Authors
Claim
ماسکو میں بشار الاسد کی یہ پہلی تصویر ہے۔
Fact
بشار الاسد کی یہ تصویر 2023 کی ہے۔
وائس آف امریکہ کی 8 دسمبر کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق شام میں اسد خاندان کا 50 سالہ دورِ اقتدار کا خاتمہ ہوچکا ہے، عوام جشن منا رہی ہے، بشار الاسد بذریعے جہاز دمشق سے جا چکے ہیں، ان کی منزل نامعلوم ہے۔ حالانکہ دیگر غیر ملکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ شام کے سابق صدر بشار الاسد کو روس نے پناہ دی ہے۔ اب اسی تناظر میں بشار الاسد کی ایک تصویر خوب گردش کرہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ ماسکو پہنچنے کے بعد یہ بشار الاسد کی پہلی تصویر ہے۔
آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
Fact Check/Verification
بشار الاسد کی ماسکو پہنچنے کا بتاکر شیئر کی جارہی تصویر کو ہم نے گوگل لینس پر سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ایکس پر ترکش صحافی راغب سویلو کا وائرل تصویر سے متعلق ایک پوسٹ موصول ہوا۔ جس میں انہوں نے وائرل تصویر کو غلط قرار دیا ہے اور ساتھ ہی ایک دیگر تصویر شیئر کی ہے، جس میں بشار الاسد اور ان کی بیوی کو وائرل تصویر والے لباس میں ہی دیکھا جا سکتا ہے۔ پوسٹ کے مطابق بشار الاسد کی اس تصویر کو 2023 میں شام میں زلزلہ زدہ علاقوں کے دورے کے دوران کلک کیا گیا تھا۔
مزید تحقیقات کے دوران ہمیں سیریا ٹی وی کے آفیشل یوٹیوب چینل سیریا اسٹریم اور فیس بک پیج سیریا ٹی وی پر 10 فروری 2023 کو شیئر شدہ ایک ویڈیو رپورٹ موصول ہوئی۔ یوٹیوب ویڈیو کے دس سکینڈ پر بشار الاسد کے ساتھ تصویر میں نظر آنے والے سبھی افراد کو دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ ویڈیو حلب کے زلزلہ زدہ علاقوں میں بشار الاسد کے دورے کی ہے۔ لہٰذا سیریا ٹی وی کی رپورٹ سے صاف واضح ہوتا ہے کہ یہ تصویر پرانی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں جاری خانہ جنگی کے دوران خاتون کو یرغمال بنانے کی یہ ویڈیو 2019 کی ہے
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ یہ ماسکو میں بشار الاسد کے پہنچنے کے بعد کی پہلی تصویر نہیں ہے بلکہ پرانی اور حلب کے زلزلہ زدہ علاقوں میں بشار الاسد کے دورے کی ہے۔
Result: False
Sources
X post by Turkish journalist @ragipsoylu on 09 Dec 2024
Video report published by Syria TV on 10 Feb 2023
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔