Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Crime
ٹویٹر پر ایک صارف نے سادھوؤں کی پٹائی کی ایک ویڈیو کو مہاراشٹر کے سانگلی کا بتاکر شیئر کیا ہے۔ ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے علاقے سانگلی میں بچوں کے اغوا کا الزام میں مقامی افرا چار سادھووں پر ٹوٹ پڑے، تشدد کے بعد پولس کے حوالے کردیا، سادھووں کا تعلق یوپی کے علاقے متھورا سے ہے”۔
ان دنوں بچہ چوری کے الزام میں عوامی ہجوم عام لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں۔ آج تک کی ایک رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر کے سانگلی میں بچہ چوری کرنے کے الزام میں چار سادھوؤں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ سادھوؤں کا تعلق اترپردیش سے بتایا گیا ہے۔ چاروں سادھو کرناٹک کے بیجاپور سے پنڈھرپور کی مندر کی جانب جارہے تھے، اس دوران راستہ میں ایک بچہ سے پتہ پوچھا، جس کے بعد مقامی لوگوں نے شک کی بناء پر ان کی مارپیٹ کی۔
اسی کے پیش نظر ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی جارہی ہے۔ جس میں کچھ لوگ سادھوؤں کو ایک دوکان کے سامنے لاٹھیوں سے پٹائی کررہے ہیں۔ سوشل میڈیا اور کچھ میڈیا رپورٹ میں ویڈیو سے متعلق دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ ویڈیو مہاراشٹر کے سانگلی کی ہے۔ جہاں لوگ چار سادھوؤں کو بچہ چوری کے الزام میں تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں۔ سادھوؤں کا تعلق اترپردیش کے متھرا سے بتایا جارہا ہے۔
ہم نے سب سے پہلے گوگل پر “سانگلی میں سادھوؤں کو بچہ چوری کے شک میں پیٹا گیا” ہندی میں کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں متعدد میڈیا رپورٹس ملیں۔ جہاں پتہ چلا کہ واقعی سانگلی میں سادھوؤں کو بچہ چوری کے الزام میں مارا پیٹا گیا ہے۔ ہماری ٹٰیم کے پرساد نے سانگلی کے سینئر صحافی شیوراج کاٹکر سے رابطہ کیا۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ سانگلی میں 13 ستمبر 2022 کو بچہ چوری کے الزام میں چار سادھوؤں کو مارا پیٹا گیا تھا۔ انہوں ان سادھوں کی دو ویڈیو بھی بھیجی، جو وائرل ویڈیو سے مختلف ہے۔ جسے ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔
یہاں واضح ہوا کہ سانگلی میں سادھوؤں پر تشدد کا معاملہ 13 ستمبر کو پیش آیا ہے۔ لیکن وائرل ویڈیو واقعی سانگلی کی ہے، یہ جاننے کے لئے ہم نے سادھوؤں کی پٹائی والی وائرل ویڈیو کو کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں کچھ فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں دینیِک بھاسکر کی ویب سائٹ پر ایک ماہ پہلے شائع رپورٹ میں ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس میں سادھوؤں کی پٹائی کی ویڈیو کو رائیسن ضلع کے منڈی دیپ کا بتایا گیا ہے۔ رپورٹ میں لکھا ہے کہ سادھو گاؤں کی ایک خاتون کا زیورات چوری کرنے کے الزام میں مقامی لوگوں نے پہلے ان کی جم کر پٹائی کی بعد میں پولس کے حوالے کردیا۔
سرچ کے دوران ہمیں وائرل ویڈیو سے متعلق 6 اگست 2022 کی شائع شدہ پنجاب کیسری کے یوٹیوب چینل پر ویڈیو رپورٹ ملی۔ جس میں اس ویڈیو کو مدھیہ پردیش کے رائیسن ضلع کے منڈی دیپ کا بتایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں نوبھارت ٹائمس، امر اجالا اور آئی بی سی 24 نامی ٹی وی چینل کے یوٹیوب چینل پر بھی وائرل ویڈیو سے متعلق رپورٹ ملی۔
Courtesy:YouTube/IBC24
ان تمام تحقیقات کے علاوہ ہم نے سانگلی کے ایس پی دکشت گیڈم اور مدھیہ پردیش کے ٹی آئی منڈی دیپ کے پولس افسر منوج سنگھ سے رابطہ کیا۔ لیکن ابھی تک ان کا جواب موصول نہیں ہوا۔ جواب ملتے ہی آرٹیکل کو ہم اپڈیٹ کردیں گے۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوا کہ مہاراشٹر کے سانگلی میں بچہ چوری کے الزام میں سادھوؤں کی پٹائی کی گئی ہے۔ یہ بات حقیقت پر مبنی ہے، لیکن جس ویڈیو کو سانگلی واقعہ کا بتاکر شیئر کیا جارہا ہے، وہ دراصل مدھیہ پردیش کے رائیسن ضلع کے منڈی دیپ کی ہے۔
Our Sources
Media report Published by News18 on 14 Sept 2022
Newschecker Talk with Senior Journalist Shivraj katkar
Media Report Published by Dainik bhaskar
Media Report Published by IBC24 on 8 Aug 2022
کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in