ کے چینل کے پلیٹ فارم سے مودی جی سے بھی گذارش کرتی ہوں اگر آپ آپریشن سندور2 کریں گے توہی عمران خان جیل سے باہر نکل سکتے ہیں”۔


انڈیا ٹوڈے پر 28 نومبر 2025 کو نشر ہونے والے نورین نیازی کے 7 منٹ 52 سیکنڈ پر مشتمل اصل انٹرویو کی تفصیلی جانچ سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ انہوں نے اپنی گفتگو میں نہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کوئی حوالہ دیا اور نہ ہی ”آپریشن سندور پارٹ 2” جیسی کسی کارروائی کی درخواست کی۔ پورے انٹرویو کے سیاق و سباق میں اس نوعیت کے کسی بیان کا نشان تک موجود نہیں، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کا اصل مؤقف وائرل دعوے سے بالکل مختلف تھا۔
اس کے برعکس، سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی 26 سیکنڈ کی ویڈیو کا ابتدائی حصہ اگرچہ اصل گفتگو سے جزوی مشابہت رکھتا ہے، لیکن اسی کے بعد شامل کئے گئے جملے، خصوصاً ”مودی جی” سے درخواست اور ”آپریشن سندور 2” کی اپیل مکمل طور پر من گھڑت ہیں اور اصل انٹرویو میں موجود نہیں پائے گئے۔
نورین نیازی نے ایکس پر جاری اپنے وضاحتی پیغام میں دعویٰ کیا کہ ان کے انٹرویو میں اے آئی کے ذریعے ردوبدل کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق ایسا کرکے ان کی باتوں کو اصل سیاق سے ہٹا کر پیش کیا گیا تاکہ لوگوں میں غلط فہمی پیدا ہو۔

ویڈیو کے تکنیکی جائزے میں آواز میں روبوٹک کیفیت، یکسانیت اور انسانی اتار چڑھاؤ کی کمی واضح طور پر محسوس ہوئی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ یہ آواز قدرتی نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے تیار کی گئی ہے۔
مزید تصدیق کے لئے ہم نے مختلف اے آئی ڈیٹیکٹر ٹولس کی مدد لی، جن میں ”ڈیپ ویئر” نے ویڈیو کی آواز کو مشکوک قرار دیا۔

وہیں ”ڈیپ فیک او میٹر” کے پانچ میں سے چار ماڈلز نے تقریباً 100 فیصد امکان ظاہر کیا کہ آواز جعلی طور پر تیار کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ اے آئی ویڈیو ڈی ٹیکٹر نامی ٹول نے ویڈیو کو56.7 فیصد اسکور کے ساتھ مشکوک قرار دیا۔ تجزیے میں کل 12 فریم ڈی ٹیکٹ ہوئے جن میں سے پہلے اور دوسرے فریم کو 85 فیصد ہائی رسک ظاہر کیا ہے۔ بقیہ زیادہ تر فریموں کا اسکور 60 فیصد سے زائد بتایاہے۔ یہ نتائج ویڈیو میں اے آئی جنریٹیڈ مواد کے امکان کو تقویت دیتے ہیں۔



اس طرح نیوز چیکر کی تحقیق سے یہ ثابت ہوا کہ نورین نیازی کے انڈیا ٹوڈے انٹرویو سے متعلق یہ دعویٰ کہ انہوں نے عمران خان کو جیل سے نکالنے کے لئے بھارتی وزیراعظم مودی سے پاکستان کے خلاف ’’آپریشن سندور پارٹ 2‘‘ کی درخواست کی، مکمل طور پر بے بنیاد ہے۔ وائرل ویڈیو میں استعمال شدہ آواز بھی حقیقی نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے تیار کی گئی ہے۔
سوال: کیا نورین نیازی نے واقعی مودی سے ‘’آپریشن سندور پارٹ 2‘‘ کی درخواست کی تھی؟
جواب: نہیں، انڈیا ٹوڈے کے مکمل انٹرویو میں ایسی کوئی بات موجود نہیں ہے۔
سوال: کیا وائرل ویڈیو کی آواز حقیقی ہے؟
جواب: تکنیکی تجزیے سے ثابت ہوا کہ ویڈیو میں استعمال شدہ آواز مصنوعی ذہانت سے تیار کی گئی ہے۔
سوال: کیا وائرل کلپ اصل انٹرویو سے لیا گیا ہے؟
جواب: ہاں، لیکن آخر کے کچھ حصے میں مصنوعی طور پر تیار شدہ آواز کا استعمال کیا گیا ہے۔
Sources
X post by India Today on 28 Nov 2025
X post by Noreen Niazi Khan on 30 Nov 2025
Deepware AI tool
Deepfake o meter AI tool
AI Video Detector AI tool