Authors
Claim
یہ وہ سمندر ہے جس پر موسیٰ علیہ السلام نے فرعون کے لشکر سے بچنے کے لئے اپنا عصا مارا تھا۔
Fact
سمندر کا یہ منظر مصر کے بحر احمر کا نہیں ہے، بلکہ چین کے یوگو شازہو نامی جزیرے کا ہے۔
سوشل میڈیا پر سمندر کے بیچ بنے راستے کی ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس پر لوگ چہل قدمی کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ اُس سمندر کی ویڈیو ہے جس پر موسیٰ علیہ السلام نے فرعون کے لشکر سے بچنے کے لئے اپنا عصا مارا تھا اور وہاں راستہ بن گیا تھا۔ اس ویڈیو کو فیس بک اور واہٹس ایپ پر بھی خوب شیئر کیا جا رہا ہے۔
ایک فیس بک صارف نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “یہ وہ مقام ہے جس میں حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنے عصا مبارک سے راستہ بنایا تھا اور سمندر پار کیا تھا ان کے پیچھے فرعون کا لشکر تھا جو یہاں غرق ہو گیا تھا اس مقام پر سال میں دو مرتبہ ایک گھنٹہ یہ راستہ بنتا ہے جس پر لوگ اب بھی گزرتے ہیں”۔
Fact Check/Verification
موسیٰ علیہ السلام کے بحر احمر سے منسوب وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ین ڈیکس سرچ کیا۔ جہاں ہمیں چینی نیوز ویب سائٹس پیوپل ڈیلی چائنا اور چائنا پلس کلچر اور سی جی ٹی این چائنا24 کے فیس بک پیج پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس کے مطابق سمندر کے درمیان بنے راستے والی ویڈیو چین کے فوجیان کے یوگو شازہو جزیرے کی ہے، جسے “مچھلی کی ہڈی کی شکل کا سینڈ بینک” بھی کہا جاتا ہے۔
آرم اسٹرونگ انسٹی ٹیوٹ آف ببلیکل آرکیولاجی نامی ویب سائٹ کے مطابق موسیٰ علیہ السلام نے بحر احمر میں اپنے عصا کو مارا تھا۔ جس کے بعد سمندر میں راستہ بن گیا تھا۔ اس کے علاوہ گوگل میپس سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ دونوں سمندر مختلف ہیں۔
Conclusion
لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ واضح ہو گیا کہ یہ وہ سمندر نہیں ہے جس پر موسیٰ علیہ السلام نے فرعون کے لشکر سے بچنے کے لئے اپنا عصا مارا تھا۔ بلکہ یہ چین کے فوجیان کے یوگو شازہو جزیرے کی ویڈیو ہے۔
Result: False
Sources
Facebook post by CGTN China24, People’s Daily, China, China Plus Culture on 2020, 2021
Report published by Arm Strong Institute on 12 May 2021
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔