Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
لاک ڈاؤن کے دوران مسلم خواتین عید کی خریداری بند دوکان میں کررہی تھی۔تبھی پولس موقع پر پہچ گئی۔آرکائیو
تصدیق
کروناوائرس کی وجہ سے ملک بھر سترہ مئی تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔سرکاری رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں مہلک وباء کی وجہ سے اب تک ۱۸۸۶افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔جبکہ ۳۷۹۱۶ اس وباء سے متاثر ہیں۔دبلوایچ او کے مطابق ہندوستان میں کروناوائرس کے کل کیس ۵۲۹۵۲ ہے۔وہیں ان دنوں سوشل میڈیا پرایک منٹ تیس سیکینڈ کا ایک ویڈیو خوب گردش کررہا ہے۔جس میں دوکان کے اوپری حصے سے کچھ برقعہ پوش خواتین بغیر سیڑھی کے لٹک لٹک کر اتر رہی ہے۔دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ہندوستان میں مسلم خواتین عید کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں خریداری کرتی ہوئی پکڑی گئی۔اس ویڈیو حقیقت جاننے کے لئے ہمارے کئی قاری نے آفیشل واہٹس ایپ نمر پر بھیجا۔تاکہ وہ اس حقیقت سے آشنا ہو سکے۔
ہماری تحقیق
وائرل ویڈیو کی گہرائی تک جانے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے اس ویڈیو سوشل میڈیا پر سرچ کیا۔جہاں ہمیں کھٹی میٹھی نامی فیس بک پروفائل پر وائرل ویڈیو ملا۔جس کے کیپشن میں لکھا ہے کہ طارق روڈ کراچی میں دوران لاک ڈاون کچھ خواتین ایک پلازہ میں شاپنگ کرنے گئیں تو ادھر پولیس آ گئی خواتین گودام میں چھپ گئیں۔ پولیس پلازہ کو تالے لگوا کر چلی گئی کافی دیر بعد یہ خواتین بالکونی سے چھلانگیں لگا کر باہر نکلیں۔
پھر ہم نے وائرل ویڈیو کا انوڈ کی مدد سے کچھ کیفریم نکالا اور اسے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں وائرل ویڈیو سے متعلق اسکرین پر کافی کچھ ملا۔جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔
اسکرین پر ملی جانکاری کے بعد ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں ڈیلی موشن نامی ویب سائٹ پر وائرل ویڈیو ملا۔جس کے کیپشن میں لکھاتھا کہ پاکستان کے کراچی میں سیکس ورکرس کی گرفتاری ہوئی ہے۔
مذکورہ جانکاری سے واضح ہوچکا کہ وائرل ویڈیو پاکستان کے کراچی کا ہے۔جہاں قابل اعتراض کام چل رہا تھا۔اس کے باوجود ہم نے دیگر کیورڈ سرچ کیا۔اس دران ہمیں یوٹیوب پر وائرل ویڈیو ملا۔جسے تیس جون دوہزار پندرہ کو اپلوڈ کیا گیا تھا۔ویڈیو کے کیپشن لکھا ہے کہ کراچی میں ایف آئے اے نے فحاشی کے اڈے پر چھاپا ماری کی۔جس کے بعد فحاش خواتین و مرد بھاگ رہے ہیں۔
وہیں جب ہم مزید کیورڈ سرچ کیا تو سیاست پی کے نامی نیوز ویب سائٹ پر بھی فرضی دعوے والا تین منٹ تین سیکینڈ کا ویڈیو ملا۔جب ہم نے پورے ویڈیو کو غور سے دیکھا تو ہمیں دیوار پر لکھے زین اکیڈمی،طارق بک اور ہاٹ نام کے پوسٹر نظر آئے۔جب ہم نے اور باریکی سے جاننے کے لئے گوگل میپ کا سہارا لیا تو پتا چلا کہ یہ مارکیٹ فیس وی اسٹیڈیم کامرشیل ایریا ڈیفینس وی ڈیفینس ہاؤسنگ اتھاریٹی کراچی کا ہے۔جس سے متصل ہاٹ اسپائیسی نامی ہوٹل اور ایروسافٹ ہاؤس بھی ہے۔
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو پانچ سال پرانا ہے۔یہ ویڈیو پاکستان کے کراچی کا ہے۔جہاں ایف آئی اے نے فحاشی کے اڈے پر جب چھاپا ماری کی تو فحاش عورتوں اور مردوں نے دوسرے راستے سے باہر نکل کر راہ فرار اختیار کی اور لوگ وہاں تماشبین بنے رہیں۔
ٹولس کا استعمال
انوڈ سرچ
ریورس امیج سرچ
کیورڈ سرچ
گوگل میپ سرچ
یوٹیوب سرچ
نتائج:فرضی دعویٰ
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.