Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں بی جے پی ممبر پارلیمنٹ اور ممتاز گلوکار ہنس راج ہنس رگھوپتی راگھو راجا رام بھجن گاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس ویڈیو کے ساتھ صارفین کیپشن میں لکھ رہے ہیں کہ “آخرکار رگھوپتی راگھو راجا رام سے ایشور اللہ تیرو نام ہٹا دیا گیا ہے اور اس کی جگہ جے شری رام، سیتا رام گایا جا رہا ہے”۔
اس ویڈیو میں مع وزیر اعظم نریندر مودی اور نائب صدر وینکیا نائیڈو کے حاضرین میں کئی معروف شخصیتوں کی موجودگی دیکھی جا سکتی ہے۔ اس ویڈیو میں گلوکار بھجن میں ایشور اللہ تیرو نام کے بجائے چار مرتبہ جے شری رام، سیتا رام دوہراتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ یہ ویڈیو ٹویٹر پر “@شیتل پرونامو” نے شیئر کیا ہے اور ہمارے آرٹیکل لکھنے تک اس پوسٹ کو 9000 سے زیادہ لائکس اور 2700 سے زائد ری ٹویٹ کیا جا چکا تھا۔
Fact check/Verification
اس ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے کچھ کیورڈ کی مدد سے تحقیق شروع کی۔ اس دوران ہمیں یوٹیوب پر اصل ویڈیو ملا۔ جس کے مطابق یہ ویڈیو مہاتما گاندھی کی 152ویں یومِ پیدائش کے موقع پر ہنس راج ہنس کے ذریعے دی گئی پیش کش کی ہے۔
یہ ویڈیو 4 اکتوبر 2021 کو یوٹیوب پر اپلوڈ کیا گیا تھا اور یہ ویڈیو تقریباً 6 منٹ لمبا ہے۔ اس میں 2 منٹ 38 سیکینڈ پر گلوکار ایشور اللہ تیرو نام، سب کو سنمتی دے بھگوان گاتے ہوئے واضح طور پر سنائی دے رہے ہیں۔ اس سے پتا چلا کہ ویڈیو کو ایڈیٹ کرکے گمراہ کن دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جموں کشمیر میں انکاؤنٹر کے بعد سوشل میڈیا پر گمراہ کن دعوے کے ساتھ ویڈیو اور تصاویر وائرل
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ ویڈیو سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ اصل ویڈیو میں بی جے پی رہنما و گلوکار ایشور اللہ تیرو نام گاتے ہوئے واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔ اس بھجن کے بول میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
Result:c
Sources
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.